Add parallel Print Page Options

ایّوب ایک بھلا شخص

عُوض نام کے ملک میں ایک شخص رہا کر تا تھا۔ انکا نام ایّوب تھا۔ ایّوب ایک بے گناہ اور راستباز شخص تھا۔ ایوب خدا کی عبادت کیا کرتے اور بری باتوں سے دور رہا کرتے تھے۔ اسکے سات بیٹے اور تین بیٹیاں تھیں۔ ایوب سات ہزار بھیڑوں ، تین ہزار اونٹوں ، پانچ سو جو ڑے بیلوں اور پانچ سو گدھیوں کے مالک تھے۔ انکے پاس بہت سے خادم تھے۔ ایوب مشرق کا سب سے زیادہ دولتمند شخص تھا۔

ایوب کے بیٹے اپنے بھا ئیوں کو اپنے گھروں میں باری باری سے ضیافت کے لئے دعوت دیا کرتے تھے۔ وہ اپني تینوں بہنوں کو بھی دعوت دیا کرتے تھے۔ ضیافت کا مرحلہ پورا ہونے پر ، ایوب صبح سویرے اٹھا کر تے تھے اور اپنے ہر ایک بچے کے لئے جلانے کا نذرانہ پیش کیا کرتے تھے۔ وہ ہمیشہ سوچا کرتے تھے کہ شاید میرے بیٹوں نے کچھ خطا کی ہو اور اپنے دل میں خدا کی تکفیر کی ہو۔ اس لئے ایوب ہمیشہ ایسا ہی کیا کرتے تھے تاکہ انکے بچوں کی غلطی معاف کر دی جائے۔

پھر خدا کے فرشتوں کا خدا وند سے ملنے کا دن آیا اور شیطان بھی خدا کے ان فرشتوں کے ساتھ تھا۔ خدا وند نے شیطان سے پو چھا ، “ تو کہاں سے آیا ہے ؟”

شیطان نے جواب دیتے ہوئے خدا وند سے کہا ، “میں زمین پر اِدھر اُدھر گھو متا رہتا ہوں۔”

تب خدا وند نے شیطان سے کہا ، “ کیا تو نے میرے خادم ایوب کو دیکھا ہے ؟ روئے زمین پر ایوب کے جیسا کوئی اور شخص نہیں ہے۔ وہ بے گناہ اور راستباز ہے۔ وہ خدا کی عبادت کرتا ہے اور بری باتوں سے ہمیشہ دور رہتا ہے۔”

شیطان نے جواب دیا ، “ہاں یہ سچ ہے ! مگر ایوب ایک خاص سبب سے خدا کی عبادت کرتے ہیں۔ 10 تو اسکی ، اسکے خاندان کی اور اسکي سبھی چیزوں کی حفاظت کرتا ہے۔ تو نے اسے اس کے ہر کام میں جو وہ کرتا ہے کامیاب بنا یا ہے۔ تو نے اس پر کرم کیا ہے۔ وہ اتناد ولت مند ہے کہ اسکے مویشی اور اسکا گِلّہ ساری زمین میں ہے۔ 11 لیکن وہ سب کچھ جو اسکے پاس ہے اگر تو برباد کردے تو میں تجھے یقین دلا تا ہوں کہ وہ تیرے منھ پر ہی تیرے خلاف بولنے لگے گا۔”

12 خدا وند نے شیطان کو کہا ، “اچھا ، ٹھیک ہے ، ایوب کے پاس جو کچھ بھی ہے ، اسکے ساتھ تیری جو مرضی سو کر ، مگر اسکو چوٹ نہ پہنچا نا۔”

تب شیطان خدا وند کے پاس سے چلا گیا۔

ایّوب کا سب کچھ جا تا رہا

13 ایک دِن ، ایوب کے بیٹے اور بیٹیاں اپنے سب سے بڑے بھا ئی کے گھر کھا نا کھا رہے تھے اور مئے نوشی کر رہے تھے۔ 14 تبھی ایوب کے پاس ایک قاصد آیا اور بولا ، “بیل ہل کھینچ رہے تھے اور گدھے انکے پاس چر رہے تھے۔ 15 تبھی سبا [a] کے لوگوں نے ہم پر حملہ کر دیا اور آپکے جانوروں کو لے گئے ! مجھے چھو ڑ کر ان لوگوں نے دوسرے سبھی نوکروں کو تہہ تیغ کر دیا۔ آپ کو یہ خبر دینے کے لئے صرف میں ہی بچ کر بھاگ نکلا ہوں۔”

16 ابھی وہ قاصد ایوب کو خبر سنا ہی رہا تھا ، کہ دوسرا قاصد اس سے ملنے وہاں آپہنچا اور ایک خبر سنائی۔ دوسرے قاصد نے کہا ، “ آسمان سے بجلی گری اور آپکی بھیڑوں اور نوکروں کو جلا دیا۔ ایک میں ہی ہوں جو بچ نکلا ہوں اس لئے میں آپ کو یہ خبر دینے آیا۔”

17 ابھی وہ قاصد اپنی خبر سنا ہی رہا تھا ، کہ تیسرا قاصد وہاں آیا۔ اس تیسرے قاصد نے کہا ، “ کسدی کے لوگوں نے فوجوں کی تین ٹولیاں بھیجی تھیں اور ہم پر حملہ کیا۔ وہ اونٹوں کو لے گئے اور آپکے نوکروں کو ہلاک کردیا۔ ایک میں ہی ہوں جو بھاگ نکلا اور اس لئے میں آپ کو یہ خبر دینے آیا۔”

18 وہ ابھی یہ کہہ ہی رہا تھا کہ چو تھا قاصد آکر کہنے لگا ، آپکے بیٹے اور بیٹیاں اپنے بڑے بھا ئی کے گھر میں کھا نا کھا رہے تھے اور مئے نوشی کر رہے تھے۔ 19 اچانک ریگستان سے ایک آندھی چلی اور گھر کے چاروں کونوں سے ٹکرائی۔ گھر آپکے بیٹے اور بیٹیوں پر ڈھہ گیا اور وہ سبھی مر گئے۔ ایک میں ہی ہوں جو بچ نکلا ، اس لئے میں یہ خبر آپ کو دینے آیا ہوں!”

20 تب ایوب نے اٹھ کر اپنے کپڑے پھا ڑ ڈالے اور سر منڈوائے اور زمین پر گر پڑے اور خدا کی پرستش کی۔ 21 اس نے کہا:

“میں جب اس دنیا میں پیدا ہوا تھا،
    تب میں ننگا تھامیرے پاس ا س وقت کچھ بھی نہیں تھا۔
جب میں یہ دنیا چھو ڑونگا،
    تب میں پھر بر ہنہ ہونگا، اور میرے پاس کچھ بھی نہ ہوگا۔
خدا وند ہی دیتا ہے
    اور خدا وند ہی لیتا ہے۔
خدا وند کے نام کی تعریف کرو۔”

22 یہ ساری باتیں ہوئيں لیکن ایوب نے نہ تو گناہ کئے اور نہ ہی اس نے خدا پر الزام لگائے۔

Footnotes

  1. ایّوب 1:15 سبا صحرائی علاقہ سے تعلق رکھنے والا گروہ۔ جو لوگوں پر حملہ کرکے ان کا اثاثہ لوٹتا ہے۔

Prologue

In the land of Uz(A) there lived a man whose name was Job.(B) This man was blameless(C) and upright;(D) he feared God(E) and shunned evil.(F) He had seven sons(G) and three daughters,(H) and he owned seven thousand sheep, three thousand camels, five hundred yoke of oxen and five hundred donkeys,(I) and had a large number of servants.(J) He was the greatest man(K) among all the people of the East.(L)

His sons used to hold feasts(M) in their homes on their birthdays, and they would invite their three sisters to eat and drink with them. When a period of feasting had run its course, Job would make arrangements for them to be purified.(N) Early in the morning he would sacrifice a burnt offering(O) for each of them, thinking, “Perhaps my children have sinned(P) and cursed God(Q) in their hearts.” This was Job’s regular custom.

One day the angels[a](R) came to present themselves before the Lord, and Satan[b](S) also came with them.(T) The Lord said to Satan, “Where have you come from?”

Satan answered the Lord, “From roaming throughout the earth, going back and forth on it.”(U)

Then the Lord said to Satan, “Have you considered my servant Job?(V) There is no one on earth like him; he is blameless and upright, a man who fears God(W) and shuns evil.”(X)

“Does Job fear God for nothing?”(Y) Satan replied. 10 “Have you not put a hedge(Z) around him and his household and everything he has?(AA) You have blessed the work of his hands, so that his flocks and herds are spread throughout the land.(AB) 11 But now stretch out your hand and strike everything he has,(AC) and he will surely curse you to your face.”(AD)

12 The Lord said to Satan, “Very well, then, everything he has(AE) is in your power, but on the man himself do not lay a finger.”(AF)

Then Satan went out from the presence of the Lord.

13 One day when Job’s sons and daughters(AG) were feasting(AH) and drinking wine at the oldest brother’s house, 14 a messenger came to Job and said, “The oxen were plowing and the donkeys were grazing(AI) nearby, 15 and the Sabeans(AJ) attacked and made off with them. They put the servants to the sword, and I am the only one who has escaped to tell you!”

16 While he was still speaking, another messenger came and said, “The fire of God fell from the heavens(AK) and burned up the sheep and the servants,(AL) and I am the only one who has escaped to tell you!”

17 While he was still speaking, another messenger came and said, “The Chaldeans(AM) formed three raiding parties and swept down on your camels and made off with them. They put the servants to the sword, and I am the only one who has escaped to tell you!”

18 While he was still speaking, yet another messenger came and said, “Your sons and daughters(AN) were feasting(AO) and drinking wine at the oldest brother’s house, 19 when suddenly a mighty wind(AP) swept in from the desert and struck the four corners of the house. It collapsed on them and they are dead,(AQ) and I am the only one who has escaped to tell you!(AR)

20 At this, Job got up and tore his robe(AS) and shaved his head.(AT) Then he fell to the ground in worship(AU) 21 and said:

“Naked I came from my mother’s womb,
    and naked I will depart.[c](AV)
The Lord gave and the Lord has taken away;(AW)
    may the name of the Lord be praised.”(AX)

22 In all this, Job did not sin by charging God with wrongdoing.(AY)

Footnotes

  1. Job 1:6 Hebrew the sons of God
  2. Job 1:6 Hebrew satan means adversary.
  3. Job 1:21 Or will return there