Add parallel Print Page Options

اسرائیل کو خدا سزا دے گا

24 دیکھو ! خداوند اس ملک کو نیست و نابود کر نے ہی وا لا ہے اور اسے بنجر کر کے چھو ڑے گا۔ وہ اس کے سطح کو بر باد کر دے گا۔ وہ لوگوں کو یہاں سے دور جانے پر مجبور کرے گا۔ اس وقت ہر کسی کے ساتھ ایک جیسا ہی معاملہ ہو گا۔ عام انسان اور کاہن ایک جیسے ہو جا ئیں گے۔ مالک اور غلام ایک جیسے ہو جا ئیں گے۔ غلام خادمہ اور مالکن ایک جیسی ہو جا ئیں گی۔ خریدنے وا لے اور بیچنے وا لے ایک جیسے ہو جا ئیں گے۔ قرض لینے والے اور قرض دینے وا لے ایک جیسے ہو جا ئیں گے۔ دولتمند اور غریب ایک جیسے ہو جا ئیں گے۔ ملک پو ری طرح سے تباہ کر دی جا ئے گی۔ساری دھن و دولت چھین لی جا ئے گی ایسا اس لئے ہو گا کیونکہ خداوند نے ایسا ہی ہو نے کا حکم دیا ہے۔ ملک اجڑ جا ئے گا اور پژ مردہ ہو گا۔ دنیا خالی ہو جا ئے گی اور ناتواں ہو جا ئے گی۔ اس سر زمین کے عالی قدر لوگ کمزور ہو جا ئیں گے۔

اس ملک کے لوگو ں نے اس ملک کو خداوند کی تعلیمات کے خلاف حرکت کر کے ناپاک کر دیا ہے۔لوگو ں نے اسکی شریعت کی نافرمانی کی ہے۔ بہت پہلے لوگوں نے خدا کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا لیکن خدا کے ساتھ کئے اس معاہدہ کو لوگوں نے توڑ دیا۔ اس ملک کے رہنے وا لے لوگ مجرم ہیں۔ اس لئے خدا نے اس ملک کو نیست ونابود کر نے کا ارادہ کیا۔ ان لوگو ں کو سزا دی جا ئے گی اور وہاں کچھ ہی لوگ بچ پا ئیں گے۔

تاک پژ مردہ ہے نئی مئے کی کمی پڑ رہی ہے۔پہلے لوگ شادمان تھے لیکن اب وہی لوگ آہ بھر تے ہیں۔ لوگو ں نے اپنی شادمانی منانی چھوڑ دی ہے۔ خوشی کی سبھی آ وازیں معدوم ہو گئی ہیں۔ ڈھولکوں اور بر بطوں کے خوشی میں ڈوبے نغمہ ختم ہو چکے ہیں۔ اگر چہ لوگ اب مئے پیتے ہیں لیکن پھر بھی شادمانی کے نغمہ نہیں گا ئیں گے۔ لوگ اب شراب پیتے ہیں تو وہ انہیں کڑوی لگتی ہے۔

10 “افرا تفری کا شہر ” تباہ کردیا گیا۔ لوگو ں نے اپنے گھرو ں کے دروازو میں تا لا لگا دیا تاکہ کو ئی داخل نہ ہوسکے۔ 11 لوگ سڑ کوں میں اور گلیوں میں ابھی بھی شراب کے لئے پو چھتے ہیں۔ لیکن ان کی تمام خوشیاں غم میں تبدیل ہو چکی ہے۔ ملک کی مسرت لے لی گئی ہے۔ 12 شہر کے لئے صرف بر بادی بچ گئی ہے۔ یہاں تک کہ پھاٹکوں کو بھی توڑ دیئے گئے ہیں۔

