Add parallel Print Page Options

خدا ہمیشہ اپنے لوگو ں کے ساتھ رہتا ہے

43 اے یعقوب ! تجھ کو خداوند نے بنا یا تھا۔ اے اسرائیل ! تیری تخلیق خداوند نے کی تھی اور اب خداوند کا کہنا ہے ، “خوفزدہ مت ہو ! میں نے تجھے بچا لیا ہے میں نے تجھے نام دیا ہے اور تو میرا ہے۔ جب کبھی بھی تجھ پر مصیبت پڑیگی تو میں تیرے ساتھ رہوں گا۔ جب تو ندی پار کرے گا توندی نہیں بہے گی۔ تو آگ سے ہو کر گذرے گا ، تو جلے گا نہیں۔ شعلہ تجھے نقصان نہیں پہنچا ئے گا۔ کیوں کہ میں خداوند تیرا خدا ہوں ،اسرائیل کا قدوس تجھے بچا نے وا لا ہوں۔ میں تجھے آزا د کر نے کے لئے مصر کو فدیہ کے طور پر دیا۔میں نے تیرے بدلے میں کوس(اتھوپیا ) اور سبا کو دیا۔ تو میرے لئے بہت اہم ہے۔ اس لئے میں تیرا احترام کروں گا۔ میں تجھ سے محبت کر تا ہو ں۔میں سبھی لوگو ں اور پیروکاروں کو بدلے میں دے دو ں گا تا کہ تو جی سکے۔”

خدا اپنی اولاد کو اپنے وطن میں لا ئے گا

“ڈرو مت ! میں تیرے ساتھ ہو ں۔میں تیرے بچوں کو مشرق سے اکٹھا کرو ں گا اور تجھے مغرب سے اکٹھا کر و ں گا۔ میں شمال سے کہوں گا : میرے بچے مجھے لو ٹا دے۔میں جنوب سے کہوں گا : میرے لوگوں کو اسیر کر کے مت رکھ۔ دور دور سے میرے بیٹوں کو اور زمین کے کو نے کونے سے میرے بیٹیوں کو میرے پاس وا پس لے آ۔ ان سبھی لوگو ں کو جو میرے ہیں میرے پاس لے آ۔میں نے ان لوگوں کو خود اپنے جاہ و جلال کے لئے بنایا ہے۔ ان کی تخلیق میں نے کی ہے اس لئے وہ میرے ہیں۔”

دنیا کے لئے اسرائیل خدا کا گواہ ہے

“ایسے لوگوں کو جنکی آنکھیں تو ہیں لیکن پھر بھی وہ اندھے ہیں ، انہیں نکال لاؤ۔ ایسے لوگوں کو جو کانوں کے ہوتے ہوئے بھی بہرے ہیں ، انہیں نکال لاؤ۔ تمام قوموں اور سبھی لوگوں کو ایک ساتھ جمع ہونا چاہئے۔ کیا انکے درمیان کوئی ایسا ہے جو گزرے ہوئے دنوں کے واقعات کی پیشین گوئی کی تھی ؟ انکو اپنے گواہوں کو لانا چاہئے تاکہ ثابت کرے کہ وہ صحیح ہیں۔” لوگ سنیں اور کہیں ، “یہ سچ ہے۔”

10 خدا وند فرماتا ہے ، “اسرائیل تم میرے گواہ ہو اور میرا خادم بھی جسے میں نے بر گزیدہ کیا، تاکہ تم جانو اور مجھ پر ایمان لاؤ اور سمجھو کہ ، میں وہی ہوں، ميں سچا خدا ہوں۔ مجھ سے پہلے کوئی خدا نہ تھا اور میرے بعد بھی کوئی نہ ہوگا۔ 11 میں خود ہی خدا وند ہوں میرے سوا تجھے کوئی بچا نے والا نہیں ہے۔ پس صرف میں ہی وہ کر سکتا ہوں۔ 12 وہ میں ہی ہوں جس نے اسکے بارے میں پیشین گوئی کر نے کے بعد تجھے بچا یا۔ میں اور تمہارے درمیان کا کوئی دوسرا خدا اسکے بارے میں پیشین گوئی نہیں کی تھی۔ تو میرا گواہ ہے اور میں خدا ہوں۔ یہ باتیں خود خدا وند نے کہی تھیں۔ 13 “میں تو ہمیشہ ہی خدا رہوں گا۔ جب میں کچھ کرتا ہوں تو میرے کئے ہوئے کو کوئی شخص بدل نہیں سکتا اور میری قوت سے کوئی بھی شخص کسی بھی شخص کو بچا نہیں سکتا۔”

