Add parallel Print Page Options

موسیقی کے ہدایت کا ر کے لئے یدُوتون کے واسطے داؤد کا نغمہ

39 میں نے کہا، “جب تک یہ شریر میرے سامنے رہیں گے
    میں اپنے منہ کو لگام دئیے رہوں گا۔
جو کچھ میں کہوں گا میں بہت محتاط رہوں گا
    تا کہ میں اپنی زبان کو اپنے گناہوں کا سبب نہ بننے دوں۔”

اس لئے میں نے کچھ بھی نہیں کہا یہاں تک کہ میں نے اچھی بات بھی نہیں کہی،
    لیکن اس کے با وجود بھی میں بہت پریشان ہوں۔
میں بہت غصّے میں تھا۔ اس با رے میں جتنا سوچتا چلا گیا ،
    اتنا ہی میرا غصّہ بڑھتا گیا۔ اس لئے میں نے ایسا نہ کہا۔

اے خداوند، مجھ کو بتا کہ میرے ساتھ کیا ہو نے وا لا ہے ؟
    مجھے بتا، میں کب تک زندہ رہوں گا ؟ مجھے بتا کہ سچ مچ میری زندگی کی میعاد کتنی ہے۔
اے خداوند! توُ نے مجھ کو صرف مختصر سی زندگی دی۔
    تیرے مقابلہ میں میری زندگی بہت مختصر ہے۔
ہر کسی کی زندگی ایک بادل سی ہے
    جو بہت جلد غائب ہو جا تا ہے۔ کو ئی بھی ابد تک نہیں رہتا ہے۔

وہ زندگی جس کو ہم جیتے ہیں آئینہ میں عکس کی مانند ہے۔
    زندگی کی دوڑ دھوپ محض بیکا ر ہے ہم تو بس بیکا ر ہی پریشانیاں پالتے ہیں۔
روپیہ پیسہ اشیاء ہم جوڑتے رہتے ہیں۔
    لیکن ہم نہیں جانتے کہ ہمارے مر نے کے بعد اُن چیزوں کو کون لے گا۔

اس لئے میرے خداوند!
    میں کیا امیّد رکھوں؟ تو ہی پس میری آس ہے۔
اے خداوند! جو بُرے اعما ل میں نے کيا ہیں، اُن سے تو ہی مجھ کو بچا ئے گا۔
    شریر لوگوں کی مانند میرے ساتھ بر تا ؤ کر نے کے لئے مجھے مت چھوڑ۔
میں اپنا منہ نہیں کھو لوں گا۔
    میں کچھ بھی نہیں کہوں گا۔ خداوند تو نے ویسا ہی کیا جیسا کرنا چاہئے تھا۔
10 لیکن اے خداوند، مجھ کوسزادینا چھو ڑدے۔
    اگر تو مجھ کو سزا دینا نہ چھو ڑا تو تو مجھے تباہ کر دے گا۔
11 اے خداوند تو لوگوں کو اُن کی بد اعمالیوں کی سزا دیتا ہے۔
    اور اس طرح زندگی کی سیدھی راہ لوگوں کو دکھا تا ہے۔
    جس طرح کیڑاکپڑے کو فنا کر تاہے۔
اُسی طرح ان چیزوں کو جس سے لوگ رغبت رکھتے ہیں تو فنا کرتا ہے۔
    ہاں، ہماری زندگی ایک چھوٹے بادل جیسی ہے جو فوراً غائب ہو جا تی ہے۔

12 اے معبود! میری دعا سن!
    میرے اُن لفظوں کو سُن جو میں تجھ سے پکا ر کر کہتا ہوں۔
    میرے آنسوؤں کو دیکھ۔
میں بس را ہ گیر ہوں، تجھ کو ساتھ لئے اِس زندگی کی راہ سے گذرتا ہوں۔
    اِس راہ پر میں اپنے باپ دادا کی طرح کچھ وقت کے لئے ٹھہر تا ہوں۔
13 اے خداوند! مجھ کو اکیلا چھوڑدے مرنے سے پہلے مجھے شادماں ہو نے دے۔
    چند لمحوں کے بعد میں جا چکا ہوں گا۔

Psalm 39[a]

For the director of music. For Jeduthun. A psalm of David.

I said, “I will watch my ways(A)
    and keep my tongue from sin;(B)
I will put a muzzle on my mouth(C)
    while in the presence of the wicked.”
So I remained utterly silent,(D)
    not even saying anything good.
But my anguish(E) increased;
    my heart grew hot(F) within me.
While I meditated,(G) the fire(H) burned;
    then I spoke with my tongue:

“Show me, Lord, my life’s end
    and the number of my days;(I)
    let me know how fleeting(J) my life is.(K)
You have made my days(L) a mere handbreadth;
    the span of my years is as nothing before you.
Everyone is but a breath,(M)
    even those who seem secure.[b]

“Surely everyone goes around(N) like a mere phantom;(O)
    in vain they rush about,(P) heaping up wealth(Q)
    without knowing whose it will finally be.(R)

“But now, Lord, what do I look for?
    My hope is in you.(S)
Save me(T) from all my transgressions;(U)
    do not make me the scorn(V) of fools.
I was silent;(W) I would not open my mouth,(X)
    for you are the one who has done this.(Y)
10 Remove your scourge from me;
    I am overcome by the blow(Z) of your hand.(AA)
11 When you rebuke(AB) and discipline(AC) anyone for their sin,
    you consume(AD) their wealth like a moth(AE)
    surely everyone is but a breath.(AF)

12 “Hear my prayer, Lord,
    listen to my cry for help;(AG)
    do not be deaf(AH) to my weeping.(AI)
I dwell with you as a foreigner,(AJ)
    a stranger,(AK) as all my ancestors were.(AL)
13 Look away from me, that I may enjoy life again
    before I depart and am no more.”(AM)

Footnotes

  1. Psalm 39:1 In Hebrew texts 39:1-13 is numbered 39:2-14.
  2. Psalm 39:5 The Hebrew has Selah (a word of uncertain meaning) here and at the end of verse 11.