Add parallel Print Page Options

ایمان

11 ایمان کے معنیٰ ہیں جن چیزوں کی امید کی جائے اس پر یقین اور جو چیز ہم نہیں دیکھتے اسکی حقیقت کو ماننا۔ خدا ایسے ہی لوگوں سے خوش تھا جو بہت پہلے اس طرح ایمان رکھتے تھے۔ ایمان ہی کی بنیاد پر ہم ہیں کہ خدا ہی کے حکم سے دُنیا کی تخلیق ہو ئی۔یہ نہیں کہ جو کچھ نظر آتا ہے۔ظاہری چیزوں سے بنا ہے۔

ہابیل نے ایمان ہی کی بدولت قائن سے بہترین قربانی پیش کی تھی۔اسکے بعد خدا نے اسے قبول کیا اور اسکے راستباز ہو نے کی گواہی دی ہابیل مر گیا لیکن اپنے ایمان کی وجہ سے وہ اب تک کلام کرتا ہے۔

ایمان ہی کی وجہ سے حنوک کو اس دنیا سے اوپر اٹھا لیا گیا تا کہ وہ موت کا مزہ نہ چکھے خدا نے اس کو اس دنیا سے دور ہٹا دیا تھا اس لئے لوگ اس کو پا نہ سکے کیوں کہ اسکو اٹھا ئے جانے سے پہلے اسکے حق میں گواہی دی گئی تھی کہ اس نے خدا کو خوش کیا۔ ایمان کے بغیر خدا کو خوش کر نا ممکن نہیں کیوں کہ جو کوئی خدا کے پاس آتا ہے اس کو خدا پر ایمان لانا چاہئے کہ وہ موجود ہے اور وہ اپنے چاہنے والوں کو اچھا اجر دیتا ہے۔

ایمان ہی کی وجہ سے نوح کو ان چیزوں کے بارے میں خبر دار کیا گیا تھا جس کو وہ دیکھ نہیں سکتے تھے نوح ایمان والے تھے اور خدا کی عظمت انکے دل میں تھی اسلئے نوح نے خدا کی ہدایت پا کر اپنے خاندان کے بچاؤ کے لئے ایک بڑی کشتی تیار کی اپنے ایمان کی بدولت نوح نے یہ بتا دیا کہ دنیا اسکے ایمان کی خاطر غلطی پر تھی اور نوح اپنے ایمان کی بدولت خدا کے نزدیک راستباز لوگوں میں ایک ٹھہرا۔

ایمان کی بدولت ہی جب ابراہیم نے خدا کے بلاوے کو سنا اور اطاعت کی اور وہ ایسی جگہ گئے جسے اسکو وراثت میں پا نا تھا حالانکہ وہ جانتا ہی نہ تھا کہ وہ کہاں جا رہا ہے پھر بھی اس نے حکم مان کر چلا گیا۔ ابراہیم کے ایمان ہی کی وجہ سے اسکو اس مقام پر جو دینے کا اسے وعدہ کیا گیا تھا اس نے وہاں ایک اجنبی کی طرح رہا وہ خیموں میں رہا وہ اس ملک میں اسحٰق اور یعقوب سمیت جو اسکے ساتھ اسی وعدہ کے وارث تھے۔ 10 ابراہیم نے ایسا اس لئے کیا کیوں کہ وہ اس شہر کو سامنے دیکھ رہا تھا جسکی بنیادیں ابدی تھیں جس کا معمار اور ماہر فن خدا تھا۔

11 ابراہیم کو بڑھا پے کی وجہ سے اولاد کی امید نہ تھی اور اسی طرح سارہ بھی بانجھ تھی ابراہیم کو اپنے ایمان کی وجہ سے اولاد پیدا کرنے کی طاقت ملی کیوں کہ ابراہیم کو خدا پر بھروسہ تھا کہ وہ جو وعدہ کیا ہے پو را کریگا۔ 12 اور اس طرح اس ایک آدمی سے جو تقریباً مردہ سا تھا آسمان کے تاروں کی تعداد کی طرح اور سمندر کے کنارے کی ریت کے برا بر بے شمار نسل پیدا ہو ئی۔

