Add parallel Print Page Options

خدا وند اپنے لوگوں کی واپسی چاہتا ہے

دارا کی حکو مت کے دوسرے برس کے آٹھویں مہینے میں خدا وند کا کلام نبی زکریاہ بن بر کیاہ بن عدّو پر نازل ہوا۔

خدا وند تمہارے باپ دادا سے سخت ناراض رہا۔ اس لئے تمہیں یہ پیغام ان لوگوں کو کہنا چاہئے۔ خدا وند فرماتا ہے، “تم میری طرف واپس آؤ اور میں تمہاري طرف واپس آؤ نگا۔” یہ سب خدا وند قادر مطلق نے کہا۔

خدا وند نے کہا، “اپنے باپ دادا کی مانند نہ بنو۔ اگلے نبیوں نے ان سے باتیں کیں۔ انہوں نے کہا، ’ خدا وند قادر مطلق چاہتا ہے کہ تم اپنے برے رہن سہن کو چھوڑ دو اور برے کام بند کردو۔‘ مگر تمہارے باپ دادا نے میری ایک نہ سنی۔” خدا وند نے یہ باتیں کہی۔

خدا نے کہا، “تمہا رے با پ دادا جا چکے، اور وہ نبی ہمیشہ زندہ نہ رہے۔ لیکن میرا کلام اور میری آئین اور میری تعلیمات جس کا کہ میں نے اپنے خدمت گذار نبیوں کے ذریعہ حکم دیا تھا اور بو لا تھا، وہ تمہا رے باپ دادا کے لئے سچ ہو گئے۔ جب وہ سچ ہو گئے تو تمہا رے باپ دادا پچھتا ئے اور کہا،'خداوند نے وہی کیا ہے جو وہ کہا ہے کہ وہ کریگا۔ وہ ہماری زندگی کے راستے اور ہمارے بُرے اعمال کے لئے سزا دیا۔”

چار گھو ڑے

دارا کی حکومت کے دوسرے برس اور گیارہویں مہینے یعنی ماہِ سباط کی چو بیسویں تاریخ کو خداوند کا کلام زکریاہ نبی بن بر کیاہ بن عدّو پر ناز ل ہوا۔

رات کو میں نے ایک شخص کو لال گھو ڑے پر سوار دیکھا۔ وہ مہندی کے درختوں کے درمیان وادی میں کھڑا تھا۔اس کے پیچھے لال، بھو را اور سفید گھو ڑے تھے۔ تب میں نے کہا، “اے میرے آقا یہ گھو ڑے کس لئے ہیں؟ ”

تب فرشتے نے بولتے ہو ئے مجھ سے کہا، “میں تمہیں دکھا ؤنگا کہ یہ گھو ڑے کس لئے ہیں۔”

10 تب مہندی کے درختوں کے درمیان کھڑا شخص کہنے لگا، “خداوند نے ان گھو ڑوں کو زمین پر ادھر اُدھر گھومنے کے لئے بھیجے ہیں۔”

11 اور انہوں نے خداوند کے فرشتے سے جو مہندی کے درختوں کے درمیان کھڑا تھا کہا، “ہم نے ساری دنیا کی سیر کی ہے اور دیکھا کہ ساری زمین میں امن وامان ہے۔”

12 تب خداوند کے فرشتے نے کہا، “اے خداوند تو یہوداہ اور یروشلم کے شہروں پر کب رحم کریگا؟ تو نے تو ان شہروں پر ستر برس تک اپنا قہر ظا ہر کر چکا ہے۔”

13 تب خداوند نے اس فرشتہ کو جواب دیا جو مجھ سے باتیں کر رہا تھا خداوند نے امن و امان اور اطمینان بخش پیغام کہا۔

14 تب فرشتہ نے مجھے لوگوں سے یہ سب کہنے کو کہا: “خداوند قادر مطلق فرماتا ہے:

“میں یروشلم اور صیون سے خاص شفقت رکھتا ہوں۔
15     اور میں ان قوموں سے جو محسوس کر تے ہیں کہ وہ بہت حفاظت میں ہیں نہایت ناراض ہوں۔
میں اپنے لوگوں پر تھو ڑا ہی نارا ض تھا تو
    میں نے قوموں کا استعمال ان لوگوں کو سزا دینے کے لئے کیا،
    لیکن انہو ں نے حالات کو بہت زیادہ خراب کر دیا۔”
16 اس لئے خداوند فرماتا ہے، “میں اس پر رحم کر نے کے لئے یروشلم وا پس آؤنگا۔”
    خداوند قادر مطلق کہتا ہے، “یروشلم کی تعمیر دوبارہ ہو گی
    اور وہاں میرا گھر بنایا جا ئے گا۔

