Add parallel Print Page Options

یشوع نیا قائد ہوگا

31 تب موسیٰ گئے اور سارے اسرائیلیوں سے ان باتوں کو کہا۔ موسیٰ نے کہا ، “اب میں ۱۲۰ سال کا ہوں میں اب اور تمہا ری رہنما ئی نہیں کر سکتا۔ خداوند نے مجھ سے کہا ہے : ’ تم دریا ئے یردن کے پار نہیں جا ؤ گے۔‘ خداوندتمہا را خدا تمہا رے آگے چلے گا وہ اُن قوموں کو تمہا رے لئے تباہ کرے گا تم ان کا ملک اُن سے چھین لو گے یشوع اس پار تم لوگوں کے آگے چلے گا۔ خداوند نے یہ کہا ہے۔

“خداوند ان قوموں کے لوگوں کے ساتھ وہی کرے گا جو اس نے اموریوں کے بادشاہ سیحون اور عوج کے ساتھ کیا۔ ان بادشاہوں کے ملک کے ساتھ اس نے جو کیا وہی یہاں کرے گا۔ خداوند نے ان کے ملکو ں کو تباہ کیا۔ اور خداوند تمہیں اُن ملکوں کو شکست دینے دے گا اور ان کے ساتھ یہ سب کرو گے جسے کرنے کیلئے میں نے کہا ہے طاقتور اور بہا در رہو اُن قوموں سے مت ڈرو! کیوں؟ کیوں کہ خداوندتمہا را خدا تمہا رے ساتھ جا رہا ہے وہ تمہیں نہیں چھو ڑے گا اور نہ تمہیں نا کام کرے گا۔”

تب موسیٰ نے یشوع کو بُلا یا۔ جس وقت موسیٰ یشوع سے باتیں کر رہا تھا اس وقت سبھی بنی اسرا ئیل دیکھ رہے تھے۔ “جب موسیٰ نے یشوع سے کہا طا قتور اوربہا در بنو تم ان لوگوں کو اس ملک سے لے جا ؤ گے جسے خداوند نے ان کے آ باء و اجداد کو دینے کا وعدہ کیا تھا۔ تم بنی اسرا ئیلیوں کی مدد اس ملک کو لینے اور اپنا بنا نے میں کرو گے۔ خداوند آگے چلے گا وہ یقیناً تمہا رے ساتھ ہے وہ نہ تمہیں مدد دینا بند کرے گا نہ ہی تمہیں چھو ڑے گا تم نہ ہی خوفزدہ نہ ہی فکرمند رہو۔

موسیٰ کا تعلیمات کو لکھنا

تب موسیٰ نے ا ن تعلیمات کو لکھا اور لا وی نسل کے کاہنوں کو دے دیا۔ اُن کا کام خداوند کے صندوق کو لے چلنا تھا۔ موسیٰ نے اسرا ئیل کے تمام قائدین کو یہ بھی دیئے۔ 10 تب موسیٰ نے قائدین کو حکم دیا اور کہا ، “ہر سات سال کے آخر میں قرض منسوخ کر دینے کے سال میں اس شریعت کی کتاب کو پناہ کی تقریب میں پڑھو۔ 11 اس وقت سبھی بنی اسرا ئیل خداوند اپنے خدا سے ملنے اس خاص جگہ پر آئیں گے جسے وہ چنے گا تا کہ وہ اسے سُن سکیں۔ 12 تمام لوگ مردوں عورتوں چھوٹے بچوں اور اپنے شہروں میں رہنے وا لے تمام غیر ملکیوں کو جمع کرو وہ اُصول کو سُنیں گے اور خداوند تمہا رے خدا کی عزّت کرنا سیکھیں گے اور وہ اُس اُصول اور احکام کی تعمیل میں پابند رہیں گے۔ 13 اور تب اُن کی نسل جو تعلیمات کو نہیں جانتے اُسے سُنیں گے اور خداوندتمہا رے خدا کی عزّت کرنا سیکھیں گے۔ وہ اُس وقت تک خداوند کی عزّت کریں گے جب تک وہ اس ملک میں رہیں گے ، جسے تم دریا ئے یردن کے اُس پار لینے کے لئے تیار رہو۔”

خداوند کا موسیٰ اور یشوع کو بُلانا

14 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “اب تمہا رے مرنے کا وقت قریب ہے یشوع کو لو اور خیمہ اجتماع [a] میں جا ؤ میں یشوع کو بتا ؤں گا کہ وہ کیا کرے۔ ” اس لئے موسیٰ اور یشوع خیمٴہ اجتماع میں گئے۔

