Add parallel Print Page Options

بادشا ہ صدقیاہ کی درخواست کو خدا مُسترد کرتا ہے

21 یہ کلام جو خداوند کی طرف سے یرمیاہ پر ناز ل ہوا جب صدقیاہ بادشا ہ نے فشحور بن ملکیاہ اور صفنیاہ بن معسیاہ کا ہن کو اس کے پاس یہ کہنے کو بھیجا۔ فشحور اور صفنیاہ نے یرمیاہ سے کہا، “خداوند سے ہم لوگو ں کے لئے دعا کرو اور خداوند سے پو چھو کہ کیا ہو گا؟ ہم یہ جاننا چا ہتے ہیں کیونکہ شاہِ بابل نبو کد نضر ہم لوگو ں پر حملہ کر رہا ہے۔شاید یہ ممکن ہے خداوند ہم لوگو ں کے لئے ویسا ہی تعجب خیز کام کرے جیسا اس نے گذرے وقت میں کیا۔۔شاید کہ خداوند نبو کد نضر کو حملہ کر نے سے روک دیا اسے واپس جانے کی ہدایت دے۔”

تب یرمیاہ نے فشحور اور صفنیاہ کو جواب دیا،اس نے کہا، “صدقیاہ بادشا ہ سے کہو۔ اسرائیل کا خداوند خدا کہتا ہے، یہ وہ ہے دیکھو!

“’بابل کا بادشا ہ اور کسدیوں نے تمہا رے شہر کی دیواروں کو چاروں طرف سے گھیر لیا ہے۔تم نے ان کے خلاف لڑنے کے لئے ہتھیار بنا ئے۔ “’لیکن میں ان ہتھیارو ں کو پھیر دوں گا اور اسے شہر کے اندر رکھوں گا۔ میں خود اے یہودا ہ تم لوگوں کے خلاف لڑوں گا۔ میں اپنی قوت بازو سے تمہارے خلاف لڑوں گا۔ میں تم پر بہت زیادہ غضبناک ہوں۔اس لئے اپنی قوتِ بازو سے تمہا رے خلاف لڑوں گا میں تمہا رے خلاف شدید جنگ کروں گا اور دکھا ؤں گا کہ میرا قہر کتنا شدید ہے۔ میں یروشلم میں رہنے وا لے لوگوں کو اور جانورو ں کو مار ڈا لو ں گا۔ وہ اس چمڑے کی خوفناک بیماری سے مریں گے جو سارے شہر میں پھیلے گی۔ جب یہ سب ہو گیا۔”‘ تب خداوند فرماتا ہے، “پھر میں شا ہِ یہودا ہ صدقیاہ کو اور اس کے ملازموں اور عام لوگو ں کو جو اس شہر میں رہتے ہیں چمڑے کی خوفناک بیماری، جنگ اور آفت سے بچ جا ئیں گے شاہِ بابل نبو کد نضر، ان کےمخا لفوں اور جانی دشمنوں کے حوا لہ کروں گا اور وہ ان کو تہہ تیغ کرے گا۔نہ ان کو چھو ڑے گا نہ ان پر ترس کھا ئے گا اور نہ رحم کریگا۔‘

“یروشلم کے لوگو ں سے یہ باتیں بھی کہو۔ خداوند یہ باتیں کہتا ہے، سمجھ لو کہ میں تمہیں جینے اور مرنے میں سے ایک چننے دوں گا۔ جو کو ئی شخص بھی یروشلم میں ٹھہرے گا۔ وہ شخص تلوار بھوک اور چمڑے کی خوفناک بیماری سے مرے گا۔بابل کی فوج نے پو رے شہر کو گھیر لیا ہے۔ جو شخص شہر کے با ہر جا ئے گا اور خود سپردگی کرے گا زندہ بچ جا ئے گا۔ان کی زندگی ہی ان کا انعام ہو گا۔ 10 میں نے یروشلم شہر میں مصیبت ڈھانے کا ارادہ کر لیا ہے۔ میں شہر کی مدد نہیں کرو ں گا۔” یہ پیغام خداوند کا ہے۔ “ میں یروشلم شہر شاہ بابل کو دے دو ں گا۔ وہ اسے آگ سے جلا ئے گا۔”

