Add parallel Print Page Options

لوقا کا دوسری کتاب تحریر کرنا

عزیزتھِیُفِلس،

پہلی کتاب میں جو میں نے بیان کیا تھا اس میں وہ سب کچھ تھا جو یسوع نے شروع میں کر نے کی تعلیم دی۔ میں نے اس میں ابتداء سے اس دن تک کے واقعات درج کيا ہے جب یسوع کو آسمان میں اٹھا ليا گيا تھا۔اس واقعہ سے پہلے یسوع نے ان رسولوں سے بات کی جسے اس نے چنا تھا۔اس نے روح القدس کے ذریعے رسولوں کو کہا کہ اسے کیا کر نا ہے۔ یسوع نے خود رسولوں کو بتا یا کہ وہ مرنے کے بعد بھی زندہ تھے۔ یسوع نے بہت سے طریقے سے اس کو ثابت کیا ہے وہ کیا کرنا چاہتے تھے۔ یسوع موت سے جی اٹھنے کے بعد بھی اپنے رسولوں کو چالیس دن تک نظر آتے رہے ،اور یسوع خدا کی بادشاہت کے متعلق رسولوں سے کہتے رہے۔ ایک دن جب وہ ان کے ساتھ کھا رہے تھے تو اس نے انہیں کہا تھا، “وہ یروشلم کو چھوڑ کر نہ جا ئے گا۔ یسوع نے کہا تھا کہ باپ نے تم سے کچھ وعدہ کیاہے جو میں پہلے تم سے کہہ چکا ہوں کہ تم یروشلم میں ہی رہو تا کہ وعدہ پو را اور سچ ہو جا ئے۔ یوحناّ نے تم کو پانی سے بپتسمہ دیا تھا لیکن اگلے چند دنوں میں تمہیں مقدس روح کے ذریعہ سے بپتسمہ ملے گا۔”

یسوع کا آسما نوں پر لیجایا جانا

تما م مسیح کے رسولوں نے وہاں جمع ہو کر یسوع سے پوچھا، “خداوند! کیا اسی وقت آپ یہودیوں کو پچھلی بادشاہت عطا کر رہے ہیں؟”

یسوع نے جواب دیا، “صرف با پ کو اختیار ہے کہ وہ تاریخ اور وقت کا تعین کرے اور تم انہیں نہیں جا نتے۔ لیکن مقدس رُوح تم پر آئے گا تب تم قوت پا ؤگے۔ تم لوگوں کو میرے متعلق گواہی دوگے۔ تم لوگوں کو سب سے پہلے یروشلم میں کہو گے اور پھر یہو داہ اور سامریہ کے لوگوں سے کہوگے اور دنیا کے ہر خطے میں کہو گے۔”

یہ سب باتیں کہنے کے بعد یسوع آ سمان پر اٹھا لئے گئے۔ ان کے رسو لوں نے اس کی طرف دیکھا تو اسے بادلوں نے اپنے اندر لے لیا اور وہ اسے دیکھ نہ سکے۔ 10 جب یسوع اوپر آسمان میں جا رہے تھے تو وہ آسمان کو دیکھتے رہے اچا نک دو آدمی جو سفید کپڑے پہنے ہو ئے تھے اس کے پہلو میں آئے۔ 11 دو آدمیوں نے رسولوں سے پوچھا، “اے گلیل کے مر دو!تم کھڑے رہ کر آسمان کی طرف کیا دیکھتے ہو ؟” تم نے دیکھا نہیں یسوع کوآسمان کی طرف اٹھا لیا گیا یہی یسوع ہیں اور اسی طرح پھر دوبارہ واپس آئیں گے۔ اور تم ا نکو اسی طرح دیکھو گے جس طرح جا تے ہو ئے دیکھا ہے۔

