Add parallel Print Page Options

مخصوص کام کے لئے سات آدمیوں کا انتخاب

یسوع کے ماننے والے کئی لوگ شامل ہو تے گئے تو یونانی مائل یہودی عبرانیوں کی شکایت کر نے لگے وہ کہتے تھے کہ انکی بیویاں برابر کا حصّہ جو ہر روز تقسیم ہو تا تھا نہیں پاتی تھیں۔ مسیح کے بارہ رسولوں نے تمام اہل ایمان کو بلاکر کہا،

“یہ صحیح نہیں ہے کہ خدا کے پیغام کی تعلیم کو روک دو جو ہمارا کام ہے۔ہمارے لئے یہی بہتر ہو گا کہ غذا کی تقسیم میں مدد کر نے کی بجائے ہم خدا کی تعلیمات کو جاری رکھیں۔ پس اے میرے بھائیو! اپنے میں سے کسی سات آدمیوں کو چن لو ، جو روحانی طور سے کامل اور عقلمند بھی ہو ں۔ہم یہ کام انکے حوالے کر دیں گے۔ تا کہ اپنے کام میں دل جوئی سے وقت دیں: دعا اور خدا کے کلام کی تعلیم دے سکیں۔”

تمام گروہ نے اس منصوبہ کو پسند کیا اور یہ سات افراد چنے گئے جو یہ ہیں:اسٹیفن (جو روح القدس اور بہتر عقیدہ کا مالک فلکیہ کا رہنے والا )، لوگپ، پروکورس،نکاتور،تائمون،پرمناس اور نیکلاؤس(جو انطاکیہ کا نو مرید یہو دی تھا)- ان لوگوں نے ان آدمیوں کو رسولوں کے سامنے لائے۔ رسولوں نے انکے لئے دعا کی اور اپنا ہاتھ ان پر رکھا۔

خدا کا کلام زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچنا شروع ہو گیا ،یروشلم میں اہل ایمان کا گروہ زیادہ سے زیادہ بڑھتا گیا حتیٰ کہ یہودی کاہنوں کی بڑی کلیساء ا س دین کی تابع ہو گئی۔

یہودی کا اسٹیفن کے خلاف کرنا

اسٹیفن جو فضل اور قوّت سے معمور تھا خدا نے اسکو معجزہ دکھا نے کی اور لوگوں کو نشانیاں دکھا نے کی صلاحیت دی تھی۔ چند یہودی جن کا تعلق یہودیوں کے کسی ایک یہودی ہیکل سے تھا اسٹیفن کے پاس آکر لڑنے لگے جو لبرتینوں کا ہیکل کہلاتا تھا یہ ہیکل کرینیوں کے یہودیوں کا بھی تھا اور اسکندریہ کے رہنے والے یہودیوں کا بھی سلیسیاہ اور ایشیاء کے یہودی بھی ان میں تھے۔ یہ تمام آئے اور اسٹیفن سے بحث کر نے لگے۔ 10 لیکن روح اسٹیفن کی مدد کررہی تھی اور وہ دانائی کی بات کر رہا تھا۔ اسکے الفاظ اتنے طاقتور اور جامع تھے کہ یہودی اسکا مقابلہ نہ کر سکے۔

11 وہ یہودی چند آدمیوں کو لائے جنہوں نے کہا، “ہم نے سنا ہے کہ اسٹیفن لوگوں سے موسٰی اور خدا کے خلاف بری باتیں کہتا ہے۔” 12 ان یہودیوں نے لوگوں کو مشتعل کرنا شروع کردیا اور ساتھ ہی عمر رسیدہ یہودی قائدین اور شریعت کے معلّمین کو بھی اور وہ سب اسٹیفن کے پاس گئے اس کو پکڑا یہودی قائدین کے اجلاس میں پیش کیا۔

13 یہودیوں چند لوگوں کو اس مجلس میں اسٹیفن کے خلاف جھوٹ بولنے کے لئے لا ئے ان لوگوں نے کہا، “یہ آدمی مقدس مقامات کے لئے نہ صرف بری باتیں کہتا ہے بلکہ موسٰی کی شریعت کے خلاف بھی کہتا ہے اور یہ باز نہیں آتا۔ 14 ہم نے اس کو یہ کہتے سنا ہے کہ یسوع ناصری اس مقام کو برباد کریگا۔اور ان رسموں کو بدل ڈالیگا جو موسٰی نے ہمیں سونپی ہیں۔” 15 تمام لوگ جو اجلاس میں تھے بغور اسٹیفن کو دیکھ رہے تھے اور انہوں نے دیکھا اس وقت اسکا چہرہ کسی فرشتے کے مماثل تھا۔

The Choosing of the Seven

In those days when the number of disciples was increasing,(A) the Hellenistic Jews[a](B) among them complained against the Hebraic Jews because their widows(C) were being overlooked in the daily distribution of food.(D) So the Twelve gathered all the disciples(E) together and said, “It would not be right for us to neglect the ministry of the word of God(F) in order to wait on tables. Brothers and sisters,(G) choose seven men from among you who are known to be full of the Spirit(H) and wisdom. We will turn this responsibility over to them(I) and will give our attention to prayer(J) and the ministry of the word.”

This proposal pleased the whole group. They chose Stephen,(K) a man full of faith and of the Holy Spirit;(L) also Philip,(M) Procorus, Nicanor, Timon, Parmenas, and Nicolas from Antioch, a convert to Judaism. They presented these men to the apostles, who prayed(N) and laid their hands on them.(O)

So the word of God spread.(P) The number of disciples in Jerusalem increased rapidly,(Q) and a large number of priests became obedient to the faith.

Stephen Seized

Now Stephen, a man full of God’s grace and power, performed great wonders and signs(R) among the people. Opposition arose, however, from members of the Synagogue of the Freedmen (as it was called)—Jews of Cyrene(S) and Alexandria as well as the provinces of Cilicia(T) and Asia(U)—who began to argue with Stephen. 10 But they could not stand up against the wisdom the Spirit gave him as he spoke.(V)

11 Then they secretly(W) persuaded some men to say, “We have heard Stephen speak blasphemous words against Moses and against God.”(X)

12 So they stirred up the people and the elders and the teachers of the law. They seized Stephen and brought him before the Sanhedrin.(Y) 13 They produced false witnesses,(Z) who testified, “This fellow never stops speaking against this holy place(AA) and against the law. 14 For we have heard him say that this Jesus of Nazareth will destroy this place(AB) and change the customs Moses handed down to us.”(AC)

15 All who were sitting in the Sanhedrin(AD) looked intently at Stephen, and they saw that his face was like the face of an angel.

Footnotes

  1. Acts 6:1 That is, Jews who had adopted the Greek language and culture