Add parallel Print Page Options

یہوداہ وفا دار نہیں تھا

خدا وند نے مجھ سے کہا: “جاؤ اور یروشلم کے لوگوں کو پیغام دو اور ان سے کہو، ’خدا وند یہ کہتا ہے:

“جس وقت تم نو جوان قوم تھے تم میرے فرماں بردار تھے۔
    تم نے میری پیر وی نئی دلہن کی جیسی کی۔
تم نے بیابان میں میری پیر وی کی
    اور اس سرزمین میں میری پیر وی کی جسے کبھی بھی زراعت کے لئے استعمال نہیں کی گئی تھی۔
بنی اسرائیل خدا وند کے مقدس تھے۔
    وہ خدا وند کی معرفت اتارے گئے پہلے پھل تھے۔
    

اسرائیل کو چوٹ پہنچانے کی کو شش کرنے والے ہر ایک آدمی قصور وار تصور کئے گئے تھے۔


    ان برے لوگوں پر بری مصیبتیں آئی تھیں۔”
یہ پیغام خدا وند کا تھا۔

اے اہل یعقوب، خدا وند کا پیغام سنو!
    اے اہل اسرائیل، تم بھی پیغام سنو!

جو خدا وند فرماتا ہے وہ یہ ہے:
“تمہارے باپ دادا نے مجھ میں کيا غلطي پائی؟
    وہ کیوں مجھ سے دور ہو گئے
اور بے مول بتوں کی پرستش کی
    اور اپنے آپ کو بے مول بنا یا؟
تمہارے باپ دادا نے یہ نہیں کہا،
    ’خدا وند نے ہمیں مصر سے نکا لا۔
اور بیابان اور بنجر اور گڑھوں کی زمین میں سے
    خشکی اور موت کے سایہ کی سر زمین میں سے
    جہاں سے نہ کوئی گزرتا
    اور نہ کوئی بود باش کر تا تھا
ہم کو لے آیا۔”

خدا وند فرماتا ہے، “میں تمہیں
    بہت سی اچھی چیزوں سے بھرے بہتر ملک میں لا یا۔
میں نے یہ کیا جس سے تم وہاں اگے ہوئے پھل اور پیدا وار کو کھا سکو۔
    لیکن تم آئے اور میرے ملک کو تم نے 'گندہ' کیا۔
میں نے وہ ملک تمہیں دیا تھا،
    لیکن تم نے اسے برا مقام بنا یا۔

“کاہنوں نے نہیں پو چھا،
    ’خدا وند کہاں ہے؟‘
میری شریعت کو جاننے والے لوگوں نے مجھ کو جاننا نہیں چاہا۔
    اور چرواہوں نے مجھ سے بغاوت کی
اور نبیوں نے بعل کے نام سے نبوّت کی
    اور بتوں کی پیروی کی جن سے کچھ فائدہ نہیں۔”

خدا وند فرما تا ہے، “اس لئے میں اب تمہیں پھر قصور وار قرار دوں گا
    اور تمہارے بیٹوں کے بیٹوں کو بھی قصور وار ٹھہراؤں گا۔
10 سمندر پار کتیم کے جزیروں کو جاؤ اور دیکھو،
    کسی کو قیدار بھیجو
اور اسے توجہ سے دیکھنے دو۔
    غور سے دیکھو، کیا کبھی کسی نے ایسا کام کیا۔
11 کیا کسی قوم کے لوگوں نے کبھی اپنے پرانے خداؤں کو نئے خدا ؤں سے بد لا ہے؟
    نہیں! اصل میں انکے خدا حقیقت میں خدا ہے ہی نہیں۔
لیکن میرے لوگوں نے اپنے پر شوکت خدا کو
    باطل مورتیوں سے بدلا ہے۔

12 خدا وند فرماتا ہے، “اے آسمانو! اس سے حیران ہو۔
    شدّت سے تھر تھراؤ اور بالکل ویرا ن ہو جاؤ۔”
13 “میرے لوگوں نے دو برائیاں کیں۔
    انہوں نے مجھ بہتے ہوئے پانی کے چشمہ کو ترک کیا۔
    اور اپنے لئے حوض بنوایا۔
وہ سب حوض دراڑوں سے بھرا ہوا ہے
    اس میں پانی نہیں ٹھہر سکتا ہے۔