ایک نئے رسول کا انتخاب

12 وہ سب رسول زیتون کی پہا ڑی سے واپسی کے بعد یروشلم کی طرف روانہ ہو ئے وہ پہا ڑی یروشلم سے تقریباً نصف میل کی دوری پر واقع ہے۔ 13 تمام رسول یروشلم میں داخل ہو ئے اور اوپر اس کمرے میں پہنچے جہاں پر وہ ٹھہرے ہو ئے تھے۔ان سارے رسولوں میں پطرس ،یوحنا ، یعقوب ،اندریاس ، فلپس،تو ما ،برتلما ئی ،متیّ اور الفا ئس کا بیٹا یعقوب سائمن جو قوم پرست تھا اور یہوداہ جو یعقوب کا بیٹا بھی تھا۔

14 تما م ر سول جو وہاں اکٹھے ہو ئے تھے سب ہی ایک مقصد کے ساتھ دعا کے لئے جمع ہو ئے تھے ان میں چند عورتیں بھی تھیں جن میں مریم یسوع کی ماں اور اس کے بھا ئی بھی رسولو ں کے ساتھ شا مل تھے۔

15 اس کے چند دن بعد ایمان لا نے وا لوں کا ایک اجلاس مقرر ہوا۔ جس میں تقریباً ایک سو بیس افراد جمع ہوئے تھے 16-17 پطرس اٹھ کھڑا ہوا اور مخا طب ہوا“بھا ئیو! روح القدس نے صحیفوں کے ذریعہ داؤد سے کہلا یا تھا کہ کچھ واقعات پیش آئیں گے جسکا تعلق یہودا ہ سے تھا وہ ہم میں سے ایک ہے یہودا ہ ہی ہما رے ساتھ خدمت کر تا رہا تھا۔ اوراس روح مقدس نے کہا کہ یہودا ہ ہی یسوع کو گرفتار کروانے میں رہنما ہو گا۔”

18 یہودا ہ کو اس شیطانی کام کے لئے رقم دی گئی جس سے اس نے میدان خریدا لیکن یہوداہ سر کے بل گرا اور اس کا پیٹ پھٹا اور انتڑیاں باہر نکل پڑیں۔ 19 ان تمام لوگوں نے جو یروشلم کے رہنے والے تھے حقیقت سے آشنا ہو ئے اسی لئے اس کھیت کا نام انہو ں نے ہقل دما رکھا “یعنی خونی کھیت” ان کی زبان میں یہی اسکے معنی ہیں۔

20 پطرس نے کہا، “زبور میں یہوداہ کے متعلق لکھا ہے:

کہ کو ئی بھی اس کے گھر کے قریب نہ جا ئے
    اور کو ئی بھی وہاں نہ رہے [a]

اور یہ بھی لکھا ہے:

کہ اور کو ئی دوسرا اس کے کام کو نہ کرے۔ [b]

21-22 اس لئے دوسرے آدمی کو ہما رے ساتھ مل کر یسوع کے جی اٹھنے کا گواہ ہو نا ہو گا۔یہ آدمی ان میں سے ایک ہو نا چاہئے جو ہما رے ساتھ اس دوران رہے جب یسوع ہم لوگوں کے ساتھ رہے تھے ، اور یوحنا کا لوگوں کو بپتسمہ دینے سے لیکر اس دن تک جب یسوع کو ہم لوگوں میں سے آسمانو ں میں اٹھا لیا گیا ہم لوگوں کے ساتھ رہے۔

23 رسو لوں نے دو آدمیوں کو پیش کیا ایک یوسف برسیاّ جس کو جستس بھی کہا گیا ہے۔ اور دوسرا آدمی متیاہ تھا۔ 24-25 رسولوں نے دُعا کی“خدا وند تو تمام آدمیوں کے ذہنوں کو جانتا ہے ہمیں راستہ بتا کہ ان دو میں سے کس کو منتخب کیا جا ئے اور کون اس وزرات میں رہے گا۔”یہودا ہ اس کا مستحق تھا اور وہ اس جگہ پلٹ کر آیا۔ 26 تب وہ دو میں سے ایک کو منتخب کر نے کے لئے قرعہ ڈا لا قرعہ متیاہ کے نام نکلا اور وہ بحیثیت رسول دیگر گیارہ افراد کے منتحب ہوا۔

