Add parallel Print Page Options

موسیٰ کا خدا کی شریعت کی فرماں برداری کے لئے لوگوں کو تنبیہ کرنا

“اے اسرا ئیل اب اُن شریعت اور احکام کو سنو جن کو میں تمہیں سکھا رہا ہوں۔ انکو کرو۔ تب تم زندہ رہو گے اور جا سکو گے اور اس ملک کو لے سکو گے جسے خداوند تمہا رے آباؤ اجداد کا خدا تمہیں دے رہا ہے۔ جو میں حکم دیتا ہوں اس میں نہ کچھ بڑھانا اور نہ ہی اس میں کچھ گھٹا نا۔ تمہیں خداوند اپنے خدا کے اُن احکاما ت کی تعمیل کرنی چا ہئے جن کا میں تمہیں حکم دے رہا ہوں۔

“تم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ بعل فغور میں خداوند نے کیا کیا۔ خداوند تمہا رے خدا نے تمہا رے درمیان سے ان سب لوگوں کو تباہ کر دیا جو فغور میں جھو ٹے دیوتا بعل کے پیرو تھے۔ لیکن تم سبھی لوگ جو خداوند اپنے خدا کے وفادار رہے آج زندہ ہو۔

“غور کرو خداوند میرے خدانے مجھے جو حکم دیا اُن اُصولوں اور فرا ئض کی تمہیں تعلیم اس لئے دی کہ جس ملک میں دا خل ہو نے اور جسے اپنا بنا نے کے لئے تیار ہو اس میں ان کی تعمیل کرسکو۔ اُن اُصولوں کی پابندی سے تعمیل کرو یہ دوسرے ملکو ں کو مطلع کرے گا تم عقل اور سمجھ رکھتے ہو۔ جب ان ملکوں کے لوگ ان اصولوں کے متعلق سنیں گے تو وہ کہیں گے ، ’حقیقت میں اس عظیم ملک ( اسرا ئیل ) کے لوگ دانشمند اور سمجھدار ہیں۔‘

“کسی قوم کا کو ئی دیوتا ان کے ساتھ اتنا قریب نہیں رہتا جس طرح ہما را خداوندخدا ہم لوگوں کے پاس رہتا ہے جب ہم اسے پکار تے ہیں۔ اور کو ئی دوسری ریاست اتنی عظیم نہیں کہ اس کے پاس وہ اچھے فرض اور اصول ہوں جن کا حکم میں آج دے رہا ہوں۔ لیکن تمہیں پابند رہنا ہے۔طئے کرلو کہ جب تک تم زندہ رہو گے اس وقت تک تم اپنی آنکھوں سے دیکھی ہو ئی چیزوں کو نہیں بھو لو گے۔ اور ان چیزوں کو اپنے دل سے اپنی پو ری زندگی میں نکلنے مت دو۔ انہیں اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو سکھا ؤ۔ 10 اس دن کو یاد رکھو جب تم حو رب ( سینا ئی ) پہا ڑ پر خداوند اپنے خدا کے سامنے کھڑے تھے۔ خداوند نے مجھ سے کہا، ’میں جو کچھ کہتا ہوں اسے سننے کے لئے لوگوں کو جمع کرو تب وہ میری عزت ہمیشہ کرنا سیکھیں گے جب تک کہ وہ زمین پر رہیں گے۔ اور وہ نصیحت اپنے بچوں کو بھی کریں گے۔‘ 11 تم قریب آئے اور پہا ڑ کے دامن میں کھڑے ہو ئے۔ پہاڑ میں آ گ لگ گئی اور وہ آسمان کو چھو نے لگی۔ وہاں گھنا کالا بادل اور اندھیرا تھا۔ 12 تب خداوند نے آ گ میں سے تم لوگوں سے باتیں کیں تم نے کسی بولنے وا لے کی آواز سنی لیکن تم نے کو ئی شکل نہیں دیکھی۔ صرف آواز سنا ئی پڑ رہی تھی۔ 13 خداوند نے تمہیں یہ معاہدہ دیا اس نے دس احکاما ت دیئے اور انہیں تعمیل کرنے کا حکم دیا خداوند نے معاہدہ کے اصولوں کو دو پتھر کی تختیوں پر لکھا۔ 14 اس وقت خداوند نے مجھے بھی حکم دیا کہ میں تمہیں ان فرا ئض اور اصولوں کی نصیحت کروں یہ وہ اصول او ر فرائض ہیں جن کی تعمیل تمہیں اس ملک میں کرنی چا ہئے جسے تم لینے اور جس میں تم رہنے کے لئے جا رہے ہو۔