14 خدا وند تمہاری نجات دینے والا ہے اسرائیل کا قدوس یوں فرماتا ہے، “تمہاری خاطر میں نے بابل پر حملہ کرنے کے لئے فوجوں کو بھیجا۔ وہ قید خانہ کی سلاخوں کو توڑ ڈا لے گا اور کسدیوں کی فتح کی خوشی کی للکار ماتم میں بدل جائے گی۔ 15 میں خدا وند تمہارا قدوس، اسرائیل کا خالق ، تمہارا بادشاہ ہوں۔

خدا وند دوبارہ اپنے لوگوں کی حفاظت کرے گا

16 خدا وند سمندر میں راہ بنائے گا۔ یہاں تک کہ پچھا ڑیں کھا تے ہوئے پانی سے ہوتے ہوئے وہ راستہ بنائے گا۔ 17 “وہ لوگ جو اپنی رتھوں ، گھو ڑوں اور لشکروں کو لیکر مجھ سے جنگ کریں گے ، شکست خوردہ ہونگے۔ وہ پھر کبھی نہیں اٹھ پائیں گے۔ وہ فنا ہوجائیں گے وہ شمع کی لَو کی طرح بجھ جائیں گے۔ خدا وند کہتا ہے ، 18 “اس لئے ان باتوں کو یاد مت کرو جو ابتداء میں ہوئی تھیں۔ 19 دیکھو ، میں نئی باتیں کر نے والا ہوں۔ یہ ہو رہی ہے۔ کیا تم اسے نہیں دیکھتے ہو ؟ ہاں ! میں بیابان میں ایک راہ اور صحرا میں ندیاں جاری کروں گا۔ 20 یہاں تک کہ جنگلی جانور اور الّو جنگلی کتے بھی میرا احترام کریں گے ، شتر مرغ میری تعظیم کریں گے ، کیوں کہ میں بیابان میں پانی اور صحرا میں ندیاں جاری کروں گا۔ تا کہ میرے بر گزیدہ لوگ پانی پی سکیں۔ 21 یہ وہ لوگ ہیں جنہیں میں نے بنا یا ہے۔ اور یہ لوگ میری مدح سرائی کریں گے۔

22 “اے یعقوب ! تو نے مجھے مدد کے لئے نہیں پکارا کیوں کہ اے اسرائیل ! تو مجھ سے تنگ آگیا تھا۔ 23 تم لوگوں نے اپنے بھیڑوں کو اپنے جلانے کا نذرانہ کے لئے میرے حضور نہیں لایا۔ تم نے اپنی قربانیوں سے میری تعظیم نہیں کی۔ میں نے تمہیں کبھی بھی اناج کا نذرانہ پیش کرنے پر مجبور نہیں کیا اور لوبان جلانے کی تکلیف نہیں دی۔ 24 ” تم نے روپئے خرچ کر کے میرے لئے بخور نہیں خریدا اور تم نے مجھے اپنی قربانیوں کے جانوروں کی چربی سے سیر نہیں کیا۔ لیکن تم نے اپنے گناہوں کا بوجھ مجھ سے جھیلوایا اور اپنی خطا ؤں سے مجھے بیزار کردیا۔

25 “میں وہی ہوں جو تمہارے جرموں کو دھو ڈالتا ہوں۔ خود اپنی تسلی کے لئے ہی میں ایسا کرتا ہوں۔ میں تمہارے گناہوں کو یاد نہیں رکھوں گا۔ 26 “میرے خلاف اپنے مقدمہ کا اعلان کرو۔ چلو ہم لوگ آزمائش کریں۔ اپنا حال بیان کرو تا کہ تم صادق ٹھہرو۔ 27 تمہارے پہلے آباؤ اجداد نے گناہ کئے تھے اور تمہارے نمائندوں نے میری مخالفت میں بغاوت کی تھی۔ 28 میں نے تمہارے مقدس جگہ کے قائدین کو ناپاک بنا دیا۔ میں نے یعقوب کے لوگوں کو لعنتی بنا یا اور اسرائیل سے کفر کروا دیا۔”

