Add parallel Print Page Options

شیطان کا یسوع کا امتحان لینا

یسوع دریائے یردن سے واپس لوٹے۔ وہ ر ُ وح القدس سے معمور تھے رُوح یسوع کو جنگل و بیا بان میں سیر کرا تا رہا۔ وہاں ابلیس انکو چالیس دنوں تک اکساتا رہا ان دنوں یسوع نے کچھ نہ کھا یا اس کے بعد یسوع کو بہت بھوک لگی۔

تب ابلیس نے یسوع سے کہا، “اگر تو خدا کا بیٹا ہے تو حکم کر اس پتھر کو کہ روٹی ہوجا۔”

تب یسوع نے جواب دیا کہ صحیفوں میں لکھا ہے:

“لوگ صرف روٹی کھا کر جینے کے لئے نہیں ہیں” [a]

تب ابلیس یسوع کو ساتھ لے گیا اور ایک ہی لمحہ میں دنیا کی حکومتوں کی آن بان کو دکھا یا اور کہا ، “ان تمام حکومتوں کو اور ان کے کل اختیارات کو اور ان کی جلال کو میں تجھے دونگا یہ تمام چیزیں میرے اختیار میں ہیں اور میں جس کو چاہوں یہ دے سکتا ہوں۔ “اگر تو میری عبادت کریگا تو میں یہ سب کچھ تجھے دونگا۔”

اس پر یسوع نے جواب دیا صحیفوں میں لکھا ہے کہ،

“تجھے تو صرف
    خداوند اپنے خدا کی عبادت کرنی ہوگی۔ [b]

تب ابلیس یسوع کو یروشلم لے گیا اور یسوع کو ہیکل کے کسی بلند ترین مقام پر کھڑا کیا اور کہا، “اگر توخدا کا بیٹا ہے تو نیچے کود جا! کیوں کہ یہ صحیفوں میں لکھا ہے:

10 خدا تیری حفاظت کرنے کے لئے اپنے فرشتوں کو حکم دیگا۔ [c]

11 یہ بھی لکھا ہوا ہے:

“کہیں ایسا نہ ہو کہ تیرے پیروں کو پتّھر کی ٹھوکر لگے
    وہ اپنے ہاتھوں سے تجھے اٹھا لیں گے۔” [d]

12 اس پر یسوع نے جواب دیا، “لیکن یہ بھی لکھا ہے۔

تمہیں خداوند خدا کی آزمائش کرنا نہیں چاہئے۔” [e]

13 ابلیس نے ہر طرح سے یسوع کو ا ُ کسایا پھر اسکے بعد ایک مناسب وقت کے انتظار میں اسکو چھوڑ کر چلا گیا۔

یسوع کا لوگوں کو تعلیم دینا

14 یسوع روح القدس کی طاقت سے معمور ہوکر گلیل کو واپس ہوئے۔ یسوع کی خبر گلیل کے اطراف والے علاقے میں پھیل گئی۔ 15 یسوع نے یہودی عبادت گاہوں میں تعلیم دینی شروع کی سبھی لوگ اس کی تعریف کر نے لگے۔

یسوع کا اپنے آبائی شہر روانہ ہونا

16 یسوع اپنی پر ورش پائے ہوئے مقام ناصرت کے سفر پر نکلے۔ رواج کے مطابق وہ سبت کے دن یہودی عبادت گاہ پہونچے یسوع پڑھنے کے لئے اٹھ کھڑے ہوئے۔ 17 یسعیاہ نبی کی کتاب اس کو پڑھنے کے لئے دی گئی تھی اور یسوع نے اس کتاب کو کھولا اور اس صحیفے کو دیکھا جس میں لکھا تھا:

18 “خداوند کی روح مجھ میں ہے
غریب لوگوں تک اسکی خوشخبری کو پہنچانے کے لئے
خدا نے مجھے منتخب کیا ہے گنہگار لوگوں کے لئے تم چھٹکارہ پائے
    اور اندھوں کو بینائی پا نے کی خبر سناؤں۔
کچلے ہوؤں کو آزاد کروں۔
19     اور سال مقبول کی منادی کے لئے جس میں خداوند اپنی اچھائیاں دکھانے کے لئے اس نے مجھے بھیجا ہے۔” [f]

