Add parallel Print Page Options

سلیمان کی سب سے تعجب خیز غزل الغزلات

معشوقہ اپنے معشوق کے ساتھ

تو مجھ کو اپنے منھ کے چوموں سے چوم لے
    کیوں کہ تیری محبت مئے سے بھی بہتر ہے۔
تیری خوشبو حیرت انگیز ہے۔
    تیرا نام عطر انڈیلنے جیسا ہے
    اس لئے کنواری لڑکیاں تجھ سے محبت کرتی ہیں۔
اے میرے بادشاہ! تو مجھے اپنے ساتھ لے لے
    اور ہم کہیں دور بھاگ چلیں۔

بادشاہ مجھے اپنے کمرے میں لے گیا۔

انسان کے لئے یروشلم کی خاتون

ہم لوگ شادماں ہونگے اور تیرے لئے خوش و خرم رہیں گے۔
    تم پیار کرنے کے مستحق ہو کیوں کہ تیری محبت مئے سے بہتر ہے
    اس لئے کنواری لڑکیاں تجھ سے محبت کرتی ہیں۔

وہ خاتون سے فرماتی ہیں

اے یروشلم کی بیٹیو!
    میں سیاہ اور حسین ہوں۔
    میں قیدار کے خیموں اور سلیمان کے پردوں جیسی سیاہ ہوں۔
مجھے مت تاکو کہ میں کتنی سیاہ ہوں۔
    سورج نے مجھے کتنا سیاہ کردیا ہے۔
میرے بھا ئی مجھ سے ناراض تھے
    اس لئے انہوں نے مجھ سے تاکستانوں میں کام کرائے
    اس لئے میں اپنا خیال نہیں رکھ سکی۔ [a]

وہ مرد سے کلام کرتی ہے

میں تجھ سے اپنے دل و جان سے محبت کر تی ہوں۔
اے میری جان مجھے بتا! تو اپنے ریوڑ کو کہاں چراتا ہے؟
    دو پہر میں انہیں کہاں بٹھا یا کرتا ہے؟
    میں ایک ایسی لڑکی ہونا چا ہتی ہوں جو کہ گھونگھٹ کو اپنے چہرے کے اوپر کھینچتی ہے۔ جب وہ تیرے دوستوں کے ریوڑ کے پاس ہو تی ہے۔

وہ عورت سے کلا م کرتا ہے

اے عورتوں میں سب سے جمیلہ!
    اگر تو نہیں جانتی ہے
تو ریوڑ کے نقشِ قدم پر چلی جا
    اور اپنی بکری کے بچو ں کو چرواہوں کے خیموں کے پا س چرا۔
اے میری پیاری!
    میں تیرا موازنہ اس گھو ڑی سے کرتا ہوں جو دوسرے گھوڑوں کے بیچ فرعون کے رتھ کو کھینچا کر تی ہے۔
10-11 تیرے لئے ہم نے سو نے کے طوق بنا ئے ہیں جن میں چاندی کے پھول جڑے ہیں۔
    تیرے گالوں کے اوپر لٹکتی زلف خوشنما ہیں۔
تیری حسین گردن
    موتیوں سے سجی ہے۔

وہ کہتی ہے

12 میرے عطر کی خوشبو
    پلنگ پر لیٹے ہو ئے بادشا ہ تک پھیلتی ہے۔
13 میرا محبوب میرے لئے لو بان کا تھیلا ہے۔
    وہ میری چھاتیوں کے درمیان ساری رات سو ئے گا۔
14 میرا محبوب عین جدی [b] کے انگورستان کے قریب
    مہندی کے پھو لو ں کا گچھا جیسا ہے۔

وہ کہتا ہے

15 اے میری پیاری دیکھ تو خو برو ہے
    دیکھ تو خوبصورت ہے
تیری آنکھیں دو کبوتر کی طرح ہیں۔

وہ کہتی ہے

16 اے میرے محبوب تو کتنا خوبصورت ہے
    ہاں! تو دل کو موہ لیتا ہے۔
ہمارا پلنگ بھی تازگی بخش اور خوشگوار ہے۔
17 ہمارے گھر کے شہتیر دیودار کے،
    اور ہماری کڑیاں صنوبرکی ہیں۔

Footnotes

  1. غزل الغزلات 1:6 اس لئے … سکیمیں نے اپنے تاکستان کو نظر انداز کیا۔
  2. غزل الغزلات 1:14 عین جدی یہ کھا را سمندر( مردہ سمندر) کے نزدیک زر خیز نخلستان ہے۔

Solomon’s Song of Songs.(A)

She[a]

Let him kiss me with the kisses of his mouth—
    for your love(B) is more delightful than wine.(C)
Pleasing is the fragrance of your perfumes;(D)
    your name(E) is like perfume poured out.
    No wonder the young women(F) love you!
Take me away with you—let us hurry!
    Let the king bring me into his chambers.(G)

Friends

We rejoice and delight(H) in you[b];
    we will praise your love(I) more than wine.

She

How right they are to adore you!

Dark am I, yet lovely,(J)
    daughters of Jerusalem,(K)
dark like the tents of Kedar,(L)
    like the tent curtains of Solomon.[c]
Do not stare at me because I am dark,
    because I am darkened by the sun.
My mother’s sons were angry with me
    and made me take care of the vineyards;(M)
    my own vineyard I had to neglect.
Tell me, you whom I love,
    where you graze your flock
    and where you rest your sheep(N) at midday.
Why should I be like a veiled(O) woman
    beside the flocks of your friends?

Friends

If you do not know, most beautiful of women,(P)
    follow the tracks of the sheep
and graze your young goats
    by the tents of the shepherds.

He

I liken you, my darling, to a mare
    among Pharaoh’s chariot horses.(Q)
10 Your cheeks(R) are beautiful with earrings,
    your neck with strings of jewels.(S)
11 We will make you earrings of gold,
    studded with silver.

She

12 While the king was at his table,
    my perfume spread its fragrance.(T)
13 My beloved is to me a sachet of myrrh(U)
    resting between my breasts.
14 My beloved(V) is to me a cluster of henna(W) blossoms
    from the vineyards of En Gedi.(X)

He

15 How beautiful(Y) you are, my darling!
    Oh, how beautiful!
    Your eyes are doves.(Z)

She

16 How handsome you are, my beloved!(AA)
    Oh, how charming!
    And our bed is verdant.

He

17 The beams of our house are cedars;(AB)
    our rafters are firs.

Footnotes

  1. Song of Songs 1:2 The main male and female speakers (identified primarily on the basis of the gender of the relevant Hebrew forms) are indicated by the captions He and She respectively. The words of others are marked Friends. In some instances the divisions and their captions are debatable.
  2. Song of Songs 1:4 The Hebrew is masculine singular.
  3. Song of Songs 1:5 Or Salma