15 “اس دن خداوند نے حو رب پہا ڑ کی آ گ سے تم سے باتیں کیں تم نے خدا کی کو ئی شکل نہیں دیکھی۔ 16 اس لئے ہو شیار رہو گناہ مت کرو اور کسی جھو ٹے خدا ؤں کی زندوں جیسی مورتی بنا کر اپنی تباہی نہ کرو کو ئی بُت مرد کا یا عورت کا نہ بنا ؤ۔ 17 ایسا کو ئی بُت نہ بنا ؤ جو زمین کے کسی جانور کے مماثل یا کو ئی آسمان میں اُڑتے ہو ئے پرندے کی مانند ہو۔ 18 اور کو ئی بُت ایسا نہ بنا ؤ جو زمین پر رینگنے وا لے جانور کی طرح یا سمندر کی مچھلی کی مانند ہو۔ 19 جب تم آسمان کی طرف نظر ڈالو اور سورج چاند ستارے اور بہت کچھ آسمان میں دیکھو تو اس سے ہوشیار رہو کہ تم میں انکی پرستش یا ان کی خدمت کا جذبہ پیدا نہ ہو جا ئے۔خداوند تمہا رے خدا نے ا ن سب چیزوں کو دنیا کے دوسرے لوگوں کو دیا ہے۔ 20 لیکن خداوند تمہیں مصر سے باہر لا یا ہے۔ جو تمہا رے لئے لو ہے کی بھٹی کی مانند تھی۔ وہ تمہیں اس لئے لا یا کہ تم اس کے اپنے لوگ ہو جا ؤگے۔جیسا کہ آج تم ہو۔

21 “خداوند تمہا ری وجہ سے مجھ پر غصّہ میں تھا اس نے پکا فیصلہ کر لیا۔ اس نے کہا کہ میں دریا ئے یردن کے اس پا ر نہیں جا سکتا۔ اس نے کہا کہ میں اس خوبصورت زمین میں داخل نہیں ہو سکتا جسے خداوند تمہارا خدا تمہیں دے رہا ہے۔ 22 اس لئے مجھے اس ملک میں مرنا چا ہئے۔میں دریا ئے یردن کے پا ر نہیں جا سکتا لیکن تم یردن ندی کے اس پا ر جا ؤ گے اور اچھی زمین پر قبضہ کر لو گے اور وہیں رہو گے۔ 23 تمہیں ہو شیار رہنا چا ہئے کہ تم اس معاہدہ کو بھول نہ جا ؤ جو خداوند تمہا رے خدا نے تم سے کیا ہے۔ تمہیں کسی قسم کی مورتی نہیں بنانی چا ہئے۔ خداوند تمہا رے خدا نے تمہیں انہیں نہ بنا نے کا حکم دیا ہے۔ تمہیں خداوند کی فرماں برداری کرنی چا ہئے۔ 24 کیوں کہ خداوند تمہا را خدا تباہ کرنے وا لی آ گ ہے اور ایک غیور خدا ہے۔

25 “جب تم اس ملک میں بہت عرصے تک رہ چکو اور تمہا ری اولاد اور پو تے ہوں تو اپنے کو تباہ نہ کرو۔ بُرا ئی نہ کرو کسی بھی شکل میں کو ئی مورتی نہ بنا ؤ۔ خدا یہ کہتا ہے کہ یہ بُرا ہے۔ اس سے وہ غصّہ میں آئے گا۔ 26 اگر تم اس بُرا ئی کو کرو گے تو میں زمین اور آسمان کو تمہا رے خلا ف گوا ہی کے لئے بُلا تا ہوں۔ تم بہت جلد ہی تباہ ہو جا ؤ گے۔ تم اس ملک کو لینے کے لئے دریا ئے یردن پا ر کر رہے ہو۔ لیکن تم وہاں لمبے عرصے تک نہیں رہو گے۔ تم پو ری طرح تباہ ہو جا ؤگے۔ 27 خداوند تم کو ریاستوں میں منتشر کر دیگا اور تم لوگو ں میں سے اس ملک میں کچھ ہی لوگ زندہ رہیں گے جس میں خداوند تمہیں بھیجے گا۔ 28 تم لوگ وہاں آدمیوں کے بنا ئے ہو ئے خدا ؤں کی پرستش کرو گے ان چیزوں کی جو لکڑی اور پتھر کی ہوں گی جو دیکھ نہیں سکتی سُن نہیں سکتی کھا نہیں سکتی سونگھ نہیں سکتی۔ 29 لیکن اگر ان دوسرے ملکوں میں تم خداوند اپنے خدا کو اپنے دل اور رُوح سے تلاش کرو گے تو تم اسے پا ؤگے۔ 30 جب تم تکلیف میں پڑو گے اور وہ سبھی واقعات تمہا رے ساتھ ہو ں گے تو تم خداوند اپنے خدا کے پاس وا پس آؤگے اور اس کی خواہش کی تعمیل کرو گے۔ 31 خداوند تمہا را خدا رحم دل ہے وہ تمہیں چھو ڑنہیں دے گا وہ تمہیں تباہ نہیں کرے گا وہ اس معاہدہ کو نہیں بھو لے گا جو اس نے تمہا رے آباؤ اجداد سے وعدے کے طور پر کیا تھا۔