20 اس حصّہ کو پڑھنے کے بعد یسوع اس کتاب کو بند کر کے یہودی عبادت گاہ کے خادم کے ہاتھ میں دیکر بیٹھ گئے اس یہودی عبادت گاہ میں موجود ہر شخص یسوع ہی کو توجہ سے دیکھ رہے تھے۔ 21 تب یسوع نے ان سے کہا ، “میں ابھی جن باتوں کو پڑھ رہا تھا ان باتوں کو تم لوگوں نے سنا اور آج یہ مکمل ہو گئی۔”

22 تمام لوگوں نے یسوع کی تعریف کرنی شروع کی وہ اس کی میٹھی اور مؤثر باتوں کو سن کر کہنے لگے “ان کا اس قسم کی باتیں کر نا کس طرح ممکن ہو سکتا ہے ؟ اور کیا یہ یوسف کا بیٹا نہیں ہے ؟”

23 یسوع نے ان سے کہا ، “میں جانتا ہوں کہ تم یہ حکایت مجھ سے کہوگے تم تو حکیم ہو اس لئے پہلے اپنے آپکو تو اچھا کرلو یہ ضرب المثل میں جانتا ہوں کہ تم کہنا چاہتے ہو“تو نے کفر نحوم میں جن نشانیوں کو بتا یا تھا ان کے بارے میں ہم نے سنا تھا انہیں نشانیوں کو تو اپنے خاص گاؤں میں کر دکھا “ا س طرح تم کہنا چاہتے ہو۔” 24 “میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ نبی اپنے خاص گاؤں میں مقبول نہیں ہوتا۔

25 میں سچ کہتا ہوں کہ ایلیاہ کے دور میں ساڑھے تین سال کے لئے اسرائیل کے علا قے میں بارش نہیں ہوئی۔ ملک کے کسی حصّہ میں اناج نہ رہا اس وقت اسرائیل میں بہت سی بیوائیں تھیں۔ 26 لیکن ایلیاہ کو کسی بیوہ کے پاس نہیں بھیجا لیکن صیدا ملک سے ملا ہوا صاریت گاؤں کی صرف ایک بیوہ کے پاس بھیجا گیا۔

27 الیشع نبی کے زمانے میں اسرائیل میں کئی کوڑھی رہتے تھے لیکن ان میں سے ملک شا م کے نعمان کے سوائے کسی کو شفاء نہ ہوئی۔

28 تمام لوگ جو یہودی عبادت گاہ میں موجود تھے انہوں نے ان باتوں کو سنا اور بہت غصّہ ہوئے۔ 29 یسوع کو شہر سے باہر نکال دیا اور وہ شہر ایک پہا ڑی علاقے پر بنا ہوا تھا وہ لوگ یسوع کو پہاڑ کی چوٹی پر لے جاکر وہاں سے نیچے دھکیل دینا چاہتے تھے۔ 30 لیکن یسوع ان کے درمیان سے ہوتے ہوئے نکل گئے۔

یسوع کا بد روح سے متاثر آدمی کو چھٹکارہ دلا نا

31 یسوع گلیل کے کفر نحوم نام کے گاؤں کو گئے سبت کے دن یسوع نے لوگوں کو تعلیم دی۔ 32 یسوع کی تعلیم کو سنکر وہ بہت حیرت زدہ ہوئے کیونکہ وہ با اختیار گفتگو کر رہے تھے۔

33 یہودی عبادت گاہ میں بد رُ وح کے اثرات والا ایک آدمی تھا وہ اونچی آواز میں پکار رہا تھا۔ 34 “اے یسوع ناصری تو ہم سے کیا چاہتا ہے ؟ تو ہمارے لئے کیوں پریشان ہے ؟ ہمارے تمہارے درمیان کیا ہو رہا ہے اور کیا تو ہمیں تباہ کرنے کے لئے یہاں آیا ہے ؟ میں جانتا ہوں تو کون ہے تو خدا کی طرف سے بھیجا گیا ایک مقدس ہے۔ 35 لیکن یسوع نے اس بد رُوح کو کہا ، “چپ ہو جا اس کو چھوڑ کر باہر چلا جا” بد رُوح اسکو تمام لوگوں کے سامنے نیچے گرا کر کسی قسم کا نقصان پہنچائے بغیر چھوڑ کر چلی گئی۔