Footnotes

  1. رسولوں 1:20 زبور۶۹:۲۵
  2. رسولوں 1:20 زبور۱۰۹:۸

Jesus Taken Up Into Heaven

In my former book,(A) Theophilus, I wrote about all that Jesus began to do and to teach(B) until the day he was taken up to heaven,(C) after giving instructions(D) through the Holy Spirit to the apostles(E) he had chosen.(F) After his suffering, he presented himself to them and gave many convincing proofs that he was alive. He appeared to them(G) over a period of forty days and spoke about the kingdom of God.(H) On one occasion, while he was eating with them, he gave them this command: “Do not leave Jerusalem, but wait(I) for the gift my Father promised, which you have heard me speak about.(J) For John baptized with[a] water,(K) but in a few days you will be baptized with[b] the Holy Spirit.”(L)

Then they gathered around him and asked him, “Lord, are you at this time going to restore(M) the kingdom to Israel?”

He said to them: “It is not for you to know the times or dates the Father has set by his own authority.(N) But you will receive power when the Holy Spirit comes on you;(O) and you will be my witnesses(P) in Jerusalem, and in all Judea and Samaria,(Q) and to the ends of the earth.”(R)

After he said this, he was taken up(S) before their very eyes, and a cloud hid him from their sight.

10 They were looking intently up into the sky as he was going, when suddenly two men dressed in white(T) stood beside them. 11 “Men of Galilee,”(U) they said, “why do you stand here looking into the sky? This same Jesus, who has been taken from you into heaven, will come back(V) in the same way you have seen him go into heaven.”

Matthias Chosen to Replace Judas

12 Then the apostles returned to Jerusalem(W) from the hill called the Mount of Olives,(X) a Sabbath day’s walk[c] from the city. 13 When they arrived, they went upstairs to the room(Y) where they were staying. Those present were Peter, John, James and Andrew; Philip and Thomas, Bartholomew and Matthew; James son of Alphaeus and Simon the Zealot, and Judas son of James.(Z) 14 They all joined together constantly in prayer,(AA) along with the women(AB) and Mary the mother of Jesus, and with his brothers.(AC)

15 In those days Peter stood up among the believers (a group numbering about a hundred and twenty) 16 and said, “Brothers and sisters,[d](AD) the Scripture had to be fulfilled(AE) in which the Holy Spirit spoke long ago through David concerning Judas,(AF) who served as guide for those who arrested Jesus. 17 He was one of our number(AG) and shared in our ministry.”(AH)

18 (With the payment(AI) he received for his wickedness, Judas bought a field;(AJ) there he fell headlong, his body burst open and all his intestines spilled out. 19 Everyone in Jerusalem heard about this, so they called that field in their language(AK) Akeldama, that is, Field of Blood.)

20 “For,” said Peter, “it is written in the Book of Psalms:

“‘May his place be deserted;
    let there be no one to dwell in it,’[e](AL)

and,

“‘May another take his place of leadership.’[f](AM)

21 Therefore it is necessary to choose one of the men who have been with us the whole time the Lord Jesus was living among us, 22 beginning from John’s baptism(AN) to the time when Jesus was taken up from us. For one of these must become a witness(AO) with us of his resurrection.”

23 So they nominated two men: Joseph called Barsabbas (also known as Justus) and Matthias. 24 Then they prayed,(AP) “Lord, you know everyone’s heart.(AQ) Show us(AR) which of these two you have chosen 25 to take over this apostolic ministry, which Judas left to go where he belongs.” 26 Then they cast lots, and the lot fell to Matthias; so he was added to the eleven apostles.(AS)

Footnotes

  1. Acts 1:5 Or in
  2. Acts 1:5 Or in
  3. Acts 1:12 That is, about 5/8 mile or about 1 kilometer
  4. Acts 1:16 The Greek word for brothers and sisters (adelphoi) refers here to believers, both men and women, as part of God’s family; also in 6:3; 11:29; 12:17; 16:40; 18:18, 27; 21:7, 17; 28:14, 15.
  5. Acts 1:20 Psalm 69:25
  6. Acts 1:20 Psalm 109:8