اُن عظیم کاموں کو سوچو جو خدا نے تمہا رے لئے کئے

32 “جب سے خدا نے زمین بنا ئی تب سے اور تمہا ری پیدا ئش سے دنیا میں گذرے ہو ئے واقعات کو دیکھو۔ کیا اس سے پہلے کبھی اتنے عظیم واقعات ہو ئے ؟ کیا کبھی کسی شخص نے اتنی عظیم واقعات کے بارے میں سنا ہے جتنا کہ یہ ؟ نہیں ! 33 تم لوگوں نے خدا کو اپنے ساتھ آ گ میں سے بولتے سُنا اور تم لوگ ابھی بھی زندہ ہو۔ 34 کیا کبھی دوسرا خدا دوسری قوموں کے بیچ جا کر اور ایک قوم کا امتحان لے کر ، نشانات اور معجزات دکھا کر ، جنگ لڑ کر ، اپنی قدرت اور طا قت کا استعمال کر کے ،عظیم اور بھیانک کارنا موں سے باہر لا نے کی کوشش کی ؟ نہیں ! لیکن تم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ خداوند تمہا را خدانے ان تمام تعجب خیز کارنا موں کو کیا ! 35 اس نے تمہیں یہ سب دکھا یا تا کہ تم یہ جان سکو کہ خداوند ہی خدا ہے اس کے برا بر کو ئی دوسرا خدا نہیں ہے۔ 36 خداوند آسمان سے اپنی بات اس لئے سننے دیتا تھا کہ وہ تمہیں تعلیم دے سکے زمین پر اس نے اپنی عظیم آ گ دکھا ئی اور وہ اس میں سے بو لا۔

37 “خداوند تمہا رے آبا ؤ اجداد سے محبت کرتا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ اس نے ان کی نسلوں میں سے تم کو چُنا اور یہی وجہ ہے کہ خداوند تمہیں مصر سے باہر لا یا وہ تمہا رے ساتھ تھا اور اپنی بڑی طا قت سے تمہیں باہر لا یا۔ 38 جب تم آگے بڑھے تو خداوند نے تمہا رے سامنے قوموں کو باہر جانے کے لئے مجبور کیا جو تم سے زیادہ طا قتور تھے۔ لیکن خداوند تمہیں ان کے ملک میں لے آیا۔ اس نے ان کا ملک تمکو رہنے کے لئے دیا اور یہ ملک آج تک تمہا را ہے۔

39 “اس لئے آج تمہیں یاد رکھنا چا ہئے اور قبول کرنا چا ہئے کہ خداوند خدا ہے۔ وہ اوپر آسمان کا اور نیچے زمین کا خدا ہے ۔ وہاں اور کو ئی دوسرا خدا نہیں ہے۔ 40 اور تمہیں اس کے ان اصولوں اور احکا ما ت کی تعمیل کرنی چا ہئے۔ جنہیں میں آج تمہیں دے رہا ہوں تب ہر ایک بات تمہا رے اور تمہا رے ان بچوں کے لئے ٹھیک رہے گی جو تمہا رے بعد ہوں گے اور تم طویل عرصے تک اس ملک میں رہو گے جسے خداوند تمہا را خدا تمہیں ہمیشہ کے لئے دے رہا ہے۔”

موسیٰ کا محفوظ شہروں کا انتخاب کرنا

41 تب موسیٰ نے تین شہرو ں کو دریا ئے یردن کے مشرق کی جانب چُنا۔ 42 اگر کو ئی آدمی کسی آ دمی کو اتفا قی طور پر مار ڈا لے تو وہ ان تین شہروں میں سے کسی ایک میں بھاگ کر جا سکتا ہے اور محفوظ رہ سکتا ہے۔ اگر وہ ما رے گئے آدمی سے نفرت نہ کرتا تھا تو وہ ان تین شہروں میں سے کسی ایک میں جا سکتا ہے۔ اور اسے موت کی سزا نہیں دی جا ئے گی۔ 43 موسیٰ نے جن تین شہروں کا انتخاب کیا وہ یہ تھے۔ روبن کے خاندانی گروہ کے لئے ریگستان کی کُھلے میدان کی زمین میں بصر، جدی لوگوں کے لئے جِلعاد میں را ما ت اور منسی لوگوں کے لئے بسن میں جو لان۔

