Add parallel Print Page Options

خداوند کا دن جو آنے وا لا ہے

صیون میں بگل پھونکو۔
    میرے مقدس کوہ پر آگا ہی کی آواز لگا ؤ۔
سبھی لوگوں کو خوف سے تھر تھرانے دو
    کیوں کہ خداوند کے فیصلے کا دن آ رہا ہے۔ یہ بہت ہی نزدیک ہے۔
یہ اندھیرا اور تاریکی کادن ہو گا۔
    ایک بڑی اور زبردست فوج پہا ڑوں پر پھیلتے ہو ئے اندھیرا کی طرح آ رہی ہے۔
اس کے جیسا کبھی نہ تھا
    اور نہ کبھی مستقبل میں ہو گا۔
فوج کے آگے ایک آگ بھسم کر تی جا ئے گی
    اور اس کے پیچھے شعلہ جلے گی۔
فوج کے آگے کی زمین عدن کے باغ جیسے اور اس کے پیچھے کی زمین ایک ویران بیابان جیسی ہو گی۔
    اور ان سے کچھ بھی نہیں بچیگا۔
وہ گھوڑوں جیسے ہونگے
    اور وہ شہسو ار کی مانند دوڑتے ہیں۔
وہ پہاڑوں کی چو ٹیوں پر چڑھتے ہیں
تو رتھوں کے کھڑ کھڑانے کی جیسی آواز ہو تی ہے۔
    وہ آواز ایسی ہے جیسے شعلہ بھو سے کو جلا تی ہے،
وہ زبردست فوج
    جو جنگ کیلئے پو زیشن لے چکے ہیں کی مانند ہے۔
انکا سامنا کر تے ہو ئے لوگ ڈر سے کانپتے ہیں۔
    خوف ودہشت سے لوگوں کا چہرہ سرخ ہو جا تا ہے۔

وہ جنگجو کی طرح اچانک اور بہت تیزی سے حملہ کر تے ہیں،
    سپا ہی کی دیوارو ں پر چڑھتے ہیں۔
ان میں سے ہر ایک اپنے سمت میں رہتے ہیں،
    اور وہ اپنے راستوں سے نہیں ہٹتے ہیں۔
وہ ایک دوسرے کو نہیں دھکیلتے اور ہر ایک اپنے اپنے راستے پر رہتے ہیں۔
    وہ بغیر رُکے ہی حفاظتی عملو ں سے ہو تے ہو ئے آگے بڑھتے ہیں۔
وہ شہر پر جھپٹ پڑتے ہیں اور دیواروں پر دوڑتے ہیں،
    اور گھرو ں پرچڑھتے ہیں، وہ چوروں کی طرح کھڑ کیوں سے اندر گھس جا تے ہیں۔
10 زمین کانپتی اور آسمان تھر تھرا تے ہیں۔
    سورج اور چاند بھی سیاہ پڑ جا تے ہیں اور تارے چمکنا چھوڑدیتے ہیں۔
11 خداوند زور سے اپنی فوج کے سردار کو آواز دیتا ہے۔
    یقیناً اس کی فوج بہت بڑی ہے۔ اسکے ا حکام کو ماننے وا لے بے شمار ہے۔
خداوند کا دن سچ مچ میں عظیم اور نہایت خوفناک ہے۔
    اسے کون برداشت کر سکتا ہے؟

خداوند لوگوں سے بدلنے کو کہتا ہے

12 اب بھی خداوند کہتاہے،
    پو رے دل سے، روزہ رکھ کر، رو کر اور چلا کر میری طرف رجوع کرو۔
13 اور اپنے کپڑو ں کو نہیں بلکہ اپنے ہی دل کو چاک کرو۔”
    تم لوٹ کر اپنے خداوند اپنے خدا کے پاس جا ؤ۔
کیونکہ وہ رحیم و کریم ہے۔
    اس کو جلد غصہ نہیں آتا ہے۔
وہ رحیم، مہربان اور صبر کرنے وا لا ہے۔
    وہ اپنے ذہن کو بدلتا ہے اور اس سزا کو جسکا اس نے منصوبہ بنایا کو رد کر تا ہے۔
14 کون جانتا ہے، شاید وہ اپنا ذہن بدلے گا
    اور اس کے بجا ئے پیچھے کو ئی برکت چھوڑجا ئے۔
تب خداوند اپنے خدا کیلئے
    تم اناج اور مئے کے نذرانے پیش کر سکتے ہو۔

خداوند سے دعا کرو

15 صیون میں بگل پھونکو
    اور روزہ کیلئے ایک دن مقرر کرو،
    مقدس محفل بلا ؤ۔
16 لوگو ں کو جمع کرو۔
    خاص اجلاس کے لئے بلا ؤ۔
بزرگوں کو اکٹھا کرو۔
    بچوں اور شیرخواروں کو بھی اکٹھا کرو۔
دلھا اپنی کو ٹھری سے
    اور دلہن اپنے خلوت خانہ سے نکل آئے۔
17 کا ہنوں کو جو کہ خداوند کے وزیر کے وزیر ہیں
    دہلیز اور قربان گا ہ کے بیچ رونے دو۔
اسے کہنے دو: “اے خداوند، اپنے لوگو ں پر رحم کر۔
    اپنے لوگوں کو شرمندہ نہ ہو نے دو۔
دوسری قوموں کو ان پر حکومت نہ کر نے دو۔
    دوسری قوموں کے لوگ کیونکہ کہیں گے، ’ انکا خدا کہا ں ہے۔‘”

