Add parallel Print Page Options

چند یہودیوں کا یسوع کے بارے میں تنقید کر نا

12 وہ سبت کا دن تھا یسوع اناج کے کھیتوں کی راہ سے چل کر جا رہے تھے۔ اور یسوع کے شاگرد اسکے ساتھ تھے اور وہ بھو کے تھے۔جس کی وجہ سے شاگرد بالیاں توڑ کر کھا نے لگے۔ جب فریسیوں نے دیکھا تو یسوع سے کہنے لگے، “دیکھ سبت کے دن کئے جانے والے تما م کام جن کے بارے میں شریعت میں بتا ئے گئے احکامات کے خلاف ہیں اور اسے تیرے شاگرد کر رہے ہیں۔”

اس پر یسوع نے کہا، “جب داؤد اوراس کے ساتھ موجود لوگ بھو کے تھے، تب داؤد نے کیا کیا تم کو معلوم ہے ؟۔ داؤد ہیکل کو چلا گیا۔ خدا کی نذر کی ہوئی روٹیاں داؤد نے کھا یااور اسکے ساتھیوں نے بھی کھا یا۔ جبکہ ان لوگوں کا ان روٹیوں کو کھا نا شریعت کے خلا ف تھا۔ اور اسکا کھا نا صرف کاہنوں کے لئے جا ئز تھا۔ کیا تم نے شریعت موسٰی میں نہیں پڑھا کہ؟ ہر سبت کے دن کا ہن ہیکل کے اصولوں کے حلاف ورزی کرنے کے با وجود بے قصور کہلا تے ہیں۔ لیکن ہیکل کے مقابلے میں افضل ترین انسان یہاں ہو نے کی بات میں تم کو بتاتا ہوں۔ صحیفہ کہتی ہے کہ مجھے جانوروں کی قربانی نہیں چاہئے بلکہ مجھے رحم و کرم ہی چاہئے۔ اس لئے کہ اسکے حقیقی معنی تم نہیں جانتے۔ اگر تم اسکے معنی سے واقف ہو تے تو ان بے قصوروں کو تم قصور وار ہو نے کا فیصلہ نہ دیتے۔

اور یہ کہا، “ابن آدم سبت کے دن کا خدا وند ہے۔”

سوکھے ہاتھ والوں کا شفایاب ہو نا

یسوع اس جگہ کو چھو ڑ کر یہودیوں کی عبادت گاہ میں گئے۔ 10 یہودیوں کی اس عبادت گاہ میں ایک آدمی تھا جو ہاتھ سے معذور تھا۔ یہودیوں میں بعض وہ لوگ تھے جنہوں نے یسوع پر الزام دھر نے کیلئے وجہ تلاش کر نے لگے۔ اس وجہ سے انہوں نے یسوع سے پو چھا، “کیا سبت کے دن شفاء دینا درست ہے؟”

11 یسوع نے ان سے کہا، “اگر تم میں سے کسی کے پاس ایک بھیڑ ہو اور وہ بھیڑ سبت کے دن ایک گڑھے میں گر جا ئے تو کیا تم اس بھیڑ کو اس گڑھے سے نہ نکا لو گے ؟ 12 یقیناً انسان اس بھیڑ سے کئی گنا بڑھکر عزت و قدر کے لا ئق ہے۔ اسلئے سبت کے دن اچھے اور نیکی کے کام کرنا موسٰی کی شریعت کے مطابق ہی ہے۔”

13 تب یسوع نے ہاتھ کے اس معذور آدمی سے کہا، “تو اپنا ہاتھ دکھا” تب اس آدمی نے اپنے ہاتھ کو اسکی طرف آگے بڑھا یا۔ فوراً اسکا ہاتھ دوسرے ہاتھ کی طرح ٹھیک ہو گیا۔ 14 تب فریسی چلے گئے اور یسوع کو قتل کرنے کی تدبیریں کر نے لگے۔

یسوع کا خدا وند کا منتخب شدہ خادم ہو نا

15 فریسیوں سے کی جا نے والی تدبیر کا یسوع کو علم تھا۔ اس وجہ سے یسوع اس جگہ کو چھو ڑ کر چلے گئے۔ جب کئی لوگ اس کی پیروی کر نے لگے۔ اور اس نے تمام بیماروں کو شفاء دی۔ 16 انہوں نے لوگوں کو تاکید کی کہ میں کون ہو ں یہ بات کسی سے نہ کہیں۔ 17 یسعیاہ نبی کی کہی ہوئی بات پو ری ہو نے کے لئے یسوع نے یہ سب کیا۔ یسعیاہ نے جو کہا ہے وہ یہ ہے:

18 “یہ تو میرا خادم ہے۔
    اور میں نے اسکاانتحاب کیا ہے۔
میں اس سے پیا ر کرتا ہوں۔
    میں اس سے خوش ہوں۔
میں اپنی روح کو اس پر اتارونگا۔
    اور یہ قوموں کو منصفا نہ فیصلہ دیگا۔
19 نہ یہ جھگڑا کریگا اور نہ چیخ و پکار کریگا۔
    اور نہ گلیوں میں اسکی آواز سنائی دیگی۔
20 وہ نہ تو جھکے ہوئے سر کنڈے کوتوڑیگا۔
    اور نہ ہی ٹمٹماتے ہو ئے چراغ کو بجھا ئے گا۔
    وہ تب تک دم نہ لیگا جب تک انصاف کو فتح نہ بخش دے۔
21 اور تمام لوگ اس پر امید کریں گے-” [a]

یسوع کو دیا گیا اختیار خدا ہی کا ہے

22 تب ایسا ہوا کہ چند لوگ ایک آدمی کو یسوع کے پاس لا ئے وہ بد روح کے اثرات کی وجہ سے اندھا اور گونگا ہوگیا تھا۔ یسوع نے اس شخص کو شفاء بخشی اور وہ دیکھنے اور بولنے لگا۔ 23 لوگ حیران ہو گئے۔ اور آپس میں باتیں کر نے لگے“کیا یہ آدمی ابن داؤد ہو سکتا ہے؟”

24 لوگوں کی آپسی بات چیت سن کر فریسیوں نے کہا، “یسوع بعلزبول کی قوت کے ذریعہ لوگوں کو بد روحوں سے نجات دلاتا ہے۔ بعلزبول بدروحوں کا سردار ہے۔”

25 فریسی جن واقعات پر غور کرتے تھے وہ یسوع کو معلوم تھا جس کی وجہ سے یسوع نے ان سے کہا، “جس حکو مت میں آپسی اختلا فات ہوں وہ تباہ و برباد ہو جا تی ہے۔ داخلی اختلافات سے پھوٹ کا شکار ہو نے والا شہر اور خاندان قائم اور دیر پا ثابت نہ ہو گا۔ 26 ایسی صورت میں اگر شیطان ہی بد روحوں کو اپنے آپ سے باہر بھگا دے تو گویا وہ اپنے آپ ہی میں اختلافات پیدا کریگا۔ اور اسکی سلطنت ہمیشہ کے لئے قائم نہیں ہو سکے گی۔ 27 تم کہتے ہو کہ میں شیطان بعلزبول کی قوت سے بد روحوں کو نکا لتا ہوں اگر یہ بات حقیقت پر مبنی ہو تو تمہا رے لوگ کس کی قوت سے بد روحوں سے نجات دلا تے ہیں۔ جن کی وجہ سے تمہا رے اپنے خاص لوگ ہی یہ ثابت کریں گے کہ تم غلط ہو۔ 28 لیکن میں خدا کی روح کی قوت کے ذریعہ بد روحوں کو نکا لتا ہوں۔ اور اس بات سے اس حقیقت کا پتہ چلتا ہے کہ خدا کی بادشا ہت تمہا رے پاس آئی ہے۔ 29 “اگر کو ئی طاقتور و توا نا کے گھر میں گھس کر اس کے ما ل اسباب کو چرا تا ہے تو پہلے اس کو چاہئے کہ وہ اس مضبوط وتوانا شخص کو کس کر باندھے۔تب کہیں جا کر اس کے لئے طا قتور شخص کے گھر کے ما ل و اسباب کا چرانا ممکن ہو سکے گا۔ 30 “جو میرا ساتھی نہیں ہے وہ میرا مخالف ہو گیا ہے۔ اور میرے ساتھ جو ذخیرہ کر نے والا نہیں ہے وہی بکھیرنے اور منتشر کر نے والا ہو تا ہے۔