11 “اور شاہ یہوداہ کے خاندان کی بابت خداوند کا کلام سنو۔ 12 اے دا ؤد کے گھرانے! خداوند یوں فرماتا ہے کہ

تم سویرے اٹھ کر انصاف کرو
    اور معصوم لوگوں کو ظالم کے ہا تھ سے چھڑا ؤ۔
اور اگر تم سچا ئی سے انصاف نہ کرو تو تمہا رے برے عمل سے ہو سکتا ہے
    میرا قہر آگ کی طرح بھڑکے
    اور ایسا تیز ہو جا ئے کہ کو ئی اسے ٹھنڈا نہ کر سکے۔

13 “اے یروشلم! میں تمہا رے خلاف ہوں۔
    تم میدان کي ایک چٹان
    یا پھر وادی میں بیٹھے ہو ئے کسی شخص کی طرح ہو۔
اے یروشلم کے لوگو! تم لگاتار کہتے ہو
    کو ئی بھی ہم پر حملہ نہیں کر سکتا۔
    کو ئی بھی ہمارے مضبو ط شہر میں گھس نہیں سکتا،
’لیکن خداوند کے پیغام کو سنو۔

14 'تم وہ سزا پا ؤ گے جس کے تم مستحق ہو۔
    میں تمہا رے جنگلوں میں آگ لگا ؤں گا
    اور وہ آگ تمہا رے چاروں جانب کی ہر ایک چیز جلا دیگی۔
یہ خداوند کا پیغام ہے۔”

God Rejects Zedekiah’s Request

21 The word came to Jeremiah from the Lord when King Zedekiah(A) sent to him Pashhur(B) son of Malkijah and the priest Zephaniah(C) son of Maaseiah. They said: “Inquire(D) now of the Lord for us because Nebuchadnezzar[a](E) king of Babylon(F) is attacking us. Perhaps the Lord will perform wonders(G) for us as in times past so that he will withdraw from us.”

But Jeremiah answered them, “Tell Zedekiah, ‘This is what the Lord, the God of Israel, says: I am about to turn(H) against you the weapons of war that are in your hands, which you are using to fight the king of Babylon and the Babylonians[b] who are outside the wall besieging(I) you. And I will gather them inside this city. I myself will fight(J) against you with an outstretched hand(K) and a mighty arm(L) in furious anger and in great wrath. I will strike(M) down those who live in this city—both man and beast—and they will die of a terrible plague.(N) After that, declares the Lord, I will give Zedekiah(O) king of Judah, his officials and the people in this city who survive the plague,(P) sword and famine, into the hands of Nebuchadnezzar king of Babylon(Q) and to their enemies(R) who want to kill them.(S) He will put them to the sword;(T) he will show them no mercy or pity or compassion.’(U)

“Furthermore, tell the people, ‘This is what the Lord says: See, I am setting before you the way of life(V) and the way of death. Whoever stays in this city will die by the sword, famine or plague.(W) But whoever goes out and surrenders(X) to the Babylonians who are besieging you will live; they will escape with their lives.(Y) 10 I have determined to do this city harm(Z) and not good, declares the Lord. It will be given into the hands(AA) of the king of Babylon, and he will destroy it with fire.’(AB)

11 “Moreover, say to the royal house(AC) of Judah, ‘Hear the word of the Lord. 12 This is what the Lord says to you, house of David:

“‘Administer justice(AD) every morning;
    rescue from the hand of the oppressor(AE)
    the one who has been robbed,
or my wrath will break out and burn like fire(AF)
    because of the evil(AG) you have done—
    burn with no one to quench(AH) it.
13 I am against(AI) you, Jerusalem,
    you who live above this valley(AJ)
    on the rocky plateau, declares the Lord
you who say, “Who can come against us?
    Who can enter our refuge?”(AK)
14 I will punish you as your deeds(AL) deserve,
    declares the Lord.
I will kindle a fire(AM) in your forests(AN)
    that will consume everything around you.’”

Footnotes

  1. Jeremiah 21:2 Hebrew Nebuchadrezzar, of which Nebuchadnezzar is a variant; here and often in Jeremiah and Ezekiel
  2. Jeremiah 21:4 Or Chaldeans; also in verse 9