15 خداوند بادلوں کے ایک ٹکڑے کی شکل میں ظا ہر ہوا بادل کا ٹکڑا خیمہ کے دروازے پر کھڑا تھا۔ 16 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “تم جلد ہی مروگے اور پھر اپنی نسلوں کے ساتھ چلے جا ؤ گے تو یہ لوگ مجھ پر یقین کرنے وا لے نہیں ہو ں گے وہ اس معاہدہ کو تو ڑ دیں گے جو میں نے اُن کے ساتھ کیا ہے وہ مجھے چھوڑدیں گے اور دوسرے دیوتاؤں کی پرستش کرنا شروع کر دیں گے اُن ملکوں کے جھو ٹے خداؤں کی جن میں وہ رہیں گے۔ 17 اُس وقت میں اُن پر بہت غصّہ ہو ں گا اور اُنہیں چھو ڑدوں گا۔ میں ان لوگوں سے اپنا مُنہ پھیرلوں گا۔ اور وہ تباہ ہو جا ئیں گے ان کے ساتھ بھیانک حادثات ہوں گے اور وہ مصیبت میں پڑیں گے۔ تب وہ کہیں گے یہ بُرے واقعات ہما رے ساتھ اس لئے ہو رہا ہے کیونکہ ہما را خداوند ہما رے ساتھ نہیں ہے۔ 18 تب میں ان سے اپنا مُنہ چھپا لوں گا کیوں کہ وہ بُرا کر رہے ہو ں گے۔ اور دوسرے دیوتاؤں کی پرستش کر رہے ہونگے۔

19 “اس لئے اُس گیت کو لکھو اور بنی اسرا ئیلیوں کو سکھا ؤ اور اس گیت کو انہیں یاد کرنے دو۔ تب یہ گیت میرے لئے بنی اسرا ئیلیوں کے خلاف ہو گا۔ 20 یہ انہیں اس ملک میں جو اچھی چیزوں سے بھر پور ہے اور اس کو دینے کا وعدہ میں نے ان کے آباؤاجداد سے کیا ہے۔ لے جاؤں گا اور وہ جو کھانا چا ہئیں گے سب پا ئیں گے وہ خوشیوں سے بھری زندگی گذاریں گے۔ لیکن وہ دوسرے دیوتاؤں کی طرف جا ئیں گے اور ان کی خدمت کریں گے وہ مجھ سے مُنہ پھر لیں گے اور میری مرضی کے خلاف کریں گے۔ 21 تب ان پر بھیانک آفتیں آئیں گے اور وہ بڑی مصیبت میں ہو ں گے۔ اس وقت ان کے لوگ اس گیت کو تب بھی جانیں گے اور یہ انہیں بتا ئے گا کہ وہ کتنی بڑی غلطی پر ہیں میں نے ابھی تک اُن کو اس ملک میں نہیں پہنچایا ہے جسے انہیں دینے کا وعدہ میں نے کیا ہے۔ لیکن میں پہلے سے ہی جانتا ہوں کہ وہ وہاں کیا کرنے وا لے ہیں کیوں کہ میں اُن کی عادت سے واقف ہوں۔”

22 اس لئے موسیٰ نے اسی دن گیت لکھا اور اُس نے گیت کو بنی اسرا ئیلیوں کو سکھا یا۔

23 تب خداوند نے نون کے بیٹے یشوع سے باتیں کیں خداوند نے کہا ، “بہا در اور طاقتور بنو تم بنی اسرا ئیلیوں کو اُس ملک میں لے چلو گے جسے انہیں دینے کا میں نے وعدہ کیا ہے اور میں تمہا رے ساتھ رہوں گا۔

موسیٰ کا بنی اسرائیلیوں کو انتباہ کرنا

24 موسیٰ نے یہ سارے اُصول ایک کتاب میں لکھے جب اس نے اسے پو را کر لیا تو۔ 25 اس نے لا وی نسلوں کو حکم دیا ( یہ لوگ خداوندکے معاہدہ کے صندوق کی دیکھ بھال کرتے تھے۔) موسیٰ نے کہا۔ 26 “اس تعلیمات کی کتاب کولو اور خداوند اپنے خدا کے معاہدہ کے صندوق کے بازو میں رکھو تب یہ وہاں تمہا رے خلا ف گواہ ہو گی۔ 27 میں جانتا ہوں تم بہت ضدّی ہو میں جانتاہوں تم باغی ہو۔ دیکھو تم نے خداوند کی فرمانبرداری کرنے سے انکار کر گئے جبکہ میں ابھی تک تمہا رے ساتھ ہو ں۔ میں جانتا ہوں کہ میری موت کے بعد بھی تم خداوند کے فرمانبرداری سے انکار کرو گے۔ 28 اپنے سبھی خاندانی گروہ قائدین اور عہدیداروں کو ایک ساتھ بُلا ؤ۔ میں انہیں یہ سب کچھ بتا ؤں گا اور میں زمین اور آسمان کو اُن کے خلا ف گواہ ہو نے کیلئے بلا ؤں گا۔ 29 میں جانتا ہوں کہ میری موت کے بعد تم بُرے لوگ ہو جا ؤ گے تم اس راستے سے ہٹ جاؤ گے جس پر چلنے کا حکم میں نے دیا ہے۔ مستقبل میں تم پر آفتیں آئیں گی کیوں؟ کیوں کہ تم وہ کرنا چاہتے ہو جسے خداوند بُرا بتا تا ہے۔ تم اسے ان کاموں کے کرنے کی وجہ سے اسے غصّہ میں لا ؤ گے۔”

