Add parallel Print Page Options

بسن کے لوگوں کے ساتھ جنگ

“ہم پلٹے اور بسن کو جانے وا لی سڑک پر چلتے رہے۔ بسن کا بادشا ہ عوج اور اس کے تمام لوگ ہم لوگوں کے خلاف ادرعی میں لڑنے آئے۔ خداوند نے مجھ سے کہا، ’عوج سے نہ ڈرو کیو ں کہ میں نے اسے تمہا رے ہاتھ میں دینے کا فیصلہ کیا ہے میں ا سکے تمام لوگوں اور زمین کو تمہیں دوں گا تم اسے اسی طرح شکست دو گے جیسے تم نے حسبون کے حاکم اموری بادشا ہ سیحون کو شکست دی تھی۔‘

“اس طرح خداوند ہما رے خدا نے بسن کے بادشا ہ عوج اور اس کے تمام لوگوں کو ہما رے حوا لے کیا۔ ہم نے اسے اسطرح شکست دی کہ اس کا کو ئی آدمی بھی زندہ نہ بچا۔ تب ہم لوگوں نے ان شہروں پر قبضہ کیا جو اس وقت عوج کے قبضے میں تھے۔اس وقت ہم لوگ اس کے تمام شہروں کو لے لئے اور وہاں کو ئی بھی ایسا شہر نہیں تھا جسے ہم لوگوں نے اس سے نہ لے لیا : بسن میں عوج کی سلطنت کے ارجوب کے علا قے میں۶۰ شہروں کو اپنے قبضے میں لے لئے۔ ان تمام شہروں میں اونچی دیواریں اور پھاٹکیں اور پھاٹکوں میں مضبوط سلا خیں تھیں کچھ دوسرے شہر بغیر دیوار کے تھے۔ ہم لوگوں نے انہیں ویسے تباہ کیا جیسے حسبون کے بادشا ہ سیحون کے شہروں کو تباہ کیا تھا ہم نے ہر ایک شہر کو انکے لوگوں کے ساتھ ساتھ عورتوں اور بچوں کو بھی تباہ کیا۔ لیکن ہم نے شہروں کے تمام جانوروں اور قیمتی چیزوں کو اپنے لئے رکھا۔

“اس وقت ہم نے امو ری لوگوں کے بادشا ہوں سے زمین لی۔ یہ زمین د ریا ئے یردن کی دوسری طرف ہے یہ زمین ارنون وادی سے لے کر حرمون سر یون پہا ڑ تک ہے۔ (صیدو نی لوگ حرمون پہا ڑ کہتے ہیں لیکن اموری لوگ اسے سنیر کہتے ہیں۔) 10 ہم نے کھلے میدان کے تمام شہروں ، پو را جلعا د اور سارے کے سارے بسن یہاں تک کہ سلکہ اور ادرعی کو لے لیا۔ سلکہ اور ادرعی بسن کے عوج کی سلطنت کے شہر تھے۔” 11 ( بسن کا بادشاہ عوج تنہا آدمی تھا جو رفاعی لوگوں میں زندہ چھوڑا گیا تھا۔ عوج کا پلنگ لوہے کا تھا۔ یہ تقریباً ۱۳ فیٹ لمبا اور ۶ فیٹ چوڑا تھا۔ ربّہ شہر میں یہ پلنگ ابھی تک ہے جہاں عمّونی لوگ رہتے ہیں۔

دریائے یردن کے مشرق کی زمین

12 “اس وقت اس زمین کو ہم لوگوں نے فتح کیا تھا۔ میں نے رُوبن خاندانی گروہ اور جدّی خاندان کے گروہ کو ارنون وادی کے سہارے عروعیر سے جِلعاد تک آدھے پہاڑی حصّہ تک اُس کے شہروں کے ساتھ کا ملک دیا ہے۔ 13 منسّی کے آدھے خاندانی گروہ کو میں نے جلعاد کا دُوسرا آدھا حصّہ اور عوج سلطنت کا پورا حصّہ بسن کو دیا۔”

(بسن کا علاقہ رفائیم کا ملک بھی کہلاتا تھا۔) 14 منسّی کے خاندانی گروہ سے یائیر نے ارجوب کے تمام علاقے (بسن)، جسوریوں کی سرحد معکاتی لوگوں کی سرحد تک قبضہ کیا۔ یائیر نے بسن کے اُن شہروں کا نام اپنے نام پر رکھا اُسی سے آج بھی یہ سب شہر یائیر کے نام سے پکارا جاتا ہے۔)

