Add parallel Print Page Options

27 اس وقت خدا وند اپنی سخت اور بڑی مضبوط تلوار سے لبیا تھان، تیزرو یعنی پیچیدہ سانپ کو سزا دیگا۔
اور وہ سمندری عفریت کا قتل کرے گا۔
“اس وقت وہاں خوبصورت تاکستان ہوگا۔ تم اس کے گیت گاؤ !
“میں خدا وند اس کی دیکھ بھال کروں گا
    میں اسے لگا تار سینچتے رہوں گا۔
    

میں دن رات اس کی نگہبانی کروں گا


    کہ اسے کوئی نقصان نہ پہنچے۔
میں اسکے خلاف تلخی نہیں رکھتا ہوں۔
لیکن اگر وہاں کانٹے اور جھا ڑیاں میرے خلاف ہوگا
    تو میں اس کے خلاف آگے بڑھونگا اور اسے جلا ڈا لوں گا۔
اس لئے اسے حفاظت کے لئے میرے پاس آنے دو۔
    اسے میرے ساتھ امن قائم کرنے دو۔
آنے والے دنوں میں یعقوب (اسرائیل) کے لوگ اس پودے کی مانند ہونگے جس کی جڑیں بہتر ہوتی ہیں۔
اور اسرائیل پنپے گا اور پھو لے گا۔
    پھر وہ پوری زمین کو پھلوں سے بھر دیگا۔”

خدا اسرائیل کو دور بھیج دیگا

خدا وند نے اپنے لوگوں کو اتنی سزا نہیں دی ہے جتنی اس نے انکے دشمنوں کو دی تھی۔ اسکے لوگ اتنی تعداد میں نہیں مرے ہیں جتنے وہ لوگ مرے ہیں جو ان لوگوں کو مارنے کے لئے کو شش کی تھی۔

خدا وند نے اسرائیل کو دور بھیج کر اس کے خلاف اپنا مقدمہ دائر کیا ہے۔ خدا وند نے اسرائیل کو گرم مشرقی بہتی ہوا کی مانند اپنی زور آور ہوا سے اڑا دیا۔

اس لئے اس طرح سے یعقوب کا قصور معاف کیا جائے گا۔ اور اسکے گناہ کو معاف کرنے کا نتیجہ یہ ہوگا : قربان گاہ کے پتھروں کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے دھول میں ملا دیا جائے گا۔ آشیرہ کا کوئی ستون اور بخور جلانے کا کوئی قربان گاہ باقی نہ رہے گی۔

10 مضبوط فصیلدار شہر خالی ہے اور ریگستان کی مانند چھو ڑدیا گیا ہے۔ وہاں بچھڑے گھاس چر رہے ہیں۔ وہ وہاں سوتے ہیں اور انکی ٹہنیوں کو کھا تے ہیں۔ 11 جب اسکی شاخیں سوکھ گئیں اور اسے توڑ دیا گیا تو عورت آتی ہے اور اسکا استعمال آگ جلانے کے لئے کرتی ہیں۔

کیوں کہ لوگ بالکل ہی دانشمند نہ رہے اس لئے خدا انکا خالق ان پر مہربانی نہ کرے گا۔ ان کا خالق ان لوگوں پر ترس نہیں کھائے گا۔

12 اس وقت خدا وند دوسرے لوگوں کو اپنے لوگوں سے الگ کرنے لگے گا۔

دریائے فرات سے لیکر مصر تک خدا وند تم اسرائیلیوں کو ایک ایک کرکے اکٹھا کرے گا۔ 13 اور اس وقت یو ں ہوگا کہ بڑا بِگل پھونکا جائے گا۔ اور جو اسور میں کھو چکے تھے اور جو لوگ مصر میں جلا وطن تھے آئیں گے اور یروشلم کے مقدس پہا ڑ پر خدا وند کی پرستش کریں گے۔