Add parallel Print Page Options

شیطان کا ایوب کو پھر سے مصیبتوں میں مبتلا کرنا

پھر ایک دِن خدا کے فرشتے آئے کہ خداوند کے حضور حاضر ہوں۔ شیطان بھی انکے ساتھ تھا۔شیطان خداوند سے ملنے آیا تھا۔ خداوند نے شیطان سے پو چھا ، “تُو کہاں سے آیا ہے ؟”

شیطان نے جواب دیتے ہو ئے خداوند سے کہا ، “میں زمین پر اِدھر اُدھر گھومتا رہتا ہوں۔”

تب خداوند نے شیطان سے پو چھا، “کیا تُو نے میرے خادم ایوب کو دیکھا ہے ؟ رو ئے زمین پر اس کے جیسا کو ئی اور شخص نہیں ہے وہ بے گنا ہ ہے اور راستباز ہے۔ وہ اب بھی بے گنا ہ ہے ، وہ خدا کی عبادت کر تا ہے اور بدی سے دُور رہتا ہے۔ یہاں تک کہ تُو نے مجھ کو اُکسایا کہ بلا وجہ اس کي ہر ایک چیز کو تباہ کردوں۔”

شیطان نے خداوند کو جواب دیا، “چمڑے کے بدلے چمڑا ! لیکن انسان اپنا سب کچھ جو کہ اس کے پاس ہے اپنی جان بچانے کے لئے لُٹادے گا۔

لیکن اگر تم اس کے جسم کو نقصان پہنچا ؤ گے ، تو وہ تیرے منہ پر لعنت کرے گا۔”

تب خداوند نے شیطان سے کہا، “اچھا ،میں ایّوب کو تیرے حوالے کرتا ہوں مگر تجھے اسے مارڈالنے کی اجازت نہیں ہے۔”

تب شیطان خداوند کے سامنے سے چلا گیا اور ایّوب کے جسم کو سر سے پیر کے تلوے تک دردناک پھوڑوں سے بھر دیا۔

تب ایّوب کوڑے کے ڈھیر کے پاس بیٹھ گئے۔ اور ٹوٹے ہو ئے مٹی کے برتن کے ایک ٹکڑے سے اپنے پھوڑوں کو کھُر چنے لگے۔

ایّوب کی بیوی نے ا س سے کہا، “کیا تو اب بھی خداوند کا وفادار رہے گا؟ تُو خدا پر لعنت کر اور مرجا!”

10 ایّوب نے اپنی بیوی کو جواب دیا ، “تم ایک بیوقوف اور شریر عورت کی طرح بات کر تی ہو! جب خداوند اچھی چیز دیتا ہے ہم انہیں قبول کرتے ہیں۔اسی طرح سے تمہیں تکلیفوں کو بھی بنا شکایت کے ضرور برداشت کرنی چا ہئے۔” ان ساری باتوں کے باو جود بھی ایوب نے گناہ نہیں کیا۔ وہ خدا کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں بولے۔

ایّوب کے تین دوستوں کا اس سے ملنے آنا

11 ایوّب کے تین دوست تھے : تیمان کا اِلیفاز ،سُوخ کا بِلدد اور نعمات کا ضو فر۔ان تینوں دوستوں نے ان ساری مصیبتوں کے بارے میں جو اس پر آئی تھی سُنا۔ یہ تینوں دوست اپنا گھر چھوڑ کر آپس میں ایک دوسرے سے ملے۔انہوں نے ایّوب سے ملنے کا فیصلہ کیا کہ جا کر ان کے ساتھ ہمدردی کریں اور انہیں تسلی دیں۔

12 لیکن جب ان تینوں دوستوں نے ایوب کو دور سے دیکھا تو وہ انہیں پہچان نہیں پا ئے۔ وہ اتنا الگ دکھا ئی دیا ! وہ چلاکر رونے لگے۔اپنے غموں کو ظاہر کرنے کے لئے انہوں نے اپنے کپڑوں کو پھاڑ ڈالے ، اور ہوا میں اور اپنے سرو ں پر دھول پھینکے۔

13 پھر وہ تینوں دوست ایوب کے ساتھ سات دِن اور سات رات تک زمین پر بیٹھے رہے۔ ایوب سے کسی نے ایک لفظ تک نہیں کہا کیونکہ وہ دیکھ رہے تھے کہ ایّوب بھیانک مصیبت میں مبتلا ہیں۔