17 فرشتہ نے کہا، “لوگوں سے یہ بھی اعلان کرو: خداوند قادر مطلق کہتا ہے،
    ’میرے شہر ایسے خوشحال ہونگے کہ وہ پھیلیں گے،
میں صیون کو اطمینان بخشوں گا
    اور یروشلم کو پھر سے اپنا خاص شہر چنوں گا۔”

چار سینگیں اور چار خادم

18 تب میں نے نظر اوپر اٹھا ئی اور چار سینگوں کو دیکھا۔ 19 تب میں نے اس فرشتے سے جو مجھ سے باتیں کر رہا تھا پو چھا، “ان سینگوں کا مطلب کیا ہے؟ ”

اس نے کہا، “یہ وہ سینگیں ہیں جنہوں نے اسرائیل یہودا ہ اور یروشلم کے لوگوں کو غیر ملک جا نے پر مجبور کیا۔”

20 تب خداوند نے مجھے چار کاریگر دکھا ئے۔ 21 میں نے ان سے پو چھا، “یہ چار کاریگر کیا کر نے آرہے ہیں؟ ”

اس نے جواب دیا، “یہ وہ سینگ ہیں جنہوں نے یہودا ہ کو ایسا پرا گندہ کیا کہ کو ئی اپنا سر نہ اٹھا سکا۔ لیکن یہ ا س لئے آئے ہیں کہ ان کو ڈرا ئیں اور ان قوموں کے سینگ کو کاٹ ڈالنے کے لئے جنہوں نے یہودا ہ کے ملک کو پرا گندہ کر نے کے لئے سینگ اٹھا یا ہے!”

A Call to Return to the Lord

In the eighth month of the second year of Darius,(A) the word of the Lord came to the prophet Zechariah(B) son of Berekiah,(C) the son of Iddo:(D)

“The Lord was very angry(E) with your ancestors. Therefore tell the people: This is what the Lord Almighty says: ‘Return(F) to me,’ declares the Lord Almighty, ‘and I will return to you,’(G) says the Lord Almighty. Do not be like your ancestors,(H) to whom the earlier prophets(I) proclaimed: This is what the Lord Almighty says: ‘Turn from your evil ways(J) and your evil practices.’ But they would not listen or pay attention to me,(K) declares the Lord.(L) Where are your ancestors now? And the prophets, do they live forever? But did not my words(M) and my decrees, which I commanded my servants the prophets, overtake your ancestors?(N)

“Then they repented and said, ‘The Lord Almighty has done to us what our ways and practices deserve,(O) just as he determined to do.’”(P)

The Man Among the Myrtle Trees

On the twenty-fourth day of the eleventh month, the month of Shebat, in the second year of Darius, the word of the Lord came to the prophet Zechariah son of Berekiah, the son of Iddo.(Q)

During the night I had a vision, and there before me was a man mounted on a red(R) horse. He was standing among the myrtle trees in a ravine. Behind him were red, brown and white horses.(S)

I asked, “What are these, my lord?”

The angel(T) who was talking with me answered, “I will show you what they are.”(U)

10 Then the man standing among the myrtle trees explained, “They are the ones the Lord has sent to go throughout the earth.”(V)

11 And they reported to the angel of the Lord(W) who was standing among the myrtle trees, “We have gone throughout the earth and found the whole world at rest and in peace.”(X)

12 Then the angel of the Lord said, “Lord Almighty, how long(Y) will you withhold mercy(Z) from Jerusalem and from the towns of Judah,(AA) which you have been angry with these seventy(AB) years?” 13 So the Lord spoke(AC) kind and comforting words(AD) to the angel who talked with me.(AE)

14 Then the angel who was speaking to me said, “Proclaim this word: This is what the Lord Almighty says: ‘I am very jealous(AF) for Jerusalem and Zion, 15 and I am very angry with the nations that feel secure.(AG) I was only a little angry,(AH) but they went too far with the punishment.’(AI)

16 “Therefore this is what the Lord says: ‘I will return(AJ) to Jerusalem with mercy, and there my house will be rebuilt. And the measuring line(AK) will be stretched out over Jerusalem,’ declares the Lord Almighty.(AL)

17 “Proclaim further: This is what the Lord Almighty says: ‘My towns will again overflow with prosperity, and the Lord will again comfort(AM) Zion and choose(AN) Jerusalem.’”(AO)

Four Horns and Four Craftsmen

18 Then I looked up, and there before me were four horns. 19 I asked the angel who was speaking to me, “What are these?”

He answered me, “These are the horns(AP) that scattered Judah, Israel and Jerusalem.”

20 Then the Lord showed me four craftsmen. 21 I asked, “What are these coming to do?”

He answered, “These are the horns that scattered Judah so that no one could raise their head, but the craftsmen have come to terrify them and throw down these horns of the nations who lifted up their horns(AQ) against the land of Judah to scatter its people.”[a](AR)

Footnotes

  1. Zechariah 1:21 In Hebrew texts 1:18-21 is numbered 2:1-4.