14 “ کیا بنی اسرائیل غلام ہو گئے ہیں؟
    کیا وہ غلام پیدا ہوئے تھے؟
    بنی اسرائیلیوں کی دولت دوسرے لوگوں کے پاس چلی گئی؟
15 جوان شیر اسرائیل پر غرایا تھا۔
    اس نے اس کی زمین کو بنجر بنا دیا تھا۔
اسرائیل کے تمام شہر جلا دیئے گئے تھے۔
    وہاں بسنے والا کوئی نہ تھا۔
16 بنی نوف (ممفس) اور بنی تحف نحیس نے
    تمہاری کھو پڑی پھو ڑی۔
17 یہ پریشانی تمہا رے اپنے قصور کے سبب ہے۔
    تم نے خداوند اپنے خدا سے منہ مو ڑ لیا
    جب کہ وہ تمہیں صحیح راہ میں لے جا رہا تھا۔
18 یہودا ہ کے لوگو!اس کے با رے میں سو چو:
    کیا اس نے مصر جانے میں مدد کی؟ کیا اس نے دریائے نیل کا پانی پینے میں مدد کی؟ نہیں!
کیا اس نے اسور جانے میں مدد کی؟ کیا اس نے دریائے فرات کا پانی پینے میں مدد کی؟ نہیں!
19 لیکن تم نے برے کام کئے،
    اور وہ بری چیزیں تمہیں صرف سزا دلا ئے گی۔
مصیبتیں تم پر ٹوٹ پڑے گی
    اور یہ مصیبتیں تمہیں سبق سکھا ئے گی۔
اس بارے میں سو چو، تب تم سمجھ جا ؤ گے کہ خداوند سے منہ موڑ لینا کتنا بر اہے۔
    مجھ سے نہ ڈرنا برا ہے میں تمہارا خداوند ہو ں!”
یہ پیغام میرے مالک خداوند قادر مطلق کا تھا۔
20 “اے یہودا ہ تم نے اپنا جوا بہت پہلے پھینک دیا تھا۔
    تم نے وہ رسیاں تو ڑ پھینکیں جسے میں تمہیں اپنے قابو میں رکھنے کے لئے کام میں لا تا تھا۔
تم نے مجھ سے کہا،
    ’میں آپ کی خدمت نہیں کروں گا!‘
تم نے ایک فاحشہ کی طرح ہر ایک ٹیلہ پر
    اور ہر ایک درخت کے نیچے حرام کا ری کي۔
21 اے یہودا ہ! میں نے تمہیں خاص تاک (انگور کا پو دا ) کی طرح لگا یا۔
    تم سبھی اچھے بیج کے مانند تھے
پھر تم کیوں کر میرے لئے بے حقیقت جنگلی انگور کا درخت ہو گئے؟
22 ہر چند کہ تم اپنے کو سجی سے دھو ؤ
    اور بہت سا صابن استعمال کرو
    لیکن پھر بھی میں تیرے گناہ کے داغ کو دیکھ سکتا ہوں۔”
یہ خداوند خدا کا پیغام ہے۔
23 “اے یہودا ہ! تم مجھ سے کیسے کہہ سکتے ہو،
    ’میں قصوروار نہیں ہو ں۔
میں نے بعل کے بتوں کی پیروی نہیں کی۔‘
    ان کا موں کے بارے میں سوچو جنہیں تم نے وا دی میں کئے۔
اس بارے میں سوچو تم نے کیا کر ڈا لا ہے۔
    تم اس تیز اونٹنی کی مانند ہو جو ایک مقام سے دوسرے مقام کو دوڑ تی ہے۔
24 تم اس جنگلی گدھے کی طرح ہو
    جو مستی کے جوش میں شہوت کی تلاش میں ہوا کو سونگھتی پھر تی ہے۔
    اس کی مستی کی حالت میں اسے کون رو ک سکتا ہے؟
ہر ایک نر جو اسکی تلاش کر تا ہے وہ نہیں تھکے گا
    کیونکہ اس کی شہوت کے ایام میں وہ اسے پا لیں گے۔
25 اے یہودا ہ! مورتیوں کے پیچھے دوڑنا بند کرو۔
    ان دوسرے خدا ؤں کے لئے پیاس کو بجھ جا نے دو۔
لیکن تم کہتے ہو، ’یہ بیکار ہے! میں چھو ڑ نہیں سکتا!
    میں ان دوسرے خدا ؤں سے محبت کر تا ہو ں۔
    میں ان کی عبادت کر نا چا ہتا ہوں۔‘

26 چور شرمندہ ہو تا ہے
    جب اسے لوگ پکڑ لیتے ہیں۔
اسی طرح اسرائیل کا گھرانا شرمندہ ہے۔
    بادشا ہ اور امراء، کا ہن اور نبی شرمندہ ہیں۔
27 وہ لوگ لکڑی کے ٹکڑو ں سے باتیں کرتے ہیں۔
    وہ کہتے ہیں، ’تم میرے باپ ہو۔
وہ لوگ چٹان سے کہتے ہیں،
    ’تم نے مجھے جنم دیا ہے۔‘
وہ لوگ میری جانب دھیان نہیں دیتے۔
    انہوں نے مجھ سے پیٹھ پھیر لی ہے۔
لیکن جب یہوداہ کے لوگو ں پر مصیبت آتی ہے۔
    تب وہ مجھ سے کہتے ہیں،آ! اور ہمیں بچا۔‘
28 لیکن تمہا رے بت کہاں ہیں۔
    جن کو تم نے اپنے لئے بنایا؟ اگر وہ تمہا ری مصیبت کے وقت تمہیں بچا سکتے ہیں تو وہ بچا ئیں۔
کیوں کہ اے یہودا ہ! جتنے تمہا رے شہر ہیں اتنے ہی تمہا رے خداوند ہیں۔

