Add parallel Print Page Options

دُوسرے رسولوں کا پو لسُ کے بارے میں اقرار کر نا

چودہ سال بعد میں دوبارہ بر نباس کے ساتھ یروشلم گیا میں نے ططس کو ساتھ لیا۔ میں اس لئے گیا کیوں کہ خدا نے مجھ سے کہا کہ مجھے جانا چاہئے۔ میں ان ماننے والوں کے سردار کے پاس گیا جب ہم تنہا تھے تو میں نے ان کو خوش خبری دی اور ان سے کہا کہ میں غیر یہودی میں تبلیغ کر تا ہوں تا کہ یہ لوگ میرے کاموں کو سمجھ سکیں اس طرح وہ میرے سا بقہ کاموں کو اور اب جو کچھ کرتا ہوں وہ ضا ئع نہ ہوں۔

3-4 ططس میرے ساتھ تھا جو یونا نی تھا۔ لیکن ان قائدین نے ختنہ کر نے وا لے کے لئے کسی قسم کی زبر دستی نہیں کی حتیٰ کہ ططس کے ساتھ بھی نہیں ہم ان ہی مسائل پر ان سے بات کرنا چاہتے تھے کیوں کہ چند جھو ٹے لوگ چوری چھپے ہما رے گروہ میں گھس آئے ہیں وہ اس لئے آئے ہیں کہ ہمیں جو آزادی یسوع مسیح میں ہے جا سوسوں کے طور پر دریافت کر کے ہمیں غلام بنا لیں۔ لیکن ہم تھو ڑی دیر کے لئے بھی ان کا مطا لبہ نہ ما نیں ان سے کسی بھی نکتہ پر اتفاق نہیں کیا۔ ہم چاہتے ہیں کہ کتاب کی سچاّ ئی تم میں قائم رہے۔

جو لوگ کچھ اہمیت کے حامل دکھا ئی دیئے ہیں انجیل کو نہیں بدلے ہیں جو میں تبلیغ کر تا ہوں میرے لئے یہ اہم نہیں ہے کہ انکی “اہمیت ہے ”یا نہیں خدا کے نزدیک سب انسان برابر ہیں۔ لیکن جب ان سر براہوں نے یہ دیکھا کہ خدا نے ایک خاص کام مجھے سونپا ہے۔ جیسا کہ پطرس کو دیا گیا تھا۔ پطرس کو یہودیوں میں خوشخبری سنانے کے لئے کہا گیا تھا۔ خدا نے مجھے اسی طرح غیر یہودی لوگوں میں خوشخبری سنانے کا حکم دیا ہے۔ خدا نے پطرس کو یہودیوں کے لئے رسول کی حیثیت سے کام کر نے کے لئے بھیجا خدا نے مجھے بھی رسول کی حیثیت سے کام کر نے کے لئے بھیجا ایسے لوگوں کے لئے جو غیر یہودی ہیں۔ یعقوب ،کیفا اور یحییٰ بحیثیت قائدین کلیسا انہوں نے دیکھا کہ خدا نے مجھے خاص تحفہ اپنے فضل سے دیا ہے اسی لئے انہوں نے برنباس کو اور مجھے قبول کیا اور وہ قائدین نے کہا ، “پولُس اور برنباس کے لئے ہم رضامند ہیں کہ وہ غیر یہودی لوگوں کے پاس جائیں اور ہم یہودیوں کے پاس جائیں گے۔” 10 انہوں نے ہم سے ایک کام کے کر نے کو کہا کہ غریبوں کی مدد کر نا یاد رکھو اور یہی کچھ ہے جسے میں حقیقت میں کر نے کا شوق رکھتا ہوں۔

پولس کی نظر میں پطرس کی غلطی

11 کیفا نے انطاکیہ آکر جو کچھ کیا وہ صحیح نہیں تھا میں کیفا کے خلاف تھا اس بات کو میں نے اس کے روبرو کہا کہ وہ غلطی پر تھا۔ 12 چنانچہ اس طرح جب کیفا پہلی بار انطاکیہ آیا تو اس نے غیر یہودیوں کے ساتھ مل کر کھا یا تب کچھ یہودی یعقوب کی طرف سے آئے اور جب وہ یہودی آئے تو کیفا نے ان غیر یہودیوں کے ساتھ کھا نا ترک کر دیا اور اپنے آپ کو ان غیر یہودیوں سے علٰیحدہ کر لیا۔ وہ یہودیوں سے ڈر گیا کیوں کہ انکا ایمان تھا کہ تمام غیر یہودیوں کو ختنہ کر وانا چاہئے۔ 13 چونکہ کیفا نے منافقت ظا ہر کی تھی دُوسرے یہودی کیفا کے ساتھ ہو گئے کیوں کہ وہ بھی منافق ہی تھے۔ حتیٰ کہ بر نباس بھی انکی منافقت کے زیر اثر وہی کیا جو یہودی کر تے تھے۔ 14 میں نے دیکھا کہ وہ یہودی انجیل کی سچائی پر عمل نہیں کر تے تھے اسی لئے میں نے کیفا سے سب یہودیوں کی موجودگی میں کہا ، “اے کیفا! تم یہودی ہو لیکن تم یہودیوں جیسی زندگی نہیں گزارتے تم غیر یہودی جیسے ہو اسلئے تم غیر یہودیوں سے کیوں نہیں کہتے ہو کہ یہودیوں جیسی زندگی اختیار کریں ؟”