15 “میں نے جِلعاد مکیر کو دیا۔ 16 اور رُوبن خاندان کے گروہ کو اور جاد خاندانی گروہ کو جلعاد سے شروع ہو نے والی زمین دی جو وادی ارنون سے دریائے یبوق تک ہے۔ وادی کے درمیان ایک سرحد ہے۔ دریائے یبوق امونی لوگوں کی سرحد ہے۔ 17 مغربی سرحد ریگستان کے نزدیک یر دن ندی ہے۔ شمال میں گلیل جھیل ہے اور جنوب میں مردہ سمندر ( کھارا سمندر ) ہے مشرق میں پسگہ چٹان کی ترائی ہے۔

18 “اس وقت میں نے اُن خاندانی گروہ کو یہ حکم دیا تھا : ’ خدا وند تمہارے خدا نے تم کو رہنے کے لئے دریائے یردن کے اُس جانب کا ملک دیا ہے لیکن اب تمہارے جانبازوں کو اپنے ہتھیار اُٹھانے چاہئے۔ اور دُوسرے اسرائیلی خاندانی گروہوں کو دریا کے پار لے جانا چاہئے۔ 19 تمہاری بیویاں تمہارے چھوٹے بچّے اور تمہارے مویشی ( میں جانتا ہوں کہ تمہارے پاس بہت سے مویشی ہیں۔) یہاں اُن شہروں میں رہیں گے جنہیں میں نے تمہیں دیا ہے۔ 20 لیکن تمہیں اپنے اسرائیلی رشتے داروں کی مدد اس وقت تک کرنی چاہئے جب تک وہ دریائے یردن کے دُوسرے کنارے پر اپنی زمین کو پا نہیں لیتے جسے خدا وند نے انہیں دی ہے۔ اُن کی اُس وقت تک مدد کرو جب تک وہ ایسا امن نہ پالیں جیسا تم نے یہاں پا لیا ہے۔ پھر تم یہاں اپنے ملک میں واپس آسکتے ہو جسے میں نے تمہیں دیا ہے۔‘

21 “تب میں نے یشوع سے کہا، ’تمہاری اپنی آنکھوں نے وہ سب کچھ دیکھا ہے۔ جو خدا وند تمہارے خدا نے ان دو بادشاہوں کے ساتھ کیا ہے۔ خدا وند ایسا ہی اُن سب بادشاہوں کے ساتھ کرے گا جنکی حکومت میں تم داخل ہوگے۔ 22 اُن ملکوں کے بادشاہوں سے تم مت ڈرو کیوں کہ خدا وند تمہارا خدا تمہارے لئے لڑے گا۔‘

موسیٰ کو کنعان میں داخل ہونے کی ممانعت

23 “میں نے اُس وقت خدا وند سے خاص مہربانی کی دعا کی۔ میں نے خدا وند سے کہا ، ’ 24 خدا وند میرے آقا ،میں تیرا خادم ہوں۔ تو نے اپنی طاقتور اور تعجب خیز کارناموں کو دکھانا شروع کر دیا ہے۔ آسمان یا زمین پر کوئی ایسا خدا نہیں جو ایسی طاقتور اور تعجب خیز کارناموں کو انجام دے سکے جیسا کہ تو نے کیا ہے۔ 25 میں تجھ سے التجاء کرتا ہوں کہ تو مجھے یردن ندی کے پار اچھی زمین اور خوبصورت پہاڑی ملک اور لبنان کو دیکھنے کے لئے جانے دے۔‘

26 “لیکن خدا وند تم لوگوں کی وجہ سے مجھ پر غصّہ میں تھا اُس نے میری بات سننے سے انکار کردیا۔ اُس نے مجھ سے کہا، ’بہت ہوگیا۔ تم مجھے اس کے متعلق اور ایک لفظ بھی نہ کہو۔ 27 پسگہ پہاڑ کی چوٹی پر جاؤ مغرب کی طرف ، شُمال کی طرف ، جنوب کی طرف ، مشرق کی طرف دیکھو سارے ملک کو تم اپنی آنکھوں سے دیکھو کیوں کہ تم دریائے یردن کو پار نہیں کرو گے۔ 28 تمہیں یشوع کو ہدایت دینی چاہئے اُسے با ہمّت اور طاقتور بناؤ کیوں ؟ کیوں کہ یشوع لوگوں کو دریائے یردن کے پار لے جائے گا۔ یشوع ملک لینے اور اُس میں رہنے کے لئے لے جائے گا۔ یہی وہ ملک ہے جسے تم دیکھو گے۔‘ 29 “اِسی لئے ہم بیت فُغور کے دوسری جانب وادی میں ٹھہر گئے۔ ”

Defeat of Og King of Bashan

Next we turned and went up along the road toward Bashan, and Og king of Bashan(A) with his whole army marched out to meet us in battle at Edrei.(B) The Lord said to me, “Do not be afraid(C) of him, for I have delivered him into your hands, along with his whole army and his land. Do to him what you did to Sihon king of the Amorites, who reigned in Heshbon.”