13 یہ تمام لوگ ایمان کی حالت میں مرگئے اور وعدہ کی ہو ئی چیزوں کو نہ پا ئے لیکن دور سے انہیں دیکھ کر خوش ہو کر اقرار کئے کہ وہ زمین پر ایک مسافر ہیں۔ 14 جو لوگ ایسی باتوں کو قبول کرتے ہیں تو گویا وہ لوگ جیسے اپنے وطن کی تلا ش میں ہیں۔ 15 اگر وہ اپنا دل وہیں جمائے ہیں جہاں جس ملک سے وہ نکل آئے تھے تو انہیں واپس جا نے کا موقع تھا۔ 16 لیکن وہ لوگ دراصل ایک بہتر یعنی آسمانی ملک کی تلاش میں تھے اسی لئے خدا خود ان کا خدا کہلا نے سے نہیں شرمایا اور اس نے ان کے لئے شہر تیا ر کیا۔

17-18 خدا نے ابرا ہیم کے ایمان کی آزما ئش کی خدا نے ابرا ہیم سے کہا کہ وہ اسحاق کی قربانی پیش کرے ابراہیم نے ایمان کی بدولت اسحاق کو پیش کیا خدا نے پہلے ہی وعدہ کیا تھاکہ “اسحاق ہی کے ذریعہ تمہاری نسل وجود میں آئے گی۔” [a] 19 لیکن ابرا ہیم یقین کے ساتھ سوچا کہ خدا مردو ں میں سے جلا نے پر قادر ہے۔ اور جب خدا نے ابراہیم کو اسحاق کی قربانی سے روکا تو گویا اس نے اسحاق کو موت سے پھر واپس بلا لیا۔

20 ایمان کی بدولت اسحاق نے یعقوب اور یسوع کو دعا دی اور ہو نے والی چیز کے متعلق کہا۔ 21 اور ایمان ہی کی بدولت یعقوب نے مرتے وقت یوسف کے ہر لڑ کے کو دعا دی اور اپنے عصا کے سہارے خدا کو سجدہ کیا۔

22 یوسف جب مرنے کے قریب تھے تو اپنے ایمان کی بدولت ہی انہوں نے بنی اسرائیل کے اخراج کے متعلق کہا اور اپنی ہڈیوں کے تعلق سے جو کرنا تھا اس کی ہدا یت دی تھی۔

23 ایمان ہی کی بدولت موسیٰ کی ماں اور باپ نے موسیٰ کی پیدائش کے بعد اس کو تین ماہ تک چھپا ئے رکھا کیوں کہ انہوں نے دیکھا کہ بچہ خوبصورت ہے اور بادشاہ کے حکم سے نہ ڈرے۔

24 ایمان کی وجہ سے جب موسیٰ بڑے ہوئے تو اس نے اپنے آپ کو فرعون کی بیٹی کا لڑکا کہلا نے سے انکار کیا۔ 25 اس لئے کہ گناہ کے چند روز کا لطف اٹھا نے کے بجائے خدا کے لوگوں کے ساتھ مصیبتیں اٹھا نے کو پسند کیا۔ 26 موسیٰ نے مسیح کے لئے مصیبتیں اٹھا نے مصر کے خزانے کی دولت سے بہتر سمجھا کیوں کہ اس کی نگاہ اجر پانے پرتھی۔جسے خدا اس کو دینے وا لا تھا۔

27 ایمان کی بدولت موسیٰ نے بادشاہ کے غصہ سے بے خوف ہو کر مصر چھوڑ دیا یہ سمجھ کر کہ خدا اس کو دیکھ رہا ہے وہ نہ دکھا ئی دینے وا لا خدا کے سامنے ثا بت قدم رہا۔ 28 ایمان کی بدولت اس نے فسح کی تیاری کی اور دروازوں پر خون چھڑکا تا کہ موت کا فرشتہ [b] بنی اسرائیل کے بچوں کو ہلاک نہ کرے۔

29 اور ایما ن کی بدولت لوگ بحر قلزم سے اس طرح پار ہوئے جیسے وہ خشک زمین پر ہو اور مصریوں نے بھی بحر قلزم سے اسی طرح پار ہو نے کی کوشش کی تو وہ سب ڈوب گئے۔

30 لوگ خدا کے برگزیدہ کے ایمان کی بدولت یریخو کی شہر پناہ کی دیوار کے اطراف سات دن تک پھر تے رہے تب وہ دیوار گر گئی۔