29 “تم مجھ سے حجت کیوں کر تے ہو؟
    تم سبھی میرے خلاف کیوں بغا وت کر تے ہو۔”
یہ پیغام خداوند کی طرف سے تھا۔
30 “یہودا ہ کے لوگو!
    میں نے تمہا رے لوگوں کو سزا دی،
لیکن اس کا کو ئی نتیجہ نہیں نکلا۔
    تم اب تک لوٹ کر نہیں آئے
    جب سے سزا دی گئی۔
تم نے ان نبیوں کو تلوار سے ہلاک کیا جب وہ تمہا رے پاس آئے۔
تم خونخوار شیر ببر کی طرح تھے اور تم نے نبیوں کو مار ڈا لا۔”
31 اے ا س پشت کے لوگو! خداوند کے کلام کا لحاظ کرو!

“کیا میں بنی اسرا ئیلیوں کے لئے بیابان سا بن گیا؟
    یا تاریکی کی زمین ہوا؟
میرے لوگ کیوں کہتے ہیں،
    ’ہم آزاد ہو گئے۔ پھر تیرے پاس نہ آئیں گے۔‘
32 کیا کنواری اپنے زیور یا دلہن اپنی شادی کا عبا بھول سکتی ہے؟ نہیں!
    لیکن میرے لوگ مجھے انگنت دنوں کے لئے بھول گئے ہیں۔

33 تم نے پیار کو پانے کا کتنا اچھا طریقہ سیکھا ہے۔
    یقیناً تو نے سہیلی کو بھی اپنی را ہیں سکھا ئی ہیں۔
34 تمہا رے ہا تھ خون سے رنگے ہیں۔
    یہ غریب اور معصوم لوگو ں کا خون ہے۔
ان میں سے کو ئی بھی
    چوری میں پکڑے نہیں گئے تھے۔
35 لیکن تم پھر بھی کہتے رہتے ہو، ’ہم بے قصور ہیں۔
    خدا مجھ پر غضبناک نہیں ہے۔‘
اس لئے میں تمہیں جھوٹ بولنے وا لا مجرم ہو نے کا بھی فیصلہ دو ں گا۔
    کیوں؟ کیوں کہ تم کہتے ہو، ’میں نے کچھ بھی برا نہیں کیا ہے۔‘
36 تم اپنا راستہ بڑی آسانی سے بدلتے ہو۔
    اسور نے تمہیں مایوس کیا،
اس لئے تم نے اسور کو چھوڑا اور مدد کے لئے مصر پہنچے۔
    مصر بھی تمہیں مایوس کرے گا۔
37 ایسا ہو گا کہ تم اپنے سر پر ہا تھ رکھ کر مصر بھی چھو ڑو گے۔
    جن ملکوں پر تم نے بھروسہ کیا تھا
ان کو خداوند نے قبول نہیں کیا۔
    اس لئے وہ تمہیں جینے میں مدد نہیں کر سکتے۔

Israel Forsakes God

The word(A) of the Lord came to me: “Go and proclaim in the hearing of Jerusalem:

“This is what the Lord says:

“‘I remember the devotion of your youth,(B)
    how as a bride you loved me
and followed me through the wilderness,(C)
    through a land not sown.
Israel was holy(D) to the Lord,(E)
    the firstfruits(F) of his harvest;
all who devoured(G) her were held guilty,(H)
    and disaster overtook them,’”
declares the Lord.

Hear the word of the Lord, you descendants of Jacob,
    all you clans of Israel.

This is what the Lord says:

“What fault did your ancestors find in me,
    that they strayed so far from me?
They followed worthless idols(I)
    and became worthless(J) themselves.
They did not ask, ‘Where is the Lord,
    who brought us up out of Egypt(K)
and led us through the barren wilderness,
    through a land of deserts(L) and ravines,(M)
a land of drought and utter darkness,
    a land where no one travels(N) and no one lives?’
I brought you into a fertile land
    to eat its fruit and rich produce.(O)
But you came and defiled my land
    and made my inheritance detestable.(P)
The priests did not ask,
    ‘Where is the Lord?’
Those who deal with the law did not know me;(Q)
    the leaders(R) rebelled against me.
The prophets prophesied by Baal,(S)
    following worthless idols.(T)