13 فصل کاٹنے کے وقت لوگ زیتون اکٹھا کر نے کی کوشش کریں گے
    لیکن وہ بہت ہی کم اسے ملیں گے۔
انگور کی فصل جمع کر نے کے بعد صرف تھوڑا ہی باقی بچا رہ جا ئیگا۔ یہ قوموں کے درمیان ملک کے مرکز میں اسی کے مانند ہوگا۔
14 بچے ہو ئے لوگ چلا ئیں گے۔
    وہ خداوند کے جاہ و جلا ل کی تعریف میں یہ کہتے ہو ئے چلا ئیں گے:” مغرب سے چلا ؤ،
15 مشرق میں خوشی منا ؤ، خداوند کی ستائش کرو !
    اے دور ملکوں کے لوگو!
    خداوند اسرائیل کے خدا کے نام کی تمجید کرو۔”
16 ہم لوگو ں نے خداوند کی تمجید دنیا کے دور دراز کے علاقوں سے سنا۔
    لوگو ں نے گا یا ، راستباز خدا کے لئے عزت و احترام کرو!”
لیکن میں کہتا ہوں،
    “میں بر باد ہو رہا ہوں، میں برباد ہو رہا ہو ں!
مجھے سزا مل رہی ہے!
    ہر جگہ لوگ ایک دوسرے کے وفادار نہیں ہیں دغابازوں نے ان لوگو ں کو دغا دیا جو اس پر سب سے زیادہ بھروسہ کیا۔
17 میں ملک کے لوگوں کے لئے خطرہ آتے دیکھتا ہوں۔
میں ان کے لئے خوف ،گڑ ھے اور پھندے [a] دیکھ رہا ہوں۔
18 لوگ جو ڈر کے مارے بھا گیں گے
    گڑھوں میں گریں گے۔
اور جو ان گڑھوں سے با ہر نکل آئیں گے
    پھندے میں پھنس جا ئیں گے۔
آسمان میں کھڑکیاں
    سیلاب امڈ پڑنے کے لئے
    اور ملک کی بنیادو ں کو ہلانے کے لئے کھل جا ئیں گے۔
19 ملک کو ٹکڑوں میں توڑ دیا گیا ہے۔
    ملک کو پو ری طر ح سے پھاڑ دیا گیا ہے۔ ملک کو بیتابی سے ہلادی گئی تھی۔
20 ملک نشہ میں دُھت کسی نشہ باز کی طرح لڑ کھڑا تا ہے
    اور ہوا سے کانپتی ہو ئی جھونپڑی کی طرح کانپتا ہے۔
    اس پر گناہ کا بوجھ ڈا لا گیا ہے۔ یہ گرے گا اور پھر دوبارہ نہیں اٹھے گا۔
21 اس وقت خدا
    آسمانی لشکر کو آسمان پر
    اور زمین کے بادشا ہو ں کو زمین پر سزا دے گا۔
22 ان سب کو ایک ساتھ
    قیدیوں کیطرح ایک گڑھے کے اندر اکٹھا کیا جا ئے گا۔
    ان لوگوں کو قید خانہ میں بند کر دیا جا ئے گا
    اور بہت دنوں کے بعد ان کو سزا دی جا ئے گی۔
23 چاند پریشان ہو جا ئے گا اور سورج چمکنے سے شرمندہ ہو گا
    کیونکہ یروشلم میں صیون پہاڑ
    خداوند قادرمطلق بادشا ہ کی مانند حکومت کرے گا
    اور لوگوں کا قائدین اسکا جلال کو دیکھے گا۔

خدا کے لئے ایک ستائشی نغمہ

Footnotes

  1. یسعیاہ 24:17 خوف ، گڑھے ، پھندے عبرانی میں یہ لفظوں کا کھیل۔

The Lord’s Devastation of the Earth

24 See, the Lord is going to lay waste the earth(A)
    and devastate(B) it;
he will ruin its face
    and scatter(C) its inhabitants—
it will be the same
    for priest as for people,(D)
    for the master as for his servant,
    for the mistress as for her servant,
    for seller as for buyer,(E)
    for borrower as for lender,
    for debtor as for creditor.(F)
The earth will be completely laid waste(G)
    and totally plundered.(H)
The Lord has spoken(I) this word.

The earth dries up(J) and withers,(K)
    the world languishes and withers,
    the heavens(L) languish with the earth.(M)
The earth is defiled(N) by its people;
    they have disobeyed(O) the laws,
violated the statutes
    and broken the everlasting covenant.(P)
Therefore a curse(Q) consumes the earth;
    its people must bear their guilt.
Therefore earth’s inhabitants are burned up,(R)
    and very few are left.
The new wine dries up(S) and the vine withers;(T)
    all the merrymakers groan.(U)
The joyful timbrels(V) are stilled,
    the noise(W) of the revelers(X) has stopped,
    the joyful harp(Y) is silent.(Z)
No longer do they drink wine(AA) with a song;
    the beer is bitter(AB) to its drinkers.
10 The ruined city(AC) lies desolate;(AD)
    the entrance to every house is barred.
11 In the streets they cry out(AE) for wine;(AF)
    all joy turns to gloom,(AG)
    all joyful sounds are banished from the earth.
12 The city is left in ruins,(AH)
    its gate(AI) is battered to pieces.
13 So will it be on the earth
    and among the nations,
as when an olive tree is beaten,(AJ)
    or as when gleanings are left after the grape harvest.(AK)

14 They raise their voices, they shout for joy;(AL)
    from the west(AM) they acclaim the Lord’s majesty.
15 Therefore in the east(AN) give glory(AO) to the Lord;
    exalt(AP) the name(AQ) of the Lord, the God of Israel,
    in the islands(AR) of the sea.
16 From the ends of the earth(AS) we hear singing:(AT)
    “Glory(AU) to the Righteous One.”(AV)

But I said, “I waste away, I waste away!(AW)
    Woe(AX) to me!
The treacherous(AY) betray!
    With treachery the treacherous betray!(AZ)
17 Terror(BA) and pit and snare(BB) await you,
    people of the earth.(BC)
18 Whoever flees(BD) at the sound of terror
    will fall into a pit;(BE)
whoever climbs out of the pit
    will be caught in a snare.(BF)

The floodgates of the heavens(BG) are opened,
    the foundations of the earth shake.(BH)
19 The earth is broken up,(BI)
    the earth is split asunder,(BJ)
    the earth is violently shaken.
20 The earth reels like a drunkard,(BK)
    it sways like a hut(BL) in the wind;
so heavy upon it is the guilt of its rebellion(BM)
    that it falls(BN)—never to rise again.(BO)

21 In that day(BP) the Lord will punish(BQ)
    the powers(BR) in the heavens above
    and the kings(BS) on the earth below.
22 They will be herded together
    like prisoners(BT) bound in a dungeon;(BU)
they will be shut up in prison
    and be punished[a] after many days.(BV)
23 The moon will be dismayed,
    the sun(BW) ashamed;
for the Lord Almighty will reign(BX)
    on Mount Zion(BY) and in Jerusalem,
    and before its elders—with great glory.(BZ)

Footnotes

  1. Isaiah 24:22 Or released