31 ایمان کی بدولت ہی راحب نامی فاحشہ نا فرمانوں کے ساتھ ہلاک نہیں ہوئی کیوں کہ اس نے جاسوسوں کی دوستوں کی طرح مدد کی تھی۔

32 کیا مجھے تمہیں اور مثا لیں دینے کی ضرورت ہے؟ میرے پاس اتنا وقت نہیں ہے کہ میں تمہیں جد عون، برق ، سمسون ،افتاہ،داؤد،سموئیل اور نبیوں کے حالات کہوں۔ 33 ان تمام لوگوں نے ایمان کی بدولت بہت سی حکومتوں کو شکشت دی انہوں نے انصاف قائم کیا نیک عمل کئے اور خدا کے وعدے کے مطا بق اور انہوں نے شیروں کے منھ بند کر دیئے۔ 34 انہوں نے لپکتی آ گ کو روک دیا اور تلوار کی موت سے بچ نکلے۔ کمزور اپنے ایمان کی وجہ سے طاقتور ہو گئے اور جنگ میں دشمن فوجوں کو پشپا ہو نے پر مجبور کردیا۔ 35 عورتیں اپنے مردوں سے پھر ملیں جوزندہ ہو ئے تھے دوسرے لوگ تکلیفیں اٹھا تے ہو ئے موت کے قریب ہو گئے مگر رہائی سے انکار کیا تا کہ انہیں موت کے بعد پھر سے زندہ کرکے قیامت کے روز بہتر زندگی دی جائے۔ 36 بعض لوگوں کی ہنسی اڑائی گئی اور کُچھ کو اذیتیں دی گئیں اور بعض لوگوں کو باندھ کر قید میں ڈالدیا گیا۔ 37 کُچھ کو سنگسار کیا گیا دوسروں کو آرے سے کاٹ کر ٹکڑے کئے گئے اور کچھ تلوار سے مارے گئے ان میں سے کُچھ لوگ بھیڑوں اور بکریوں کی کھال او ڑھے ہو ئے محتاجی میں ،مصیبت میں بد سلوکی کی حالت میں مارے مارے پھر رہے تھے۔ 38 ان عظیم لوگوں کے لئے دُنیا رہنے کے لا ئق نہ تھی۔ یہ لوگ جنگلوں اور پہاڑوں اور غاروں اور زمین کے گڑھوں میں آوارہ پھر رہے تھے۔

39 ان تمام لوگوں کو انکے ایمان کی بدولت سب سے اچھی گواہی دی گئی۔ لیکن ان میں کسی نے بھی خدا کے دیئے گئے وعدوں کو نہ پاسکے۔ 40 خدا نے ہمارے لئے بہتر منصوبہ بنایا تاکہ وہ ہمارے بغیر کامل نہ کئے جائیں۔

Footnotes

  1. عبرانیوں 11:17 اِقتِباس پیدائش ۱۲:۲۱
  2. عبرانیوں 11:28 موت کا فرشتہ ادبی طور پر”تباہ کر نے والا” مصر کے لوگوں کو سزا دینے وا لا۔ خدا نے ایک فرشتے کو ہر ایک گھر کے سب سے بڑے بچے کو ہلاک کرنے کے لئے بھیجا۔ خروج۱۲:۲۹۔۳۲

Faith in Action

11 Now faith is confidence in what we hope for(A) and assurance about what we do not see.(B) This is what the ancients were commended for.(C)

By faith we understand that the universe was formed at God’s command,(D) so that what is seen was not made out of what was visible.

By faith Abel brought God a better offering than Cain did. By faith he was commended(E) as righteous, when God spoke well of his offerings.(F) And by faith Abel still speaks, even though he is dead.(G)

By faith Enoch was taken from this life, so that he did not experience death: “He could not be found, because God had taken him away.”[a](H) For before he was taken, he was commended as one who pleased God. And without faith it is impossible to please God, because anyone who comes to him(I) must believe that he exists and that he rewards those who earnestly seek him.