“Therefore I bring charges(U) against you again,”
declares the Lord.
    “And I will bring charges against your children’s children.
10 Cross over to the coasts of Cyprus(V) and look,
    send to Kedar[a](W) and observe closely;
    see if there has ever been anything like this:
11 Has a nation ever changed its gods?
    (Yet they are not gods(X) at all.)
But my people have exchanged their glorious(Y) God
    for worthless idols.
12 Be appalled at this, you heavens,
    and shudder with great horror,”
declares the Lord.
13 “My people have committed two sins:
They have forsaken(Z) me,
    the spring of living water,(AA)
and have dug their own cisterns,
    broken cisterns that cannot hold water.
14 Is Israel a servant, a slave(AB) by birth?
    Why then has he become plunder?
15 Lions(AC) have roared;
    they have growled at him.
They have laid waste(AD) his land;
    his towns are burned(AE) and deserted.(AF)
16 Also, the men of Memphis(AG) and Tahpanhes(AH)
    have cracked your skull.
17 Have you not brought this on yourselves(AI)
    by forsaking(AJ) the Lord your God
    when he led you in the way?
18 Now why go to Egypt(AK)
    to drink water from the Nile[b]?(AL)
And why go to Assyria(AM)
    to drink water from the Euphrates?(AN)
19 Your wickedness will punish you;
    your backsliding(AO) will rebuke(AP) you.
Consider then and realize
    how evil and bitter(AQ) it is for you
when you forsake(AR) the Lord your God
    and have no awe(AS) of me,”
declares the Lord, the Lord Almighty.

20 “Long ago you broke off your yoke(AT)
    and tore off your bonds;(AU)
    you said, ‘I will not serve you!’(AV)
Indeed, on every high hill(AW)
    and under every spreading tree(AX)
    you lay down as a prostitute.(AY)
21 I had planted(AZ) you like a choice vine(BA)
    of sound and reliable stock.
How then did you turn against me
    into a corrupt,(BB) wild vine?
22 Although you wash(BC) yourself with soap(BD)
    and use an abundance of cleansing powder,
    the stain of your guilt is still before me,”
declares the Sovereign Lord.(BE)
23 “How can you say, ‘I am not defiled;(BF)
    I have not run after the Baals’?(BG)
See how you behaved in the valley;(BH)
    consider what you have done.
You are a swift she-camel
    running(BI) here and there,
24 a wild donkey(BJ) accustomed to the desert,(BK)
    sniffing the wind in her craving—
    in her heat who can restrain her?
Any males that pursue her need not tire themselves;
    at mating time they will find her.
25 Do not run until your feet are bare
    and your throat is dry.
But you said, ‘It’s no use!(BL)
    I love foreign gods,(BM)
    and I must go after them.’(BN)

26 “As a thief is disgraced(BO) when he is caught,
    so the people of Israel are disgraced—
they, their kings and their officials,
    their priests(BP) and their prophets.(BQ)
27 They say to wood,(BR) ‘You are my father,’
    and to stone,(BS) ‘You gave me birth.’
They have turned their backs(BT) to me
    and not their faces;(BU)
yet when they are in trouble,(BV) they say,
    ‘Come and save(BW) us!’
28 Where then are the gods(BX) you made for yourselves?
    Let them come if they can save you
    when you are in trouble!(BY)
For you, Judah, have as many gods
    as you have towns.(BZ)

29 “Why do you bring charges against me?
    You have all(CA) rebelled against me,”
declares the Lord.
30 “In vain I punished your people;
    they did not respond to correction.(CB)
Your sword has devoured your prophets(CC)
    like a ravenous lion.

31 “You of this generation, consider the word of the Lord:

“Have I been a desert to Israel
    or a land of great darkness?(CD)
Why do my people say, ‘We are free to roam;
    we will come to you no more’?(CE)
32 Does a young woman forget her jewelry,
    a bride her wedding ornaments?
Yet my people have forgotten(CF) me,
    days without number.
33 How skilled you are at pursuing(CG) love!
    Even the worst of women can learn from your ways.
34 On your clothes is found
    the lifeblood(CH) of the innocent poor,
    though you did not catch them breaking in.(CI)
Yet in spite of all this
35     you say, ‘I am innocent;(CJ)
    he is not angry with me.’
But I will pass judgment(CK) on you
    because you say, ‘I have not sinned.’(CL)
36 Why do you go about so much,
    changing(CM) your ways?
You will be disappointed by Egypt(CN)
    as you were by Assyria.
37 You will also leave that place
    with your hands on your head,(CO)
for the Lord has rejected those you trust;
    you will not be helped(CP) by them.

Footnotes

  1. Jeremiah 2:10 In the Syro-Arabian desert
  2. Jeremiah 2:18 Hebrew Shihor; that is, a branch of the Nile