So the Lord our God also gave into our hands Og king of Bashan and all his army. We struck them down,(D) leaving no survivors.(E) At that time we took all his cities.(F) There was not one of the sixty cities that we did not take from them—the whole region of Argob, Og’s kingdom(G) in Bashan.(H) All these cities were fortified with high walls and with gates and bars, and there were also a great many unwalled villages. We completely destroyed[a] them, as we had done with Sihon king of Heshbon, destroying[b](I) every city—men, women and children. But all the livestock(J) and the plunder from their cities we carried off for ourselves.

So at that time we took from these two kings of the Amorites(K) the territory east of the Jordan, from the Arnon Gorge as far as Mount Hermon.(L) (Hermon is called Sirion(M) by the Sidonians; the Amorites call it Senir.)(N) 10 We took all the towns on the plateau, and all Gilead, and all Bashan as far as Salekah(O) and Edrei, towns of Og’s kingdom in Bashan. 11 (Og king of Bashan was the last of the Rephaites.(P) His bed was decorated with iron and was more than nine cubits long and four cubits wide.[c] It is still in Rabbah(Q) of the Ammonites.)

Division of the Land

12 Of the land that we took over at that time, I gave the Reubenites and the Gadites the territory north of Aroer(R) by the Arnon Gorge, including half the hill country of Gilead, together with its towns. 13 The rest of Gilead and also all of Bashan, the kingdom of Og, I gave to the half-tribe of Manasseh.(S) (The whole region of Argob in Bashan used to be known as a land of the Rephaites.(T) 14 Jair,(U) a descendant of Manasseh, took the whole region of Argob as far as the border of the Geshurites and the Maakathites;(V) it was named(W) after him, so that to this day Bashan is called Havvoth Jair.[d]) 15 And I gave Gilead to Makir.(X) 16 But to the Reubenites and the Gadites I gave the territory extending from Gilead down to the Arnon Gorge (the middle of the gorge being the border) and out to the Jabbok River,(Y) which is the border of the Ammonites. 17 Its western border was the Jordan in the Arabah,(Z) from Kinnereth(AA) to the Sea of the Arabah(AB) (that is, the Dead Sea(AC)), below the slopes of Pisgah.

18 I commanded you at that time: “The Lord your God has given(AD) you this land to take possession of it. But all your able-bodied men, armed for battle, must cross over ahead of the other Israelites.(AE) 19 However, your wives,(AF) your children and your livestock(AG) (I know you have much livestock) may stay in the towns I have given you, 20 until the Lord gives rest to your fellow Israelites as he has to you, and they too have taken over the land that the Lord your God is giving them across the Jordan. After that, each of you may go back to the possession I have given you.”

Moses Forbidden to Cross the Jordan

21 At that time I commanded Joshua: “You have seen with your own eyes all that the Lord your God has done to these two kings. The Lord will do the same to all the kingdoms over there where you are going. 22 Do not be afraid(AH) of them;(AI) the Lord your God himself will fight(AJ) for you.”

23 At that time I pleaded(AK) with the Lord: 24 “Sovereign Lord, you have begun to show to your servant your greatness(AL) and your strong hand. For what god(AM) is there in heaven or on earth who can do the deeds and mighty works(AN) you do?(AO) 25 Let me go over and see the good land(AP) beyond the Jordan—that fine hill country and Lebanon.(AQ)

26 But because of you the Lord was angry(AR) with me and would not listen to me. “That is enough,” the Lord said. “Do not speak to me anymore about this matter. 27 Go up to the top of Pisgah(AS) and look west and north and south and east.(AT) Look at the land with your own eyes, since you are not going to cross(AU) this Jordan.(AV) 28 But commission(AW) Joshua, and encourage(AX) and strengthen him, for he will lead this people across(AY) and will cause them to inherit the land that you will see.” 29 So we stayed in the valley near Beth Peor.(AZ)

Footnotes

  1. Deuteronomy 3:6 The Hebrew term refers to the irrevocable giving over of things or persons to the Lord, often by totally destroying them.
  2. Deuteronomy 3:6 The Hebrew term refers to the irrevocable giving over of things or persons to the Lord, often by totally destroying them.
  3. Deuteronomy 3:11 That is, about 14 feet long and 6 feet wide or about 4 meters long and 1.8 meters wide
  4. Deuteronomy 3:14 Or called the settlements of Jair