خداوند تمہیں تمہار ی زمین وا پس دلوا ئے گا

18 تب خداوند اپنی زمین کے لئے فکر مند ہوا [a]
    اور اپنے لوگوں پر رحم کیا۔
19 اور اسلئے خداوند نے اپنے لوگوں سے کہا،
    “دیکھو میں اناج، مئے اور زیتون کا تیل تمہارے لئے بھیج رہا ہوں
اور تم تشفی بخش ہو جا ؤگے۔
    اور میں تمہیں قوموں کے درمیان اب اور شرمندہ نہیں ہو نے دونگا۔
20 میں شمال کے لوگوں کو تم سے دور بھیج دونگا۔
    اور انہيں خشک ریگستاني زمین میں ہانک دونگا۔
میں انہیں زمین کے خشک اور ریگستانی حصوں میں بھيج دونگا۔
    ان لوگو ں میں سے کچھ کو جو کہ سامنے ہیں مشرقی سمندر میں ہانک دیا جا ئے گا
اور جو کہ پیچھے ہیں انہيں مغربی سمندر میں ہانک دیئے جا ئیں گے۔
    انکا گندہ مہک اور بدبو اوپر اٹھے گی۔ یقیناً وہ بھیانک عمل کئے ہیں۔”

زمین کو پھر سے نئی بنا ئی جا ئے گی

21 اے زمین! مت ڈرو۔
    خوشی وشادمانی کر
    کیونکہ خداوند نے بڑے کام بجا لا یا ہے۔
22 اے جنگلی جانورو تم خوفزدہ مت ہو۔
    کیوں کہ بیابان کی چراگا ہیں پھر ہري بھري ہو جا ئیں گی۔
درخت پھل دینے لگیں گے۔
    انجیر کے پیڑ اور انگور کی بیلیں بھر پور پھل دیگی۔

23 صیون کے بچو خوش رہو
    اور خداوند اپنے خدا میں جشن مناؤ۔
وہ تمہیں بارش دینگے کیو کہ وہ وہی کر تا ہے جو صحیح ہے۔
    وہ تمہا رے لئے برسات کا موسم بھیجے گا۔ پہلے اور آخر ی دونوں موسم کا بارش [b] بھیجے گا جیسا کہ وہ پہلے کیا کر تا تھا۔
24 تمہا رے کھلیان گیہوں سے بھر جا ئیں گے۔
    اور حوض مئے اور تیل سے بھر جا ئے گا۔
25 “میں تمام سا لو ں کا ادائیگی کرونگا
    جو ٹڈیوں کے جھنڈ نے، اچھلنے وا لی ٹڈیو ں نے، برباد کرنے وا لی ٹڈیوں نے
    اور کاٹنے وا لی ٹڈیو ں نے اور میری عظیم فوج نے جسے میں نے تیرے خلاف بھیجا تھا کھا گئے تھے۔
26 تم کھا تے ہی رہو گے
    اور سیر ہو جا ؤ گے
اور تم خداوند اپنے خدا کے نام کی ستائش کرو گے
    جس نے تمہا رے لئے تعجب خیز کام کئے ہيں۔
میرے لوگ پھر کبھی شرمندہ نہیں کئے جا ئیں گے۔
27 تم کو پتا چل جا ئے گا کہ میں اسرائیل کے درمیان ہو ں۔
    اور یہ کہ میں تمہا را خداوند خدا ہوں
    اور یہ کہ کو ئی دوسرا خدا نہیں ہے۔
میرے لوگ پھر کبھی شرمندہ نہیں کئے جا ئیں گے۔”

خدا ہر آدمی کو اسکی رُوح دیگا

28 “اور تب اس کے بعد
    میں ہر انسان پر اپنی روح نازل کرونگا۔
تمہا رے بیٹے اور تمہا ری بیٹیا ں نبوت کرینگے۔
    تمہا رے بوڑھے لوگ خواب اور تمہا رے جوان آدمی رو یا دیکھیں گے۔
29 اس وقت میں اپنی روح
    مرد اور عورت ملازموں پر بھی نازل کرونگا۔
30 اور میں زمین وآسمان میں حیرت انگیز کارنامے کرونگا۔
    وہاں خون، آگ اور گہرا دھواں ہو گا۔
31 خداوند کا عظیم اور خوفناک دن کے آنے کے پہلے!
    سو رج کا لا ہو جا ئے گا۔
    چاند خون کی طرح لال ہو جا ئیگا۔
32 تب وہ جو خداوند کا نام لیگا بچا لیا جا ئے گا،
    وہ لوگ جو بچ گئے ہیں کو ہِ صیون اور یروشلم میں جئیں گے
    جیسا کہ خداوند نے کہا ہے۔
اور اسے جسے خداوند بلا تا ہے
    ان بچے ہو ئے لوگوں میں ہونگے۔

Footnotes

  1. یوایل 2:18 تب … ہوا ادبی طور پر غیرت مند ہوا۔
  2. یوایل 2:23 پہلے اور آخری موسم کی بارش یہ اسرائیل کے پہلے موسم اور آخری موسم کی بارش ہے:“يودي ” پہلے موسم کي بارش-يہ موسم خزاں کے شروع میں آتی ہے۔ گرم اور خشک اسرائیلی گر می کے موسم کے بعد یہ بہت زیادہ خوشی اور فضل لے آتی ہے۔ “ملکوش” بعد کے موسم کی بارش، یہ موسم بہار کے شروع میں آتی ہے۔ یہ شروعٰ کی فصل کے لئے فائدہ مند ہے۔