Add parallel Print Page Options

17 میری روح ٹوٹ چکی ہے۔
    میں چھوڑنے ہی وا لا ہوں
میری زندگی لگ بھگ ختم ہو چکی ہے
    قبر میرا انتظار کر رہی ہے۔
لوگ مجھے گھیر لیتے ہیں اور مجھ پر ہنستے ہیں۔
    میں ان لوگوں پر نظر رکھتا ہوں کیونکہ وہ لوگ میری بے عزتی کرتے ہیں۔

“خدا مجھے دکھا کہ سچ مچ میں تو میری مدد کرتا ہے۔
    کو ئی اور میری حمایت نہیں کرے گا۔
میرے دوستوں کا دِل تو نے بند کردیا ،
    اور وہ کچھ نہیں سمجھتے ہیں۔ برائے مہربانی جیتنے مت دے۔
لوگو ں کی کہاوت کو تُو جانتا ہے۔
    ایک شخص اپنے دوست کی مدد کرنے کے لئے اپنے بچوں کو بھی نظر انداز کر دیتا ہے۔
    لیکن میرے دوست میرے خلاف ہو گئے۔
خدا نے مجھے لوگوں کے لئے ضربُ المثل بنا دیا ہے۔
    اور میں ایسا ہو گیا کہ لوگ میرے منھ پر تھو کیں۔
میری آنکھیں لگ بھگ اندھی ہو چکی ہیں کیونکہ میں دُکھ اور درد میں مبتلا ہوں ،
    میرا پو را جسم سایہ کی مانند پتلا ہو گیا ہے۔
ایماندار لوگ ہی صرف اس بارے میں پریشان ہیں۔
    معصوم لوگ ان لوگوں سے پریشان ہیں جو خدا کا خیال نہیں کرتے۔
لیکن اچھے لوگ اپنی زندگی کے طور و طریقہ کو بر قرار رکھتے ہیں۔
    معصوم اور زیادہ طاقتور بن جا ئیں گے۔

10 “لیکن تم سب یہ دکھانے کی کوشش کرنے کے لئے آ ؤ کہ یہ پور ی غلطی میری ہے۔
    تم لوگوں کے درمیان میں سے کو ئی بھی عقلمند نہیں۔
11 میری زندگی گذررہی ہے۔ میرے منصوبے برباد ہو گئے
    میرے پاس امید کی ایک کرن بھی نہیں ہے۔
12 لیکن میرے سبھی دوست مل گئے ہیں۔
    وہ لوگ رات کو دِن سمجھتے ہیں۔ اندھیرے کے وقت وہ لوگ کہتے ہیں کہ روشنی نزدیک ہے۔

13 “میں یہ امید کر سکتا ہوں کہ میرا نیا گھر قبر ہے۔‘
    میں اندھیری قبر کے اندر اپنا بستر بنانے کی امید کر سکتا ہوں۔
14 میں قبر سے کہہ سکتا ہوں، تو میرا ’باپ‘ ہے،
    اور کیڑے سے کہہ سکتا ہوں تو میری ’ماں‘ ہے یا تو میری ’بہن‘ ہے۔
15 لیکن اگر صرف یہی میری امید ہے تو میرے پاس کو ئی امید نہیں ہے۔
    اگر یہی صرف میری امید ہے تو لوگ مجھے بغیر کسی امید کے دیکھ چکے ہیں۔
16 کیا میری امید میرے ساتھ مر جا ئے گی؟ کیا یہ بھی نیچے موت کی جگہ میں جا ئے گی ؟
    کیا ہم ایک ساتھ مٹّی کے اندر جا ئیں گے ؟”

17 My spirit(A) is broken,
    my days are cut short,(B)
    the grave awaits me.(C)
Surely mockers(D) surround me;(E)
    my eyes must dwell on their hostility.

“Give me, O God, the pledge you demand.(F)
    Who else will put up security(G) for me?(H)
You have closed their minds to understanding;(I)
    therefore you will not let them triumph.
If anyone denounces their friends for reward,(J)
    the eyes of their children will fail.(K)

“God has made me a byword(L) to everyone,(M)
    a man in whose face people spit.(N)
My eyes have grown dim with grief;(O)
    my whole frame is but a shadow.(P)
The upright are appalled at this;
    the innocent are aroused(Q) against the ungodly.
Nevertheless, the righteous(R) will hold to their ways,
    and those with clean hands(S) will grow stronger.(T)

10 “But come on, all of you, try again!
    I will not find a wise man among you.(U)
11 My days have passed,(V) my plans are shattered.
    Yet the desires of my heart(W)
12 turn night into day;(X)
    in the face of the darkness light is near.(Y)
13 If the only home I hope for is the grave,(Z)
    if I spread out my bed(AA) in the realm of darkness,(AB)
14 if I say to corruption,(AC) ‘You are my father,’
    and to the worm,(AD) ‘My mother’ or ‘My sister,’
15 where then is my hope—(AE)
    who can see any hope for me?(AF)
16 Will it go down to the gates of death?(AG)
    Will we descend together into the dust?”(AH)