موسیٰ کی شریعت کا تعارف

44 بنی اسرا ئیلیو ں کے لئے جو شریعت موسیٰ نے دی وہ یہ ہے : 45 یہ تعلیمات، شریعت اور اصول موسیٰ نے لوگوں کو اس وقت دیئے جب وہ مصر سے باہرآئے۔ 46 موسیٰ نے ان اصولوں کو اس وقت دیا ، جب لوگ دریا ئے یردن کے مشرق کے کنا رے پر بیت فغور کے پا ر وادی میں تھے۔ وہ اموری بادشاہ سیحون کے ملک میں تھے۔جو حسبون میں رہتا تھا۔موسیٰ اور بنی اسرا ئیلیوں نے سیحون کو اس وقت شکست دی تھی جب وہ مصر سے آئے تھے۔ 47 انہوں نے اس ملک کو اپنے پاس رکھنے کے لئے لے لیا تھا۔ وہ بسن کے بادشا ہ عوج کی زمین کو بھی لے لئے یہ دونوں اموری بادشاہ دریا ئے یردن کے مشرق میں رہتے تھے۔ 48 یہ زمین عروعیر سے ارنون وادی کے کنا رے ہو تے ہو ئے سیون پہا ڑی۔ حرمون پہا ڑی تک جا تی ہے۔ 49 اس ریاست میں دریا ئے یردن کے مشرق کا پو را وادی کا علا قہ شامل تھا۔ جنوب میں یہ علا قہ مُردہ سمندر تک پہنچتا تھا اور مشرق پِسگہ پہا ڑ کی ترا ئی تک پہنچتا تھا۔)

Obedience Commanded

Now, Israel, hear the decrees(A) and laws I am about to teach(B) you. Follow them so that you may live(C) and may go in and take possession of the land the Lord, the God of your ancestors, is giving you. Do not add(D) to what I command you and do not subtract(E) from it, but keep(F) the commands(G) of the Lord your God that I give you.

You saw with your own eyes what the Lord did at Baal Peor.(H) The Lord your God destroyed from among you everyone who followed the Baal of Peor, but all of you who held fast to the Lord your God are still alive today.

See, I have taught(I) you decrees and laws(J) as the Lord my God commanded(K) me, so that you may follow them in the land you are entering(L) to take possession of it. Observe(M) them carefully, for this will show your wisdom(N) and understanding to the nations, who will hear about all these decrees and say, “Surely this great nation is a wise and understanding people.”(O) What other nation is so great(P) as to have their gods near(Q) them the way the Lord our God is near us whenever we pray to him? And what other nation is so great as to have such righteous decrees and laws(R) as this body of laws I am setting before you today?

Only be careful,(S) and watch yourselves closely so that you do not forget the things your eyes have seen or let them fade from your heart as long as you live. Teach(T) them to your children(U) and to their children after them. 10 Remember the day you stood before the Lord your God at Horeb,(V) when he said to me, “Assemble the people before me to hear my words so that they may learn(W) to revere(X) me as long as they live in the land(Y) and may teach(Z) them to their children.” 11 You came near and stood at the foot of the mountain(AA) while it blazed with fire(AB) to the very heavens, with black clouds and deep darkness.(AC) 12 Then the Lord spoke(AD) to you out of the fire. You heard the sound of words but saw no form;(AE) there was only a voice.(AF) 13 He declared to you his covenant,(AG) the Ten Commandments,(AH) which he commanded you to follow and then wrote them on two stone tablets. 14 And the Lord directed me at that time to teach you the decrees and laws(AI) you are to follow in the land that you are crossing the Jordan to possess.

Idolatry Forbidden

15 You saw no form(AJ) of any kind the day the Lord spoke to you at Horeb(AK) out of the fire. Therefore watch yourselves very carefully,(AL) 16 so that you do not become corrupt(AM) and make for yourselves an idol,(AN) an image of any shape, whether formed like a man or a woman, 17 or like any animal on earth or any bird that flies in the air,(AO) 18 or like any creature that moves along the ground or any fish in the waters below. 19 And when you look up to the sky and see the sun,(AP) the moon and the stars(AQ)—all the heavenly array(AR)—do not be enticed(AS) into bowing down to them and worshiping(AT) things the Lord your God has apportioned to all the nations under heaven. 20 But as for you, the Lord took you and brought you out of the iron-smelting furnace,(AU) out of Egypt,(AV) to be the people of his inheritance,(AW) as you now are.