موسیٰ کا گیت

30 تب موسیٰ نےسبھی بنی اسرائیلیوں کو یہ گیت سنا یا وہ تب تک نہیں رکا جب تک اس نے اسے پو را نہ کر لیا۔

Footnotes

  1. استثناء 31:14 خیمہ اجتماع مقدس خیمہ جہاں بنی اسرائیل خدا سے ملنے جا تے ہیں۔

Joshua to Succeed Moses

31 Then Moses went out and spoke these words to all Israel: “I am now a hundred and twenty years old(A) and I am no longer able to lead you.(B) The Lord has said to me, ‘You shall not cross the Jordan.’(C) The Lord your God himself will cross(D) over ahead of you.(E) He will destroy these nations(F) before you, and you will take possession of their land. Joshua also will cross(G) over ahead of you, as the Lord said. And the Lord will do to them what he did to Sihon and Og,(H) the kings of the Amorites, whom he destroyed along with their land. The Lord will deliver(I) them to you, and you must do to them all that I have commanded you. Be strong and courageous.(J) Do not be afraid or terrified(K) because of them, for the Lord your God goes with you;(L) he will never leave you(M) nor forsake(N) you.”

Then Moses summoned Joshua and said(O) to him in the presence of all Israel, “Be strong and courageous, for you must go with this people into the land that the Lord swore to their ancestors to give them,(P) and you must divide it among them as their inheritance. The Lord himself goes before you and will be with you;(Q) he will never leave you nor forsake you.(R) Do not be afraid; do not be discouraged.”

Public Reading of the Law

So Moses wrote(S) down this law and gave it to the Levitical priests, who carried(T) the ark of the covenant of the Lord, and to all the elders of Israel. 10 Then Moses commanded them: “At the end of every seven years, in the year for canceling debts,(U) during the Festival of Tabernacles,(V) 11 when all Israel comes to appear(W) before the Lord your God at the place he will choose,(X) you shall read this law(Y) before them in their hearing. 12 Assemble the people—men, women and children, and the foreigners residing in your towns—so they can listen and learn(Z) to fear(AA) the Lord your God and follow carefully all the words of this law. 13 Their children,(AB) who do not know this law, must hear it and learn to fear the Lord your God as long as you live in the land you are crossing the Jordan to possess.”

Israel’s Rebellion Predicted

14 The Lord said to Moses, “Now the day of your death(AC) is near. Call Joshua(AD) and present yourselves at the tent of meeting, where I will commission him.(AE)” So Moses and Joshua came and presented themselves at the tent of meeting.(AF)

15 Then the Lord appeared at the tent in a pillar of cloud, and the cloud stood over the entrance to the tent.(AG) 16 And the Lord said to Moses: “You are going to rest with your ancestors,(AH) and these people will soon prostitute(AI) themselves to the foreign gods of the land they are entering. They will forsake(AJ) me and break the covenant I made with them. 17 And in that day I will become angry(AK) with them and forsake(AL) them; I will hide(AM) my face(AN) from them, and they will be destroyed. Many disasters(AO) and calamities will come on them, and in that day they will ask, ‘Have not these disasters come on us because our God is not with us?’(AP) 18 And I will certainly hide my face in that day because of all their wickedness in turning to other gods.

19 “Now write(AQ) down this song and teach it to the Israelites and have them sing it, so that it may be a witness(AR) for me against them. 20 When I have brought them into the land flowing with milk and honey, the land I promised on oath to their ancestors,(AS) and when they eat their fill and thrive, they will turn to other gods(AT) and worship them,(AU) rejecting me and breaking my covenant.(AV) 21 And when many disasters and calamities come on them,(AW) this song will testify against them, because it will not be forgotten by their descendants. I know what they are disposed to do,(AX) even before I bring them into the land I promised them on oath.” 22 So Moses wrote(AY) down this song that day and taught it to the Israelites.

23 The Lord gave this command(AZ) to Joshua son of Nun: “Be strong and courageous,(BA) for you will bring the Israelites into the land I promised them on oath, and I myself will be with you.”

24 After Moses finished writing(BB) in a book the words of this law(BC) from beginning to end, 25 he gave this command to the Levites who carried(BD) the ark of the covenant of the Lord: 26 “Take this Book of the Law and place it beside the ark of the covenant of the Lord your God. There it will remain as a witness against you.(BE) 27 For I know how rebellious(BF) and stiff-necked(BG) you are. If you have been rebellious against the Lord while I am still alive and with you, how much more will you rebel after I die! 28 Assemble before me all the elders of your tribes and all your officials, so that I can speak these words in their hearing and call the heavens and the earth to testify against them.(BH) 29 For I know that after my death you are sure to become utterly corrupt(BI) and to turn from the way I have commanded you. In days to come, disaster(BJ) will fall on you because you will do evil in the sight of the Lord and arouse his anger by what your hands have made.”

The Song of Moses

30 And Moses recited the words of this song from beginning to end in the hearing of the whole assembly of Israel: