Add parallel Print Page Options

ایّوب سے ضو فر کا کہنا

11 تب ضو فر نعماتی نے ایوب کو جواب دیتے ہو ئے کہا :

“ان لفظوں کے طوفان کا جواب مجھے ضرور دیناچا ہئے
    کیا یہ سب باتیں بولنا ایوب کو صحیح ٹھہرا تا ہے ؟ نہیں !
ایوب ! کیا تم سوچتے ہو کہ ہمارے پاس تمہا رے لئے جواب نہیں ہے ؟
    کیا تم سوچتے ہو کہ جب تم خدا پر ہنستے ہو تو کو ئی تمہیں انتباہ نہیں کرے گا ؟
ایّوب ! تم خدا سے کہتے رہے کہ میری بحث صحیح ہے
    اور تو دیکھ سکتا ہے کہ میں بے گنا ہ ہوں۔
ایوّب ! میری یہ خواہش ہے کہ خدا تجھے جواب دے ،
    یہ بتا تے ہو ئے کہ تو غلط ہے۔
کاش ! خدا تجھے حکمت کے چھپے اسرار بتا سکتا۔
    وہ تم کو بتا سکتا کہ ہر کہانی کے دو رُخ ہو تے ہیں ،
ایّوب، میری سُن۔
    خدا تجھے اس سے کم سزا دے رہا ہے جتنا کہ اسے دینی چا ہئے۔

“ایوّب ! کیا تم سوچتے ہو کہ تم خدا کو سچ مچ میں سمجھ سکتے ہو ؟
    تم خدا قادر مطلق کو سمجھ نہیں سکتے ہو۔
تم آسمانی چیزوں کے بارے میں کچھ نہیں کر سکتے ہو !
    تم موت کی جگہ کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ہو۔
خدا زمین سے عظیم اور سمندر سے بڑا ہے۔

10 “اگر خدا تجھے قیدی بنا ئے ، اور تجھ کو عدا لت میں لے جا ئے ،
    تو کو ئی بھی شخص اسے روک نہیں سکتا ہے۔
11 یقیناً خدا جانتا ہے کہ کون بے کا ر ہے
    خدا جب بدمعاشی پن کو دیکھ تا ہے ، تو اسے یاد رکھتا ہے۔
12 ایک جنگلی گدھا ایک انسان کو جنم نہیں دے سکتا ہے۔
    اور ایک بے وقوف شخص کبھی عقلمند نہیں ہو سکتا ہے۔
13 اس لئے اے ایوب، “تمہیں اپنے دل کو صرف خدا کی خدمت کے لئے تیار کرنا چا ہئے۔
    تمہیں اپنا ہا تھ اس کی عبادت کے لئے اٹھانا چا ہئے۔
14 وہ گناہ جو تیرے ہا تھو ں سے سرزد ہو ئے ہیں ، اس کو تُو دور کر۔
    ناراستی کو اپنے ڈیرو ں میں نہ رہنے دے۔
15 تب اکیلے تم خدا کی طرف بغیر شرم کے دیکھ سکتے ہو۔
    تم بنا کسی ڈر کے مضبوطی سے کھڑے ہو سکتے ہو۔
16 ایّوب ! تب تو اپنی مصیبت کو بھول پا ئے گا۔
    تو اپنی خستہ حالی کو بس اس پانی کی طرح یاد کرے گا جو تیرے پا س سے بہہ کر چلا گیا۔
17 تیری زندگی دوپہر کے چمکتے ہو ئے سورج سے بھی زیادہ روشن ہو گی۔
    زندگی کے سب سے اندھیرے لمحے ایسے چمکیں گے جیسے صبح سویرے کا سورج۔
18 ایّوب ، تب تم محفوظ محسوس کرو گے جیسا کہ وہاں امید ہو گی۔
    خدا تمہا ری صرف حفاظت ہی نہیں بلکہ تم کو آرام بھی دے گا۔
19 تم چین سے سو سکو گے ، تمہیں کو ئی نہیں ڈرائے گا۔
    اور بہت سے لوگ تجھ سے مدد مانگنے کے لئے آئیں گے۔
20 ہو سکتا ہے شریر لوگ مدد تلاش کریں گے ،
    لیکن وہ اپنی پریشانیوں سے آزاد نہیں ہونگے۔
    موت ہی صرف ا سکی امید ہو گی۔

Zophar

11 Then Zophar the Naamathite(A) replied:

“Are all these words to go unanswered?(B)
    Is this talker to be vindicated?(C)
Will your idle talk(D) reduce others to silence?
    Will no one rebuke you when you mock?(E)
You say to God, ‘My beliefs are flawless(F)
    and I am pure(G) in your sight.’
Oh, how I wish that God would speak,(H)
    that he would open his lips against you
and disclose to you the secrets of wisdom,(I)
    for true wisdom has two sides.
    Know this: God has even forgotten some of your sin.(J)

“Can you fathom(K) the mysteries of God?
    Can you probe the limits of the Almighty?
They are higher(L) than the heavens(M) above—what can you do?
    They are deeper than the depths below(N)—what can you know?(O)
Their measure(P) is longer than the earth
    and wider than the sea.(Q)

10 “If he comes along and confines you in prison
    and convenes a court, who can oppose him?(R)
11 Surely he recognizes deceivers;
    and when he sees evil, does he not take note?(S)
12 But the witless can no more become wise
    than a wild donkey’s colt(T) can be born human.[a](U)

13 “Yet if you devote your heart(V) to him
    and stretch out your hands(W) to him,(X)
14 if you put away(Y) the sin that is in your hand
    and allow no evil(Z) to dwell in your tent,(AA)
15 then, free of fault, you will lift up your face;(AB)
    you will stand firm(AC) and without fear.(AD)
16 You will surely forget your trouble,(AE)
    recalling it only as waters gone by.(AF)
17 Life will be brighter than noonday,(AG)
    and darkness will become like morning.(AH)
18 You will be secure, because there is hope;
    you will look about you and take your rest(AI) in safety.(AJ)
19 You will lie down, with no one to make you afraid,(AK)
    and many will court your favor.(AL)
20 But the eyes of the wicked will fail,(AM)
    and escape will elude them;(AN)
    their hope will become a dying gasp.”(AO)

Footnotes

  1. Job 11:12 Or wild donkey can be born tame