Add parallel Print Page Options

خدا کی مذ ہبی کتاب اور لو گوں کے اپنے بنا ئے ہو ئے اصول

چند فریسی اور کچھ شریعت کے معلّمین یروشلم سے آئے وہ یسوع کے اطراف جمع ہوئے۔ فریسیوں اور شریعت کے معلّمین نے دیکھا کہ یسوع کے چند شاگرداپنے ہاتھوں کو دھوئے بغیر “ گندے ہاتھوں” سے کھانا کھا تے ہیں۔ فریسی اور ُدوسرے تمام یہودی لوگ نے ایک خاص طریقے سے ہاتھوں کو دھو ئے بغیر کھانا نہ کھا تے تھے وہ اپنے آبا ء و اجداد سے آ ئے ہو ئے اصولوں کی تعمیل کر تے تھے۔ جب بازار میں وہ کسی بھی چیز کو خرید تے تو بطور خاص اس کو دھو ئے بغیر ہر گز نہیں کھا تے تھے۔ لو ٹا ،کٹورہ، برتن وغیرہ دھو نے کے وقت بھی وہ اپنے بڑوں سے آئے ہو ئے اصولوں کی پا بندی کرتے تھے۔

فریسیوں اور شریعت کے معلّمین نے یسوع سے پوچھا، “ہمارے بزرگوں کے رواج کو توڑ تے ہو ئے آ پکے شاگرد گندے ہاتھوں سے کھانا کیوں کھاتے ہیں ؟”

یسوع نے کہا، “تم سب ریا کار ہو۔تمہارے بارے میں یسعیا ہ نے بہت خوب کہا ہے:

میری تعظیم کر تے ہو ئے یہ لوگ کہتے ہیں
    لیکن ان کے دل مجھ سے دور ہیں۔
اور میری عبا دت کر تے ہیں کوئی فائدہ نہیں ہے بیکار ہے
    کیونکہ وہ انسانی اصول ہی کی یہ تعلیم دیتے ہیں۔

یسعیاہ ۲۹ :۱۳

اس نے کہا تم نے خدا کے حکم کو رد کیا۔ لیکن لو گوں کی تعلیمات کی پیر وی کر رہے ہو۔”

تب یسوع نے ان سے کہا، “بڑی چالا کی سے خداوند کے احکامات کا انکار کرتے ہو اور اپنی تعلیمات کی تعمیل کر تے ہو۔ 10 موسیٰ نے کہا تھا تمہیں چاہئے کہ اپنے ماں باپ کی تعظیم کریں [a] کو ئی بھی شخص اپنے ما ں باپ کو برا بھلا کہا تو اس کو موت کی سزا ہو نی چاہئے۔ [b] 11 لیکن تم کہتے ہو کو ئی بھی اپنے ماں باپ سے یہ کہہ سکتا ہے “میرے پاس کچھ تھا جس سے میں تمہا ری مدد کر سکتا ہوں مگر میں یہ تحفہ خدا کے لئے رکھ چکا ہوں۔ 12 اس طرح اس کو اجا زت نہیں کہ اپنے ماں باپ کے لئے کچھ کر سکے۔ 13 اس لئے تم تعلیم دیتے ہو کہ خدا کے احکامات کی تعمیل اہم نہیں ہے تم سوچتے ہو کہ تم جن روحوں کی تعلیم لوگوں کو دیتے ہو اس کا بجا لا ناضروری ہے۔”

14 یسوع مسیح نے پھر دوبا رہ لوگوں کو اپنے پاس بلا کر کہا ، “میں جو بھی کہہ رہا ہوں اس کو تم سب سنو اور اس کو سمجھو۔ 15 کو ئی چیز ایسی نہیں ہے جو کہ با ہر سے انسان کے اندر داخل ہو کر اس کو گندہ اور نا پاک کر دیتی ہو اور اس نے کہا مگر ایک انسان کو اس کے اندر سے آنے والے معاملات و ارادے ہی گندے اور نا پاک بنا دیتے ہیں۔” 16 [c]-

17 پھر یسوع نے لو گوں کو وہیں پر چھوڑا اور گھر چلے گئے شاگردوں نے اس تمثیل کی با بت ان سے پوچھا۔ 18 یسوع نے جواب دیا، “کیا دوسروں کی طرح تم کو یہ سمجھ میں نہیں آتا؟ ایک آدمی کے اندر جا نے وا لی کو ئی چیز بھی کسی کو گندہ اور نا پاک نہیں کر تی کیا یہ بات تمہیں معلوم نہیں۔ 19 اس نے کہا کہ کو ئی بھی غذا انسانی جسم میں پیٹ کے اندر کے حصّہ میں داخل ہو تی ہے نہ کہ دل میں۔ اس کے بعد وہ ایک نالی کے ذریعہ وہاں سے با ہرنکل جاتی ہے۔”اس طرح کھائی جانے والی کو ئی بھی غذا گندی اور نا پاک نہیں ہو تی۔