31 ان تمام باتوں کی بنیا د پر میں تم سے کہتا ہوں کہ لوگوں سے سر زد ہو نے والا ہر گناہ اور کہی جا نے والی ہر بات کی برائی اور الزام کے لئے معا فی ہے۔ اس کے بر خلاف مقدس روح سے گستاخی کے لئے معا فی ہر گز نہیں۔ 32 ابن آدم کی مخالفت میں اگر کو ئی کہتا ہے تو اسکے لئے معا فی ہے لیکن مقدس روح کی مخالفت میں اگر کو ئی لبوں کو جنبش دے تو اس کے لئے نہ اس دنیا میں اور نہ آنے والی دنیا میں کو ئی معافی ہے۔

تمہاری حقیقت حال کے لئے تمہارے اعمال ہی گواہ ہیں

33 “اگر تمہیں عمدہ میوہ چاہئے تو اچھے قسم کا درخت لگا نا ہو گا۔ اگر اچھے قسم کا درخت نہ ہو تو وہ نا کا رہ اور خراب پھل ہی دیگا اور اس میں آنے والے پھل ہی سے اسکو پہچا نا جا سکتا ہے۔ 34 تم سب سانپ ہو! اور تم سب ظالم ہو تو ایسے میں تم کیوں کر اچھی بات کہہ سکو گے ؟ تمہارا دل جن باتوں سے بھرا ہوا ہے تمہاری زبان وہی بات کریگی۔ 35 ایک شریف النفس آدمی اپنے دل میں نیک اور اچھی باتوں ہی کو جگہ دیتا ہے۔ اس وجہ سے وہ اپنے دل سے نکلنے والی اچھی باتوں کو ہی بولتا ہے۔ لیکن ایک وہ شخص جو برا اور ظالم ہو تو وہ اپنے دل میں صرف برائیوں ہی کا ذخیرہ کر تا ہے۔ اس وجہ سے وہ وہی بری باتیں زبان سے نکا لے گا جو اسکے دل سے نکلتی ہیں۔ 36 اور میں تم سے کہتا ہوں کہ لوگ غفلت اور لا پر واہی سے جو باتیں کر تے ہیں انکو انصاف اور فیصلہ کے دن ہر بات کی جواب دہی ہو گی۔ 37 تمہارے ہی الفاظ تمہیں راستباز ثابت کر نے کے لئے استعمال ہونگے۔ تمہاری باتوں ہی سے تمہارا نیک اور راست باز اور گنہگار قصور وار ہو نے کا فیصلہ کیا جائیگا-”

نشانیوں کو ظا ہر کر نے کے لئے یہودیوں کی مانگ

38 تب چند فریسی اور معلمین شریعت نے یسوع سے کہا، “اے ہمارے استاد تو نے جن باتوں کو کہا ہے انکو ثابت کرنے کے لئے ایک معجزہ پیش کر۔”

39 یسوع نے کہا، “برے اور گنہگار لوگ معجزہ کو دیکھنے کی آرزو کر تے ہیں۔ لیکن ان کے لئے کوئی معجزہ دکھایا نہ جا ئے۔ سوائے جو نبی یوناہ( یونس) پر ظا ہر کیا گیا تھا۔ 40 “جس طرح یوناہ نبی مسلسل تین دن اور تین رات ایک بڑی مچھلی کے پیٹ میں رہے ٹھیک اسی طرح ابن آدم بھی مسلسل تین دن اور تین رات قبر میں رہے گا۔ اس کے علا وہ انکو اور کو ئی نشانی نہ دکھائی جائیگی۔

41 حق و انصاف کے فیصلہ کے دن شہر نینوہ کے لوگ تمہارے ساتھ کھڑے ہو ئے زندہ لوگوں کے بارے میں مجرم ہو نے کا اعلان کریں گے۔ کیوں کہ یوناہ جب تبلیغ کر تا تھا تو وہ اپنی زندگی میں تبدیلی لا ئی تھی۔ لیکن میں تم سے کہتا ہوں میں یوناہ سے زیادہ مقدم ہوں۔