Israel’s Only Savior

43 But now, this is what the Lord says—
    he who created(A) you, Jacob,
    he who formed(B) you, Israel:(C)
“Do not fear, for I have redeemed(D) you;
    I have summoned you by name;(E) you are mine.(F)
When you pass through the waters,(G)
    I will be with you;(H)
and when you pass through the rivers,
    they will not sweep over you.
When you walk through the fire,(I)
    you will not be burned;
    the flames will not set you ablaze.(J)
For I am the Lord your God,(K)
    the Holy One(L) of Israel, your Savior;(M)
I give Egypt(N) for your ransom,
    Cush[a](O) and Seba(P) in your stead.(Q)
Since you are precious and honored(R) in my sight,
    and because I love(S) you,
I will give people in exchange for you,
    nations in exchange for your life.
Do not be afraid,(T) for I am with you;(U)
    I will bring your children(V) from the east
    and gather(W) you from the west.(X)
I will say to the north, ‘Give them up!’
    and to the south,(Y) ‘Do not hold them back.’
Bring my sons from afar
    and my daughters(Z) from the ends of the earth(AA)
everyone who is called by my name,(AB)
    whom I created(AC) for my glory,(AD)
    whom I formed and made.(AE)

Lead out those who have eyes but are blind,(AF)
    who have ears but are deaf.(AG)
All the nations gather together(AH)
    and the peoples assemble.
Which of their gods foretold(AI) this
    and proclaimed to us the former things?
Let them bring in their witnesses to prove they were right,
    so that others may hear and say, “It is true.”
10 “You are my witnesses,(AJ)” declares the Lord,
    “and my servant(AK) whom I have chosen,
so that you may know(AL) and believe me
    and understand that I am he.
Before me no god(AM) was formed,
    nor will there be one after me.(AN)
11 I, even I, am the Lord,(AO)
    and apart from me there is no savior.(AP)
12 I have revealed and saved and proclaimed—
    I, and not some foreign god(AQ) among you.
You are my witnesses,(AR)” declares the Lord, “that I am God.
13     Yes, and from ancient days(AS) I am he.(AT)
No one can deliver out of my hand.
    When I act, who can reverse it?”(AU)

God’s Mercy and Israel’s Unfaithfulness

14 This is what the Lord says—
    your Redeemer,(AV) the Holy One(AW) of Israel:
“For your sake I will send to Babylon
    and bring down as fugitives(AX) all the Babylonians,[b](AY)
    in the ships in which they took pride.
15 I am the Lord,(AZ) your Holy One,
    Israel’s Creator,(BA) your King.(BB)

16 This is what the Lord says—
    he who made a way through the sea,
    a path through the mighty waters,(BC)
17 who drew out(BD) the chariots and horses,(BE)
    the army and reinforcements together,(BF)
and they lay(BG) there, never to rise again,
    extinguished, snuffed out like a wick:(BH)
18 “Forget the former things;(BI)
    do not dwell on the past.
19 See, I am doing a new thing!(BJ)
    Now it springs up; do you not perceive it?
I am making a way in the wilderness(BK)
    and streams in the wasteland.(BL)
20 The wild animals(BM) honor me,
    the jackals(BN) and the owls,
because I provide water(BO) in the wilderness
    and streams in the wasteland,
to give drink to my people, my chosen,
21     the people I formed(BP) for myself(BQ)
    that they may proclaim my praise.(BR)

22 “Yet you have not called on me, Jacob,
    you have not wearied(BS) yourselves for[c] me, Israel.(BT)
23 You have not brought me sheep for burnt offerings,(BU)
    nor honored(BV) me with your sacrifices.(BW)
I have not burdened(BX) you with grain offerings
    nor wearied you with demands(BY) for incense.(BZ)
24 You have not bought any fragrant calamus(CA) for me,
    or lavished on me the fat(CB) of your sacrifices.
But you have burdened me with your sins
    and wearied(CC) me with your offenses.(CD)

25 “I, even I, am he who blots out
    your transgressions,(CE) for my own sake,(CF)
    and remembers your sins(CG) no more.(CH)
26 Review the past for me,
    let us argue the matter together;(CI)
    state the case(CJ) for your innocence.
27 Your first father(CK) sinned;
    those I sent to teach(CL) you rebelled(CM) against me.
28 So I disgraced the dignitaries of your temple;
    I consigned Jacob to destruction[d](CN)
    and Israel to scorn.(CO)

Footnotes

  1. Isaiah 43:3 That is, the upper Nile region
  2. Isaiah 43:14 Or Chaldeans
  3. Isaiah 43:22 Or Jacob; / surely you have grown weary of
  4. Isaiah 43:28 The Hebrew term refers to the irrevocable giving over of things or persons to the Lord, often by totally destroying them.