20 اس کے علاوہ یسوع نے ان سے کہا، “ایک انسان کے اندر آ نے والے ارادے ہی اس کو گندہ اور نا پاک بنا تے ہیں۔ 21 یہ ساری برُی چیزیں ایک انسان کے باطن میں انسان کے اندر سے شروع ہوتی ہیں ،دماغ میں برے خیالات بد کا ریاں ، چوری اور قتل ،۔ 22 زنا کاری پیسوں کی حرص، برا ئی ،دھوکہ ر یا کاری، حسد، چغل خوری، غرور اور بے وقوفی۔ 23 تمام خراب خصلتیں برے خیالات و خراب باتیں انسان کے اندر سے آ کر آدمی کو گندہ اور نا پا ک بنا تی ہیں۔”

یسوع کا غیر یہودی عورت کی مدد کرنا

24 یسوع اس جگہ کو چھوڑ کر صور شہر کے اطراف و اکناف والے علا قے میں گئے۔ یسوع وہاں ایک مکان کے اندر گئے۔ اس کی خواہش تھی کہ وہ جس مقام پر رہے گا وہاں کے لوگوں کو اس کے موجود ہو نے کا علم نہ ہو۔ اس کے با وجود بھی اس کو چھپ کر رہنا ممکن نہ ہوا۔ 25 جلد ہی ایک عورت کو معلوم ہوا کہ یسوع وہاں ہے۔ اس کی چھوٹی بیٹی کو بد روح کے اثرات ہوئے تھے۔ اس وجہ سے وہ عورت یسوع کے پاس آئی اور اس کے قد موں پر گر کر اس نے سجدہ کیا۔ 26 وہ سیریا کے علا قے فینیلکی میں پیدا ہوئی تھی وہ یو نا نی تھی۔ اس نے یسوع سے عرض کیا کہ میری بیٹی پر جو بد روح کے اثرات ہیں اس کو وہ با ہر نکال دے۔

27 یسوع نے اس عورت سے کہا ، “لڑکوں کو دی جا نے والی روٹی کتّوں کے سامنے ڈا ل د ینا منا سب نہیں۔ اور اپنی پسند کی غذا بچّوں کو پہلے کھا نے دیں۔”

28 عورت نے جواب دیا ، “خداوند یہ سچ ہے۔ لیکن بچّوں سے نہ کھا ئے گئے اور انکے گرائے ہوئے روٹی کے ٹکڑے میزکے نیچے رہنے وا لے کتّے تو کھا سکتے ہیں۔”

29 اس وقت یسوع نے اس عورت سے کہا ، “تو نے بہت ہی اچھا جواب دیا جا تیری بیٹی پر سے بد روح کا سا یہ دور ہو گیا ہے”

30 وہ عورت جب اپنے گھر گئی تو کیا دیکھتی ہے کہ اس کی لڑ کی بستر پر سوئی ہوئی ہے اور اس پر سے بد روح کے اثرات دور ہو گئے ہیں

بہرے کی شفا یابی

31 پھر یسوع تائیر شہر کے اس علا قے کو چھوڑ کر صیدا شہر کی راہ سے دکپلس کے علاقے سے گزرتے ہوئے گلیل کی جھیل کو پہنچے۔ 32 جب وہ وہاں تھے تو لو گوں نے ایک بہرے اور ہکلے کو بلا لائے اور یسوع سے عرض کیا کہ اس پر ہاتھ پھیر کر اس کو تندرستی دیں۔

33 یسوع نے اس کو بھیڑ میں سے الگ لے گئے اور اپنی انگلیاں اس کے کا نوں میں ڈالیں اور تھوک کر اس کی زبان کو چھوا۔ 34 پھر آسمان کی طرف دیکھ کر آہ بھری اور کہا، افتح افتح یعنی “کھل جا” 35 اسی وقت اس کے کان کھل گئے۔ زبان لچکدار ہوئی اور وہ بالکل صاف اور واضح آواز میں بات کر نے لگا۔

36 یسوع نے لوگوں کو سختی سے حکم دیا کہ وہ کسی سے اس واقعہ کو نہ بتا ئیں اپنے بارے میں کسی کو معلوم نہ ہو نے پا ئے کہ یسوع لوگوں کو ہدایت کر تے تھے۔ اس کے باوجود لوگ اس کے بارے میں اور زیادہ تشہیر کرتے۔ 37 لوگوں نے بہت حیرت زدہ ہو کر کہا ، “یسوع ہر چیز اچھے انداز سے کرتے ہیں وہ بہرے لوگوں کو سننے کے اور گونگوں کو بات کرنے کے قابل بنا تے ہیں۔”