42 انصاف و فیصلہ کے دن جنوبی علا قے کی ملکہ تم سب کے ساتھ اٹھ کھڑی ہو گی اور تم سب کو قصور وار ٹھہرائے گی۔کیوں کہ وہ ملکہ سلیمان کی حکمت کی تعلیم سننے کے لئے بہت دور سے آئی تھی۔ اور میں سلیمان سے زیادہ مقدم ہوں۔”

آج کے ظالم و جابر لوگوں کی حالت

43 “بری روح جب آدمی سے باہر آتی ہے اور آرام و سکون پا نے کے لئے جگہ کی تلاش کر تی ہو ئی پا نی نہ پا ئے جا نے والی خشک سوکھی جگہ پر سفر کرتی ہے۔ تب بھی اس بری روح کو سکون پا نے کے لئے کو ئی جگہ نہیں ملتی۔ 44 تب وہ روح کہیگی کہ میں پہلے جس گھر کو چھو ڑ کر آئی ہوں اب پھر دوبارہ اس گھر کو جاؤں گی۔ جب پھر روح دوبارہ اسکے پاس آئیگی تو وہ گھر خالی رہیگا صاف ستھرا جھاڑو دیا ہوا اور آراستہ و پیراستہ کیا ہوا ہو گا۔ 45 تب وہ بری روح باہر جا کر خود سے زیادہ سخت ظالم سات بری روحوں کو ساتھ لئے ہوئے آتی ہے۔ پھر وہ روحیں اس آدمی میں گھس کر رہنے لگتی ہیں۔ اور اس آدمی کو پہلے کے مقابلے میں مزید مصائب کا سامنا کر نا ہوگا اور کہا کہ اس زمانہ میں ظالم اور برے لوگوں کا حشر بھی اسی طرح ہو گا۔”

یسوع کے شاگرد ہی اسکے اہل خاندان ہو نگے

46 یسوع جب لوگوں سے باتیں کر رہے تھے تب اسکی ماں اور اسکا بھا ئی باہر آکر کھڑے ہو گئے اور وہ اس سے باتیں کر نا چاہتے تھے۔ 47 کسی نے یسوع سے کہا، “آپکی ماں اور بھا ئی آپکے لئے باہر انتظار میں کھڑے ہیں اور وہ آپ سے باتیں کر نا چاہتے ہیں۔”

48 یسوع نے اس آدمی کو جواب دیا، “میری ماں کون ؟ اور میرے بھا ئی کون ؟” 49 اپنے شاگردوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، “دیکھو یہی میری ماں اور یہی میرے بھا ئی ہیں۔” 50 آسمانوں میں رہنے والے میرے باپ کی مرضی کے مطا بق زندگی گزارنے والا ہی حقیقی معنوں میں میرا بھائی ہو گا اور کہا، “وہی میری ماں اور میری بہن بھی ہو گی۔”

Footnotes

  1. متّی 12:21 یسعیاہ ۴۲:۴-۱

Jesus Is Lord of the Sabbath(A)(B)

12 At that time Jesus went through the grainfields on the Sabbath. His disciples were hungry and began to pick some heads of grain(C) and eat them. When the Pharisees saw this, they said to him, “Look! Your disciples are doing what is unlawful on the Sabbath.”(D)

He answered, “Haven’t you read what David did when he and his companions were hungry?(E) He entered the house of God, and he and his companions ate the consecrated bread—which was not lawful for them to do, but only for the priests.(F) Or haven’t you read in the Law that the priests on Sabbath duty in the temple desecrate the Sabbath(G) and yet are innocent? I tell you that something greater than the temple is here.(H) If you had known what these words mean, ‘I desire mercy, not sacrifice,’[a](I) you would not have condemned the innocent. For the Son of Man(J) is Lord of the Sabbath.”

Going on from that place, he went into their synagogue, 10 and a man with a shriveled hand was there. Looking for a reason to bring charges against Jesus,(K) they asked him, “Is it lawful to heal on the Sabbath?”(L)

11 He said to them, “If any of you has a sheep and it falls into a pit on the Sabbath, will you not take hold of it and lift it out?(M) 12 How much more valuable is a person than a sheep!(N) Therefore it is lawful to do good on the Sabbath.”