15 ہم یہودی غیر یہودیوں جیسے گنہگار نہیں پیدا ہو ئے بلکہ ہم پیدا ئشی یہودی ہیں۔ 16 ہم جانتے ہیں کہ آدمی راست باز صرف شریعت پر عمل کر کے نہیں ہو تا بلکہ یسوع مسیح پر ایمان لا کر ہی خدا کے نزدیک راستباز کہلا تا ہے۔اسلئے ہمارا ایمان یسوع مسیح پر ہے کیوں کہ ہم چا ہتے ہیں کہ ہم خدا کے نزدیک راستباز کہلا ئیں۔اور ہم خدا کے نزدیک سچّے ہوں کیوں کہ مسیح پر ہمارا ایمان ہے نہ کہ شریعت پر عمل کر کے ہم راستباز کہلا تے ہیں یہ بالکل سچ ہے کہ صرف شریعت ہی پر عمل کرنے سے خدا کے نزدیک راستباز نہیں ہوتا۔

17 ہم یہودی مسیح کے پاس آنے کے بعد خدا کے نزدیک راستباز کہلا ئیں گے۔اس سے ظا ہر ہو تا ہے کہ ہم بھی غیر یہودیوں کی طرح گنہگار تھے۔ تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ مسیح نے ہمیں گنہگارکیا ہے ہر گز نہیں!۔ 18 کیوں کہ اگر میں شریعت کا توڑنے والا بنوں گااگر تعلیم دیتا ہوں جسکو میں نے ختم کیا تھا تو میں ایسے قانون کو جاری نہیں رکھتا۔ 19 کیوں کہ شریعت کے لئے جان دی شریعت کے ذریعہ ،میں اور میری پہلی زندگی مسیح سے مصلوب ہو گئی تا کہ میں خدا کے لئے زندہ رہوں۔ 20 اسلئے میں جو زندگی گزار رہاہوں وہ میری زندگی نہیں بلکہ مسیح مجھ میں زندہ ہے۔ اور جو جسمانی زندگی میں اب رہ رہا ہوں وہ خدا کے بیٹے پر ایمان لا نے سے ہے جس نے مجھ سے محبت کی۔ 21 یہ قدرت کا عطیہ ہے جو میرے لئے اہم ہے کیوں کہ اگر صرف شریعت کا قا نون ہی ہمیں راستباز بناتا تو مسیح کے مر نے کی کیا ضرورت تھی۔

Paul Accepted by the Apostles

Then after fourteen years, I went up again to Jerusalem,(A) this time with Barnabas.(B) I took Titus(C) along also. I went in response to a revelation(D) and, meeting privately with those esteemed as leaders, I presented to them the gospel that I preach among the Gentiles.(E) I wanted to be sure I was not running and had not been running my race(F) in vain. Yet not even Titus,(G) who was with me, was compelled to be circumcised, even though he was a Greek.(H) This matter arose because some false believers(I) had infiltrated our ranks to spy on(J) the freedom(K) we have in Christ Jesus and to make us slaves. We did not give in to them for a moment, so that the truth of the gospel(L) might be preserved for you.

As for those who were held in high esteem(M)—whatever they were makes no difference to me; God does not show favoritism(N)—they added nothing to my message.(O) On the contrary, they recognized that I had been entrusted with the task(P) of preaching the gospel to the uncircumcised,[a](Q) just as Peter(R) had been to the circumcised.[b] For God, who was at work in Peter as an apostle(S) to the circumcised, was also at work in me as an apostle(T) to the Gentiles. James,(U) Cephas[c](V) and John, those esteemed as pillars,(W) gave me and Barnabas(X) the right hand of fellowship when they recognized the grace given to me.(Y) They agreed that we should go to the Gentiles,(Z) and they to the circumcised. 10 All they asked was that we should continue to remember the poor,(AA) the very thing I had been eager to do all along.

Paul Opposes Cephas

11 When Cephas(AB) came to Antioch,(AC) I opposed him to his face, because he stood condemned. 12 For before certain men came from James,(AD) he used to eat with the Gentiles.(AE) But when they arrived, he began to draw back and separate himself from the Gentiles because he was afraid of those who belonged to the circumcision group.(AF) 13 The other Jews joined him in his hypocrisy, so that by their hypocrisy even Barnabas(AG) was led astray.

14 When I saw that they were not acting in line with the truth of the gospel,(AH) I said to Cephas(AI) in front of them all, “You are a Jew, yet you live like a Gentile and not like a Jew.(AJ) How is it, then, that you force Gentiles to follow Jewish customs?(AK)

15 “We who are Jews by birth(AL) and not sinful Gentiles(AM) 16 know that a person is not justified by the works of the law,(AN) but by faith in Jesus Christ.(AO) So we, too, have put our faith in Christ Jesus that we may be justified by faith in[d] Christ and not by the works of the law, because by the works of the law no one will be justified.(AP)

17 “But if, in seeking to be justified in Christ, we Jews find ourselves also among the sinners,(AQ) doesn’t that mean that Christ promotes sin? Absolutely not!(AR) 18 If I rebuild what I destroyed, then I really would be a lawbreaker.

19 “For through the law I died to the law(AS) so that I might live for God.(AT) 20 I have been crucified with Christ(AU) and I no longer live, but Christ lives in me.(AV) The life I now live in the body, I live by faith in the Son of God,(AW) who loved me(AX) and gave himself for me.(AY) 21 I do not set aside the grace of God, for if righteousness could be gained through the law,(AZ) Christ died for nothing!”[e]

Footnotes

  1. Galatians 2:7 That is, Gentiles
  2. Galatians 2:7 That is, Jews; also in verses 8 and 9
  3. Galatians 2:9 That is, Peter; also in verses 11 and 14
  4. Galatians 2:16 Or but through the faithfulness of … justified on the basis of the faithfulness of
  5. Galatians 2:21 Some interpreters end the quotation after verse 14.