By faith Noah, when warned about things not yet seen,(J) in holy fear built an ark(K) to save his family.(L) By his faith he condemned the world and became heir of the righteousness that is in keeping with faith.(M)

By faith Abraham, when called to go to a place he would later receive as his inheritance,(N) obeyed and went,(O) even though he did not know where he was going. By faith he made his home in the promised land(P) like a stranger in a foreign country; he lived in tents,(Q) as did Isaac and Jacob, who were heirs with him of the same promise.(R) 10 For he was looking forward to the city(S) with foundations,(T) whose architect and builder is God.(U) 11 And by faith even Sarah, who was past childbearing age,(V) was enabled to bear children(W) because she[b] considered him faithful(X) who had made the promise. 12 And so from this one man, and he as good as dead,(Y) came descendants as numerous as the stars in the sky and as countless as the sand on the seashore.(Z)

13 All these people were still living by faith when they died. They did not receive the things promised;(AA) they only saw them and welcomed them from a distance,(AB) admitting that they were foreigners and strangers on earth.(AC) 14 People who say such things show that they are looking for a country of their own. 15 If they had been thinking of the country they had left, they would have had opportunity to return.(AD) 16 Instead, they were longing for a better country—a heavenly one.(AE) Therefore God is not ashamed(AF) to be called their God,(AG) for he has prepared a city(AH) for them.

17 By faith Abraham, when God tested him, offered Isaac as a sacrifice.(AI) He who had embraced the promises was about to sacrifice his one and only son, 18 even though God had said to him, “It is through Isaac that your offspring will be reckoned.”[c](AJ) 19 Abraham reasoned that God could even raise the dead,(AK) and so in a manner of speaking he did receive Isaac back from death.

20 By faith Isaac blessed Jacob and Esau in regard to their future.(AL)

21 By faith Jacob, when he was dying, blessed each of Joseph’s sons,(AM) and worshiped as he leaned on the top of his staff.

22 By faith Joseph, when his end was near, spoke about the exodus of the Israelites from Egypt and gave instructions concerning the burial of his bones.(AN)

23 By faith Moses’ parents hid him for three months after he was born,(AO) because they saw he was no ordinary child, and they were not afraid of the king’s edict.(AP)

24 By faith Moses, when he had grown up, refused to be known as the son of Pharaoh’s daughter.(AQ) 25 He chose to be mistreated(AR) along with the people of God rather than to enjoy the fleeting pleasures of sin. 26 He regarded disgrace(AS) for the sake of Christ(AT) as of greater value than the treasures of Egypt, because he was looking ahead to his reward.(AU) 27 By faith he left Egypt,(AV) not fearing the king’s anger; he persevered because he saw him who is invisible. 28 By faith he kept the Passover and the application of blood, so that the destroyer(AW) of the firstborn would not touch the firstborn of Israel.(AX)

29 By faith the people passed through the Red Sea as on dry land; but when the Egyptians tried to do so, they were drowned.(AY)

30 By faith the walls of Jericho fell, after the army had marched around them for seven days.(AZ)

31 By faith the prostitute Rahab, because she welcomed the spies, was not killed with those who were disobedient.[d](BA)

32 And what more shall I say? I do not have time to tell about Gideon,(BB) Barak,(BC) Samson(BD) and Jephthah,(BE) about David(BF) and Samuel(BG) and the prophets, 33 who through faith conquered kingdoms,(BH) administered justice, and gained what was promised; who shut the mouths of lions,(BI) 34 quenched the fury of the flames,(BJ) and escaped the edge of the sword;(BK) whose weakness was turned to strength;(BL) and who became powerful in battle and routed foreign armies.(BM) 35 Women received back their dead, raised to life again.(BN) There were others who were tortured, refusing to be released so that they might gain an even better resurrection. 36 Some faced jeers and flogging,(BO) and even chains and imprisonment.(BP) 37 They were put to death by stoning;[e](BQ) they were sawed in two; they were killed by the sword.(BR) They went about in sheepskins and goatskins,(BS) destitute, persecuted and mistreated— 38 the world was not worthy of them. They wandered in deserts and mountains, living in caves(BT) and in holes in the ground.

39 These were all commended(BU) for their faith, yet none of them received what had been promised,(BV) 40 since God had planned something better for us so that only together with us(BW) would they be made perfect.(BX)

Footnotes

  1. Hebrews 11:5 Gen. 5:24
  2. Hebrews 11:11 Or By faith Abraham, even though he was too old to have children—and Sarah herself was not able to conceive—was enabled to become a father because he
  3. Hebrews 11:18 Gen. 21:12
  4. Hebrews 11:31 Or unbelieving
  5. Hebrews 11:37 Some early manuscripts stoning; they were put to the test;