Footnotes

  1. مرقس 7:10 اِقتِباس خروج ۱۲:۲۰ استثنا ۱۶:۵
  2. مرقس 7:10 اِقتِباس خروج ۱۷:۲۱
  3. مرقس 7:16 آیت۱۶ کچھ یونانی صحیفوں میں آیت۱۶ کو جوڑا گیا ہے جو اس طرح ہے “تم لوگ جو میں کہتا ہوں سنو”

That Which Defiles(A)

The Pharisees and some of the teachers of the law who had come from Jerusalem gathered around Jesus and saw some of his disciples eating food with hands that were defiled,(B) that is, unwashed. (The Pharisees and all the Jews do not eat unless they give their hands a ceremonial washing, holding to the tradition of the elders.(C) When they come from the marketplace they do not eat unless they wash. And they observe many other traditions, such as the washing of cups, pitchers and kettles.[a])(D)

So the Pharisees and teachers of the law asked Jesus, “Why don’t your disciples live according to the tradition of the elders(E) instead of eating their food with defiled hands?”

He replied, “Isaiah was right when he prophesied about you hypocrites; as it is written:

“‘These people honor me with their lips,
    but their hearts are far from me.
They worship me in vain;
    their teachings are merely human rules.’[b](F)

You have let go of the commands of God and are holding on to human traditions.”(G)

And he continued, “You have a fine way of setting aside the commands of God in order to observe[c] your own traditions!(H) 10 For Moses said, ‘Honor your father and mother,’[d](I) and, ‘Anyone who curses their father or mother is to be put to death.’[e](J) 11 But you say(K) that if anyone declares that what might have been used to help their father or mother is Corban (that is, devoted to God)— 12 then you no longer let them do anything for their father or mother. 13 Thus you nullify the word of God(L) by your tradition(M) that you have handed down. And you do many things like that.”

14 Again Jesus called the crowd to him and said, “Listen to me, everyone, and understand this. 15 Nothing outside a person can defile them by going into them. Rather, it is what comes out of a person that defiles them.” [16] [f]

17 After he had left the crowd and entered the house, his disciples asked him(N) about this parable. 18 “Are you so dull?” he asked. “Don’t you see that nothing that enters a person from the outside can defile them? 19 For it doesn’t go into their heart but into their stomach, and then out of the body.” (In saying this, Jesus declared all foods(O) clean.)(P)

20 He went on: “What comes out of a person is what defiles them. 21 For it is from within, out of a person’s heart, that evil thoughts come—sexual immorality, theft, murder, 22 adultery, greed,(Q) malice, deceit, lewdness, envy, slander, arrogance and folly. 23 All these evils come from inside and defile a person.”

Jesus Honors a Syrophoenician Woman’s Faith(R)

24 Jesus left that place and went to the vicinity of Tyre.[g](S) He entered a house and did not want anyone to know it; yet he could not keep his presence secret. 25 In fact, as soon as she heard about him, a woman whose little daughter was possessed by an impure spirit(T) came and fell at his feet. 26 The woman was a Greek, born in Syrian Phoenicia. She begged Jesus to drive the demon out of her daughter.

27 “First let the children eat all they want,” he told her, “for it is not right to take the children’s bread and toss it to the dogs.”

28 “Lord,” she replied, “even the dogs under the table eat the children’s crumbs.”

29 Then he told her, “For such a reply, you may go; the demon has left your daughter.”

30 She went home and found her child lying on the bed, and the demon gone.

Jesus Heals a Deaf and Mute Man(U)

31 Then Jesus left the vicinity of Tyre(V) and went through Sidon, down to the Sea of Galilee(W) and into the region of the Decapolis.[h](X) 32 There some people brought to him a man who was deaf and could hardly talk,(Y) and they begged Jesus to place his hand on(Z) him.

33 After he took him aside, away from the crowd, Jesus put his fingers into the man’s ears. Then he spit(AA) and touched the man’s tongue. 34 He looked up to heaven(AB) and with a deep sigh(AC) said to him, “Ephphatha!” (which means “Be opened!”). 35 At this, the man’s ears were opened, his tongue was loosened and he began to speak plainly.(AD)

36 Jesus commanded them not to tell anyone.(AE) But the more he did so, the more they kept talking about it. 37 People were overwhelmed with amazement. “He has done everything well,” they said. “He even makes the deaf hear and the mute speak.”

Footnotes

  1. Mark 7:4 Some early manuscripts pitchers, kettles and dining couches
  2. Mark 7:7 Isaiah 29:13
  3. Mark 7:9 Some manuscripts set up
  4. Mark 7:10 Exodus 20:12; Deut. 5:16
  5. Mark 7:10 Exodus 21:17; Lev. 20:9
  6. Mark 7:16 Some manuscripts include here the words of 4:23.
  7. Mark 7:24 Many early manuscripts Tyre and Sidon
  8. Mark 7:31 That is, the Ten Cities