21 The Lord was angry with me(AX) because of you, and he solemnly swore that I would not cross the Jordan and enter the good land the Lord your God is giving you as your inheritance. 22 I will die in this land;(AY) I will not cross the Jordan; but you are about to cross over and take possession of that good land.(AZ) 23 Be careful not to forget the covenant(BA) of the Lord your God that he made with you; do not make for yourselves an idol(BB) in the form of anything the Lord your God has forbidden. 24 For the Lord your God is a consuming fire,(BC) a jealous God.(BD)

25 After you have had children and grandchildren and have lived in the land a long time—if you then become corrupt(BE) and make any kind of idol,(BF) doing evil(BG) in the eyes of the Lord your God and arousing his anger, 26 I call the heavens and the earth as witnesses(BH) against you(BI) this day that you will quickly perish(BJ) from the land that you are crossing the Jordan to possess. You will not live there long but will certainly be destroyed. 27 The Lord will scatter(BK) you among the peoples, and only a few of you will survive(BL) among the nations to which the Lord will drive you. 28 There you will worship man-made gods(BM) of wood and stone,(BN) which cannot see or hear or eat or smell.(BO) 29 But if from there you seek(BP) the Lord your God, you will find him if you seek him with all your heart(BQ) and with all your soul.(BR) 30 When you are in distress(BS) and all these things have happened to you, then in later days(BT) you will return(BU) to the Lord your God and obey him. 31 For the Lord your God is a merciful(BV) God; he will not abandon(BW) or destroy(BX) you or forget(BY) the covenant with your ancestors, which he confirmed to them by oath.

The Lord Is God

32 Ask(BZ) now about the former days, long before your time, from the day God created human beings on the earth;(CA) ask from one end of the heavens to the other.(CB) Has anything so great(CC) as this ever happened, or has anything like it ever been heard of? 33 Has any other people heard the voice of God[a] speaking out of fire, as you have, and lived?(CD) 34 Has any god ever tried to take for himself one nation out of another nation,(CE) by testings,(CF) by signs(CG) and wonders,(CH) by war, by a mighty hand and an outstretched arm,(CI) or by great and awesome deeds,(CJ) like all the things the Lord your God did for you in Egypt before your very eyes?

35 You were shown these things so that you might know that the Lord is God; besides him there is no other.(CK) 36 From heaven he made you hear his voice(CL) to discipline(CM) you. On earth he showed you his great fire, and you heard his words from out of the fire. 37 Because he loved(CN) your ancestors and chose their descendants after them, he brought you out of Egypt by his Presence and his great strength,(CO) 38 to drive out before you nations greater and stronger than you and to bring you into their land to give it to you for your inheritance,(CP) as it is today.

39 Acknowledge(CQ) and take to heart this day that the Lord is God in heaven above and on the earth below. There is no other.(CR) 40 Keep(CS) his decrees and commands,(CT) which I am giving you today, so that it may go well(CU) with you and your children after you and that you may live long(CV) in the land the Lord your God gives you for all time.

Cities of Refuge(CW)

41 Then Moses set aside three cities east of the Jordan, 42 to which anyone who had killed a person could flee if they had unintentionally(CX) killed a neighbor without malice aforethought. They could flee into one of these cities and save their life. 43 The cities were these: Bezer in the wilderness plateau, for the Reubenites; Ramoth(CY) in Gilead, for the Gadites; and Golan in Bashan, for the Manassites.

Introduction to the Law

44 This is the law Moses set before the Israelites. 45 These are the stipulations, decrees and laws Moses gave them when they came out of Egypt 46 and were in the valley near Beth Peor east of the Jordan, in the land of Sihon(CZ) king of the Amorites, who reigned in Heshbon and was defeated by Moses and the Israelites as they came out of Egypt. 47 They took possession of his land and the land of Og king of Bashan, the two Amorite kings east of the Jordan. 48 This land extended from Aroer(DA) on the rim of the Arnon Gorge to Mount Sirion[b](DB) (that is, Hermon(DC)), 49 and included all the Arabah east of the Jordan, as far as the Dead Sea,[c] below the slopes of Pisgah.

Footnotes

  1. Deuteronomy 4:33 Or of a god
  2. Deuteronomy 4:48 Syriac (see also 3:9); Hebrew Siyon
  3. Deuteronomy 4:49 Hebrew the Sea of the Arabah