36 لوگ کافی حیران ہوئے اور ایک دوسرے سے گفتگو کر نی شروع کی “یہ کیسی باتیں ہیں وہ اپنے اختیارات سے اور اپنی قوّت سے بد رُوحوں کو حکم دیتا ہے تو وہ چھوڑ کر چلی جاتی ہیں۔” 37 اس طرح یسوع کی خبر پوری سر زمین میں پھیل گئی۔

پطرس کی ساس کا یسوع سے شفاء حاصل کرنا

38 تب یسوع یہودی عبادت گاہ سے نکل کر شمعون کے گھر کو چلے گئے شمعون کی ساس تیز بخار میں مبتلا تھی اس کی مدد کرنے کے لئے وہاں پر موجود لوگ اس سے گزارش کر نے لگے۔ 39 یسوع اسکے سرہانے کھڑے ہوئے اور اس نے بخار کو جھڑکا کہ وہ اس عورت سے دور ہو جائے اور فورا ً وہ صحت یاب ہو گئی وہ کھڑی ہو کر انکی خدمت کرنی شروع کی۔

کئی لوگوں کو صحتیابی کا تحفہ

40 غروب آفتاب کے بعد لوگ اپنے بیمار دوست و رشتہ داروں کو یسوع کے پاس لائے انکو مختلف قسم کی بیماریاں لاحق تھیں۔ ہر مریض کے اوپر یسوع نے اپنا ہاتھ رکھ کر انکو شفاء دی۔ 41 کئی لوگوں پر سے بد رُوحیں چلّاتی ہوئی باہر نکل آئیں “تو خدا کا بیٹا ہے” یہ کہتے ہوئے چیخ کر چھوڑ کر چلی گئی تب یسوع نے ان بد روحوں کو سختی سے حکم دیا کہ وہ کوئی بات نہ کریں اور بد روحوں کو معلوم ہو گیا کہ یہ یسوع ہی “مسیح” ہے۔

یسوع کا مختلف گاؤں میں جانا

42 دوسرے دن یسوع غیر آباد جگہ گئے لوگوں نے انکو ڈھونڈنا شروع کئے اور وہاں پہنچے جہاں وہ تھے وہ اس بات کی کوشش کرنے لگے کہ یسوع انکو چھوڑ کر نہ جائے۔ 43 لیکن یسوع نے ان سے کہا ، “مجھے دوسرے گاؤں کو بھی جاکر خدا کی بادشاہی کی خوشخبری سنانی ہے میں صرف اس مقصد کے لئے بھیجا گیا ہوں۔”

44 پھر یسوع یہوداہ کی عبادت گاہوں میں تبلیغ کرنے لگے۔

Footnotes

  1. لوقا 4:4 استثناء۸:۳
  2. لوقا 4:8 ”استثناء۶:۱۳
  3. لوقا 4:10 زبور۹۱:۱۱
  4. لوقا 4:11 زبور۹۱:۱۲
  5. لوقا 4:12 استثناء۶:۱۶
  6. لوقا 4:19 یسعیاہ ۶۱:۱۔۲

Jesus Is Tested in the Wilderness(A)

Jesus, full of the Holy Spirit,(B) left the Jordan(C) and was led by the Spirit(D) into the wilderness, where for forty days(E) he was tempted[a] by the devil.(F) He ate nothing during those days, and at the end of them he was hungry.

The devil said to him, “If you are the Son of God,(G) tell this stone to become bread.”

Jesus answered, “It is written: ‘Man shall not live on bread alone.’[b](H)

The devil led him up to a high place and showed him in an instant all the kingdoms of the world.(I) And he said to him, “I will give you all their authority and splendor; it has been given to me,(J) and I can give it to anyone I want to. If you worship me, it will all be yours.”

Jesus answered, “It is written: ‘Worship the Lord your God and serve him only.’[c](K)

The devil led him to Jerusalem and had him stand on the highest point of the temple. “If you are the Son of God,” he said, “throw yourself down from here. 10 For it is written:

“‘He will command his angels concerning you
    to guard you carefully;
11 they will lift you up in their hands,
    so that you will not strike your foot against a stone.’[d](L)

12 Jesus answered, “It is said: ‘Do not put the Lord your God to the test.’[e](M)

13 When the devil had finished all this tempting,(N) he left him(O) until an opportune time.

Jesus Rejected at Nazareth

14 Jesus returned to Galilee(P) in the power of the Spirit, and news about him spread through the whole countryside.(Q) 15 He was teaching in their synagogues,(R) and everyone praised him.

