Add parallel Print Page Options

میں شارون [a] کی پھو ل ہوں۔میں وادیو ں کی سوسن ( لی لی ) ہو ں۔

وہ کہتا ہے

اے میری پیاری، تم دیگر کنواری لڑکیوں کے درمیان
    ویسی ہو جیسے خاروں کے بیچ سو سن ( لی لی )۔

وہ کہتی ہے

جیسا سیب کا درخت جنگل کے درختو ں میں
    ویسا ہی میرا محبوب نو جوانوں میں ہے۔

وہ عورتو ں سے کہتی ہے

میں نہایت شادمانی سے اس کے سایہ میں بیٹھی
    اور اس کا پھل میرے منہ میں میٹھا لگا۔
میرا محبوب مجھ کو مئے خانہ میں لے آیا
    اور اس کی محبت کا جھنڈا میرے اوپر تھا۔
میں محبت سے کمزور ہوں
    اس لئے کشمش کا کیک مجھے کھلا ؤ اور سیبوں سے مجھے تازہ دم کرو۔
میرے سر کے نیچے میرے محبو ب کا بایاں ہا تھ ہے
    اور اس کا داہنا ہا تھ مجھے گلے لگا تا ہے۔
اے یروشلم کی عورتو! میں تم کو غزالوں اور میدان کی ہرنیوں کی قسم دیتی ہو ں،
    محبت کو مت جگاؤ
    محبت کو مت اکسا ؤ، جب تک میں تیار نہ ہو جا ؤں۔

وہ پھر سے کہتی ہے

میں اپنے محبوب کی آواز سنتی ہوں۔
    وہ یہاں آرہا ہے۔
    پہاڑوں پر سے کو دتا
    اور ٹیلوں پر سے پھاند تا ہوا چلا آرہا ہے۔
میرا محبوب غَزَ ا ل
    یا جوان ہرن کی مانند ہے۔
دیکھو وہ ہماری دیوار کے پیچھے کھڑا ہے۔
    وہ جھنجھری سے دیکھتے ہو ئے کھڑ کیوں سے تاک رہا ہے۔
10 میرے محبوب نے مجھ سے باتیں کیں اور کہا،
“اٹھو میری پیاری ، اے میری نازنین، آؤ کہیں دور چلیں۔
11 دیکھو جا ڑا گذر گیا
    مینہ برس چکا اور نکل گیا۔
12 زمین پر پھو لو ں کی بہار ہے۔
    چڑیو ں کے گانے کا وقت آگیا ہے
    اور ہماری سرزمین پر فاختاؤں کی آواز سنا دیتی ہے۔
13 انجیر کے درختوں پر انجیر پکنے لگے ہیں
    اور تا کیں پھولنے لگی ہیں اور ان کی مہک پھیل رہی ہے۔
میری پیاری اٹھ ! اے میری جمیلہ
    آؤ کہیں دور چلیں۔”
14 اے میری کبوتری
    جو چٹانوں کی دراڑوں میں
    اور چھپنے کی اونچے آڑ میں چھپی ہو!
    مجھے اپنا چہرہ دکھا مجھے
    اپنی آواز سنا
کیوں کہ تیرا چہرہ خوبصورت ہے
    اور تیری آواز بہت شیریں ہے۔

وہ عورتوں سے کہتی ہے

15 ہمارے لئے لومڑیوں کو پکڑو
    ان ننھے لو مڑیوں کو جو تاکستان خراب کر تے ہیں۔
کیوں کہ انگور کے بیلوں میں پھول لگے ہیں۔
16 میرا محبوب میرا ہے
    اور میں اس کی ہوں۔
وہ سوسنوں کے درمیا ن ہے اپنی بھیڑ بکریوں کو چراتا ہے۔
17     سورج ڈوبنے اور گھنے اندھیرا چھانے سے پہلے لوٹ آ!
اے میرے محبوب !
    تو غزا ل یا جوان ہرن کی طرح جو کہ نا ہموار پہاڑی پر رہتا ہے لوٹ آ۔

Footnotes

  1. غزل الغزلات 2:1 شارون شمالی جپّا میں زر خیز میدان ہے۔