13 Then he said to the man, “Stretch out your hand.” So he stretched it out and it was completely restored, just as sound as the other. 14 But the Pharisees went out and plotted how they might kill Jesus.(O)

God’s Chosen Servant

15 Aware of this, Jesus withdrew from that place. A large crowd followed him, and he healed all who were ill.(P) 16 He warned them not to tell others about him.(Q) 17 This was to fulfill(R) what was spoken through the prophet Isaiah:

18 “Here is my servant whom I have chosen,
    the one I love, in whom I delight;(S)
I will put my Spirit on him,(T)
    and he will proclaim justice to the nations.
19 He will not quarrel or cry out;
    no one will hear his voice in the streets.
20 A bruised reed he will not break,
    and a smoldering wick he will not snuff out,
till he has brought justice through to victory.
21     In his name the nations will put their hope.”[b](U)

Jesus and Beelzebul(V)

22 Then they brought him a demon-possessed man who was blind and mute, and Jesus healed him, so that he could both talk and see.(W) 23 All the people were astonished and said, “Could this be the Son of David?”(X)

24 But when the Pharisees heard this, they said, “It is only by Beelzebul,(Y) the prince of demons, that this fellow drives out demons.”(Z)

25 Jesus knew their thoughts(AA) and said to them, “Every kingdom divided against itself will be ruined, and every city or household divided against itself will not stand. 26 If Satan(AB) drives out Satan, he is divided against himself. How then can his kingdom stand? 27 And if I drive out demons by Beelzebul,(AC) by whom do your people(AD) drive them out? So then, they will be your judges. 28 But if it is by the Spirit of God that I drive out demons, then the kingdom of God(AE) has come upon you.

29 “Or again, how can anyone enter a strong man’s house and carry off his possessions unless he first ties up the strong man? Then he can plunder his house.

30 “Whoever is not with me is against me, and whoever does not gather with me scatters.(AF) 31 And so I tell you, every kind of sin and slander can be forgiven, but blasphemy against the Spirit will not be forgiven.(AG) 32 Anyone who speaks a word against the Son of Man will be forgiven, but anyone who speaks against the Holy Spirit will not be forgiven, either in this age(AH) or in the age to come.(AI)

33 “Make a tree good and its fruit will be good, or make a tree bad and its fruit will be bad, for a tree is recognized by its fruit.(AJ) 34 You brood of vipers,(AK) how can you who are evil say anything good? For the mouth speaks(AL) what the heart is full of. 35 A good man brings good things out of the good stored up in him, and an evil man brings evil things out of the evil stored up in him. 36 But I tell you that everyone will have to give account on the day of judgment for every empty word they have spoken. 37 For by your words you will be acquitted, and by your words you will be condemned.”(AM)

The Sign of Jonah(AN)(AO)

38 Then some of the Pharisees and teachers of the law said to him, “Teacher, we want to see a sign(AP) from you.”(AQ)

39 He answered, “A wicked and adulterous generation asks for a sign! But none will be given it except the sign of the prophet Jonah.(AR) 40 For as Jonah was three days and three nights in the belly of a huge fish,(AS) so the Son of Man(AT) will be three days and three nights in the heart of the earth.(AU) 41 The men of Nineveh(AV) will stand up at the judgment with this generation and condemn it; for they repented at the preaching of Jonah,(AW) and now something greater than Jonah is here. 42 The Queen of the South will rise at the judgment with this generation and condemn it; for she came(AX) from the ends of the earth to listen to Solomon’s wisdom, and now something greater than Solomon is here.

43 “When an impure spirit comes out of a person, it goes through arid places seeking rest and does not find it. 44 Then it says, ‘I will return to the house I left.’ When it arrives, it finds the house unoccupied, swept clean and put in order. 45 Then it goes and takes with it seven other spirits more wicked than itself, and they go in and live there. And the final condition of that person is worse than the first.(AY) That is how it will be with this wicked generation.”

Jesus’ Mother and Brothers(AZ)

46 While Jesus was still talking to the crowd, his mother(BA) and brothers(BB) stood outside, wanting to speak to him. 47 Someone told him, “Your mother and brothers are standing outside, wanting to speak to you.”

48 He replied to him, “Who is my mother, and who are my brothers?” 49 Pointing to his disciples, he said, “Here are my mother and my brothers. 50 For whoever does the will of my Father in heaven(BC) is my brother and sister and mother.”

Footnotes

  1. Matthew 12:7 Hosea 6:6
  2. Matthew 12:21 Isaiah 42:1-4