16 He went to Nazareth,(S) where he had been brought up, and on the Sabbath day he went into the synagogue,(T) as was his custom. He stood up to read,(U) 17 and the scroll of the prophet Isaiah was handed to him. Unrolling it, he found the place where it is written:

18 “The Spirit of the Lord is on me,(V)
    because he has anointed me
    to proclaim good news(W) to the poor.
He has sent me to proclaim freedom for the prisoners
    and recovery of sight for the blind,
to set the oppressed free,
19     to proclaim the year of the Lord’s favor.”[f](X)

20 Then he rolled up the scroll, gave it back to the attendant and sat down.(Y) The eyes of everyone in the synagogue were fastened on him. 21 He began by saying to them, “Today this scripture is fulfilled(Z) in your hearing.”

22 All spoke well of him and were amazed at the gracious words that came from his lips. “Isn’t this Joseph’s son?” they asked.(AA)

23 Jesus said to them, “Surely you will quote this proverb to me: ‘Physician, heal yourself!’ And you will tell me, ‘Do here in your hometown(AB) what we have heard that you did in Capernaum.’”(AC)

24 “Truly I tell you,” he continued, “no prophet is accepted in his hometown.(AD) 25 I assure you that there were many widows in Israel in Elijah’s time, when the sky was shut for three and a half years and there was a severe famine throughout the land.(AE) 26 Yet Elijah was not sent to any of them, but to a widow in Zarephath in the region of Sidon.(AF) 27 And there were many in Israel with leprosy[g] in the time of Elisha the prophet, yet not one of them was cleansed—only Naaman the Syrian.”(AG)

28 All the people in the synagogue were furious when they heard this. 29 They got up, drove him out of the town,(AH) and took him to the brow of the hill on which the town was built, in order to throw him off the cliff. 30 But he walked right through the crowd and went on his way.(AI)

Jesus Drives Out an Impure Spirit(AJ)

31 Then he went down to Capernaum,(AK) a town in Galilee, and on the Sabbath he taught the people. 32 They were amazed at his teaching,(AL) because his words had authority.(AM)

33 In the synagogue there was a man possessed by a demon, an impure spirit. He cried out at the top of his voice, 34 “Go away! What do you want with us,(AN) Jesus of Nazareth?(AO) Have you come to destroy us? I know who you are(AP)—the Holy One of God!”(AQ)

35 “Be quiet!” Jesus said sternly.(AR) “Come out of him!” Then the demon threw the man down before them all and came out without injuring him.

36 All the people were amazed(AS) and said to each other, “What words these are! With authority(AT) and power he gives orders to impure spirits and they come out!” 37 And the news about him spread throughout the surrounding area.(AU)

Jesus Heals Many(AV)(AW)

38 Jesus left the synagogue and went to the home of Simon. Now Simon’s mother-in-law was suffering from a high fever, and they asked Jesus to help her. 39 So he bent over her and rebuked(AX) the fever, and it left her. She got up at once and began to wait on them.

40 At sunset, the people brought to Jesus all who had various kinds of sickness, and laying his hands on each one,(AY) he healed them.(AZ) 41 Moreover, demons came out of many people, shouting, “You are the Son of God!”(BA) But he rebuked(BB) them and would not allow them to speak,(BC) because they knew he was the Messiah.

42 At daybreak, Jesus went out to a solitary place. The people were looking for him and when they came to where he was, they tried to keep him from leaving them. 43 But he said, “I must proclaim the good news of the kingdom of God(BD) to the other towns also, because that is why I was sent.” 44 And he kept on preaching in the synagogues of Judea.(BE)

Footnotes

  1. Luke 4:2 The Greek for tempted can also mean tested.
  2. Luke 4:4 Deut. 8:3
  3. Luke 4:8 Deut. 6:13
  4. Luke 4:11 Psalm 91:11,12
  5. Luke 4:12 Deut. 6:16
  6. Luke 4:19 Isaiah 61:1,2 (see Septuagint); Isaiah 58:6
  7. Luke 4:27 The Greek word traditionally translated leprosy was used for various diseases affecting the skin.